تلنگانہ ہائی کورٹ نے پیر کو گروپ-1 پراپنی دلیلیں ختم کیں۔ یعنی اس معاملے پرسماعت مکمل ہوگئی ہے۔ جج جسٹس ناماورپو راجیشور راؤ نے فیصلہ محفوظ کر لیا۔ گروپ-1 پر دلائل طویل تھے۔ متعدد امیدواروں نے بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے درخواستیں دائر کیں تھیں۔ درخواست گزاروں نے استدعا کی کہ مینز پیپرز کا دوبارہ جائزہ لیا جائے اور اگر جانچ نہیں کی گئی تو دوبارہ امتحانات کا انعقاد کیا جائے۔
معلوم ہوا ہے کہ جج راجیشور راؤ، نے پہلے گروپ-1 کی بھرتیوں پر روک لگا دی تھی، انھوں نے اسٹے کی منظوری دے دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی، گروپ-1 کے لیے منتخب افراد کی طرف سے درخواستیں دائر کی گئی تھیں جس میں اسٹے کو ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ ٹی جی پی ایس سی کے وکیل نرنجن ریڈی نے عدالت کو بتایا کہ بھرتیاں شفاف طریقے سے کی گئی ہیں۔ جج نے حکم دیا کہ اگر کوئی دلائل باقی ہیں تو تحریری طور پر پیش کریں۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے اور فیصلہ جلد متوقع ہے۔
عدالت نے جانچ کے عمل میں بے ضابطگیوں اور امتحان سے متعلق دیگر مسائل سے متعلق دلائل سنے۔ عدالت کے فیصلے کا امیدواروں کو بے صبری سے انتظار ہے۔ خاص طور پر گروپ 1 مینز کے امتحان کے امیدواروں کو جن کا امتحان21 اکتوبر کو شروع ہونے والے ہیں۔