نتیش کمار نے آج 20 نومبر کو بہار کے دسویں وزیرِ اعلیٰ کے طور پر حلف اٹھایا، لیکن ایک وقت ایسا بھی تھا جب انہیں وزیرِ اعلیٰ بننے کے صرف 7 دن بعد ہی استعفیٰ دے دینا پڑ گیا تھا۔ سال 2000 میں سمتا پارٹی کی جانب سے 12ویں اسمبلی الیکشن کے بعد نتیش کمار کو وزیرِ اعلیٰ بنایا گیا تھا۔ انہوں نے 3 مارچ 2000 کو پہلی بار وزیرِ اعلیٰ کے عہدے کی حلف اٹھائی ، لیکن صرف 7 دن بعد 10 مارچ 2000 کو استعفیٰ دینا پڑ گیا۔اسکے علاوہ ایک ایسا بھی وقت آیا جب نتیش نے نریندر مودی کی جہ سے این ڈی اے کا ساتھ چھوڑ دیا تھا ،آئیے جانتے ہیں کہ نتیش نے کب کب چھوڑا کسکا ساتھ ،اور لیا وزیر اعلی کے عہدے کا حلف۔
نتیش کیسے بنے صرف 7 دن کے وزیرِ اعلیٰ؟
سال 1999 میں مرکز میں اٹل بہاری واجپائی کی حکومت آنے کے بعد واجپائی اور لال کرشن اڈوانی نے اس وقت کے مرکزی وزیر نتیش کمار کو این ڈی اے کی طرف سے بہار کا چہرہ منتخب کیا تھا۔ فروری 2000 کے بہار الیکشن میں ہنگ اسمبلی آئی، جس میں لالو یادو کی آر جے ڈی کو 324 میں سے 124 سیٹیں ملیں، جبکہ بی جے پی۔سمتا پارٹی گٹھ بندھن کو 122 سیٹیں ملیں۔ دونوں جماعتیں اکثریت کے جادوئی نمبر 163 سے پیچھے رہ گئی تھیں۔ پھر بھی گورنر ونود چندر پانڈے نے نتیش کمار کو حکومت بنانے کی اجازت دی۔
خیال رہے کہ سال 2000 میں بہار کی اسمبلی حلقوں کی تعداد 324 تھی۔یہ وہ وقت تھا جب جھارکھنڈ ابھی الگ ریاست نہیں بنا تھا۔بعد میں جھارکھنڈ کے الگ ہونے کے بعد موجودہ بہار میں اسمبلی حلقوں کی تعداد 243 رہ گئی۔
تاہم این ڈی اے کے 151 ارکانِ اسمبلی کے حمایت سے نتیش نے 3 مارچ کو حلف اٹھا لیا۔ جسکی آر جے ڈی نے سخت مخالفت کی۔ آر جے ڈی کے پاس دیگر پارٹیوں کے ساتھ مل کر 159 ارکان تھے، مگر انہیں حکومت بنانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ حلف کے بعد ارکانِ اسمبلی توڑنے کی کوششیں ہوئیں۔ آخر کار تعدادِ ارکان ناکافی ہونے کی وجہ سے نتیش کمار کو استعفیٰ دینا پڑا۔ اس کے بعد رابڑی دیوی وزیرِ اعلیٰ بنی تھیں۔
سال 2005 میں نتیش کو اکثریت حاصل :
2005 میں نتیش کمار کو واضح اکثریت حاصل ہوئی۔ انہوں نے 24 نومبر 2005 کو چیف منسٹر کے طور پر حلف لیا۔ اس بار این ڈی اے نے کل 143 سیٹیں جیت کر واضح اکثریت حاصل کی۔ جے ڈی یو نے پہلی بار 88 سیٹیں جیتی ہیں، جبکہ بی جے پی نے 55 سیٹیں جیتی ۔ نومبر 2005 کی میعاد نے این ڈی اے حکومت کی بنیاد رکھی۔اس مدت کے دوران متعارف کروائی گئی پوشک یوجنا اور سائیکل یوجنا، این ڈی اے حکومت کے لیے کارگرد ثابت ہوئی۔ اس کا اثر 2010 کے اسمبلی انتخابات میں ظاہر ہوا۔
2013 کی وہ گھڑی جب نتیش نے بی جے پی کا چھوڑا ساتھ:
وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 26 نومبر 2010 کو تیسری بار حلف لیا ۔ یہ وہی انتخاب ہےجب نتیش کمار کو 200 سے زیادہ ایم ایل اے کا ساتھ ملا۔ اس انتخابات میں جے ڈی یو نے 115 نشستیں حاصل کیں، جبکہ بی جے پی نے 91 نشستیں حاصل کیں۔ تاہم، 2013 میں، انہوں نے بی جے پی سے آزادانہ طور پر حکومت کی قیادت کی،نریندر مودی کو 2013 میں وزیر اعظم کے امیدوار نامزد کیے جانے کے بعد، نتیش نے بی جے پی سے تعلقات توڑ لیے لیکن راشٹریہ جنتا دل اور کانگریس کی حمایت سے اقتدار میں رہے۔
