آندھرا پردیش کے اللوڑی سیتارام راجو ضلع میں ایک بڑا بس حادثہ پیش آیا ہے۔عقیدت مندوں اور یاتریوں سے بھری ایک پرائیویٹ ٹراویلس بس گہری کھائی میں جا گری۔جسکی وجہ سے اب تک 9 مسافروں کی موت ہو چکی ہے جبکہ کئی دیگر شدید زخمی ہیں۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقعۂ واردات پر پہنچ گئی اور ریسکیو کاروائیاں انجام دی۔ زخمیوں کو علاج کے لیے بھدراچلم ایریا ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حکام کے مطابق کئی زخمیوں کی حالت نازک ہونے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔چار مسافروں کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
حادثہ کیسے ہوا؟
بس آندھرا پردیش کے چتور ضلع کی تھی جو تلنگانہ کے بھدراچلم سے اناورم (اناوارم) جا رہی تھی۔ اسی دوران صبح قریب 4:30 بجے یہ حادثہ چتور۔ماریدوملی گھاٹ روڈ پر پیش آیا۔ بس میں قریب 35 سے زائد مسافر سوار تھے۔پولیس نے بتایا کہ یہ بس چتور ضلع سے یاتریوں کو لے کر بھدراچلم مندر کے دورے کے بعد انااورم جا رہی تھی کہ اسی دوران بس الٹ کر کھائی میں گر گئی۔امکان ہے کہ گھنی دھند کی وجہ سے بس ڈرائیور کو موڑ کو دیکھنے میں دشواری پیش آئی اور یہ حادثہ ہو گیا۔
وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے اظہارِ افسوس کیا:
آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرا بابو نائیڈو نے اللوڑی ضلع کے چنٹور منڈل میں پیش آنے والے بس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے متعدد قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا اور متعلقہ حکام سے حادثے کی تفصیلات اور زخمیوں کو دی جانے والی امداد کے بارے میں بات کی۔ حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ بس میں کل 35 مسافر سوار تھے جن میں سے کئی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے، زخمیوں کو چنٹور اور بھدراچلم ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے۔
کل اروناچل پردیش میں بھی پیش آیا حادثہ:
آسام کے تینسوکیا ضلع سے مزدوروں کو لے کر جا رہی ایک گاڑی اروناچل پردیش کے انجاو ضلع میں گہری کھائی میں گر گئی۔حادثے میں انیس مزدوروں کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔ سبھی تینسوکیا ضلع کے یومیہ اجرت والے مزدور تھے۔یہ حادثہ ہائیولیانگ-چگلاگم ہند-چین سرحدی سڑک پر ایک خطرناک پہاڑی موڑ پر پیش آیا، جہاں سڑک بہت تنگ اور کئی حصوں میں کھڑی ہے۔