Thursday, July 17, 2025 | 22, 1447 محرم
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • اوڈیشہ کے بالاسور میں طالبہ کی عصمت ریزی معاملہ، پوری ریاست میں چکا جام، 8 جماعتوں نے اس بند کی حمایت کی

اوڈیشہ کے بالاسور میں طالبہ کی عصمت ریزی معاملہ، پوری ریاست میں چکا جام، 8 جماعتوں نے اس بند کی حمایت کی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jul 17, 2025 IST     

image
اوڈیشہ کے بالاسور میں طالبہ کی عصمت ریزی معاملہ میں آج پوری ریاست میں بند منایا جارہاہے۔ بی جے ڈی اور کانگریس کے بشمول جملہ 8 جماعتوں نے اس بند کی حمایت کی ہے۔ کانگریس نے الزام عائد کیاکہ اوڈیشہ میں بی جے پی حکومت خواتین کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے انتخابات کے دوران وعدہ کیاتھاکہ حکومت بننے کے بعد ریاست کو نمبر ایک مقام دلایا جائے گا تاہم آج ریاست جرائم کی پناہ گا بن گیا ہے۔ تاہم انہوں نے کہاکہ آج اوڈیشہ خواتین پر ظلم و زیادتی میں نمبر ایک بن گئی ہے۔ 
 
کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا نے بھی اوڈیشہ بند کی حمایت کی ہے۔ سی پی آئی ایم کے کارکنوں نے آج بڑی تعداد میں بند میں حصہ لیا اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔ سی پی آئی ایم لیڈروں نے کہاکہ اوڈیشہ میں بی جے پی حکومت امن وامان برقرار رکھنے اور خاص طورپر خواتین پر ہورہے مظالم کو روکنے میں پوری طرح ناکام ہوگئی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس بند کی حمایت کریں۔
 
این سی پی شردپوار گروپ کی لیڈر سیما ملک نے اوڈیشہ میں طالبہ کی عصمت ریزی اور خودکشی کے واقعہ پر گہرے افسوس کا اظہار کیاہے۔ سیما ملک نے کہاکہ اس لڑکی نے کئی مرتبہ شکایت بھی کی تھی تاہم اس کے باوجود کسی نے بھی اس کی شکایت پر کاروائی نہیں کی۔ این سی پی لیڈر نے کہاکہ وہ ایک پڑھی لکھی لڑکی تھی اس لئے اس نے فوری خودکشی نہیں کی بلکہ وہ کئی دنوں تک احتجاج بھی کرتی رہی لیکن کسی نے اس کی نہیں سنی۔ این سی پی لیڈر نے کہاکہ اس مسئلہ پر سیاست نہیں بلکہ لڑکی کو انصاف ملنا چاہئے۔ 
 
بھونیشور، کٹک اور ریاست کے دیگر حصوں میں سڑکیں سنسان رہیں، چند گاڑیاں چلتی نظر آئیں اور کچھ جگہوں پر ٹرین خدمات بھی متاثر ہوئیں۔ اپوزیشن جماعتوں کے کارکنوں نے صبح 6 بجے سے بند کی حمایت میں احتجاج شروع کر دیا۔ اس دوران بازار، اسکول اور تجارتی ادارے بند رہے۔ تاہم ضروری خدمات کے لیے نقل و حرکت کی اجازت دی گئی ہے۔
 
مظاہرین نے ریاستی دارالحکومت میں کئی اہم سڑکوں کو بلاک کر دیا، بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کے خلاف نعرے لگائے اور طالبہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کیا گیا۔ بند کو کامیاب بنانے کے لیے کانگریس، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا، سی پی آئی (ایم)، فارورڈ بلاک، راشٹریہ جنتا دل، سماج وادی پارٹی اور این سی پی کے قائدین اپنی پارٹی کے جھنڈے لے کر سڑکوں پر نکل آئے۔