جنتا دل (یونائیٹڈ) کو مودی کی سخت ہندوتوا سے جڑی ہوئی شبیہ پر اعتراض تھا۔نتیش کمار سمجھتے تھے کہ اس سے ان کی پارٹی کی سیکولر شناخت اور خاص طور پر اقلیتی ووٹ بینک متاثر ہوگا۔مودی کا سیاسی انداز ، جو ان کے لیے سیاسی نقصان کا باعث بن سکتا تھا۔نتیش کمار ہمیشہ واجپئی کی معتدل اور سب کو ساتھ لے کر چلنے والی سیاست کو پسند کرتے تھے، لیکن مودی کو اس سے مختلف سمجھتے تھے۔مودی کے چہرے کے آنے سے خاص طور پر مسلم ووٹ بینک کے کھسکنے کا خدشہ تھا۔جسکے پیش نظر نتیش نے یہ فیصلہ لیا۔
2014 کے لوک سبھا انتخابات میں ان کی پارٹی نے تنہا مقابلہ کی ،لیکن انتخابی نتائج انتہائی خراب رہی جسکے بعد اس شکست کی خود ذمہ داری لیتے ہوئے نتیش نے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا اور اقتدار اپنے اس وقت کے حمایتی پارٹی کے ساتھی جیتن رام مانجھی کو سونپ دیا۔لیکن نتیش کمار نے 22 فروری 2015 کو چوتھی بارجیتن رام مانجھی کو اقتدار سے ہٹا کر وزیر اعلی کا حلف لیا۔اور آر جے ڈی ،کانگریس کے ساتھ عظیم اتحاد بنایا ۔
2015 میں آرجے ڈی کا لیا ساتھ:
2015 میں آر جے ڈی 80 سیٹیں جیت کر سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری، جب کہ جے ڈی یو نے 71 سیٹیں جیتیں۔ جس میں نتیش نے پانچویں بار عظیم اتحاد کی حمایت سے بطور وزیر اعلی حلف لیا ۔2017 میں، نتیش نے عظیم اتحاد سے الگ ہو کر اپنی حکومت کو تحلیل کر دیا۔ اس کے فوراً بعد، انہوں نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کرتے ہوئے چھٹی بار وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔
این ڈی اے نے 2020 اسمبلی انتخابات میں اکثریت حاصل کی۔ لیکن اس انتخابات میں جے ڈی (یو) کی سیٹیں کم ہو کر 43 اور بی جے پی کی 74 ہو گئی، اتحاد نے انتخابات کے بعد نتیش کمار کو وزیر اعلیٰ کے طور پر برقرار رکھا۔اور نتیش نے ساتویں بار وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔
لیکن 2022میں، نتیش کمار نے ایک بار پھربی جے پی سے تعلقات توڑ لیے، اور آر جے ڈی اور کانگریس کے ساتھ اتحاد کیا۔ اس کے فوراً بعد انہوں نے اپنے سابق حریفوں کی حمایت سے آٹھویں بار وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ لیکن یہ حکومت بمشکل 17 مہینے چل سکی، کیونکہ نتیش کمار نے دوبارہ عظیم اتحاد سے تعلقات توڑ لیے اور 2024 کے اوائل میں بی جے پی کے ساتھ دوبارہ اتحاد کیا۔اور 28 جنوری 2024 کو نویں بار حلف لیا۔
دسویں بار لیا حلف:
نتیش کمار نے دسویں بارآج 20 نومبر 2025 کو بہار کے وزیرِ اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔بہار اسمبلی انتخابات 2025 میں این ڈی اے نے 243 رکنی اسمبلی میں 202 سیٹیں حاصل کی ہیں، جن میں بی جے پی نے سب سے زیادہ 89، جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) نے 85، ایل جے پی نے 19، جیتن رام مانجھی کی ہندوستانی عوام مورچہ (ہیم) نے 4، اپندر کشواہا کی راشٹریہ لوک مورچہ نے 4 سیٹیں حاصل کی ہیں۔ وہیں اپوزیشن کے مہا گٹھ بندھن میں آر جے ڈی نے 25، کانگریس نے 6 اور بائیں بازو کی پارٹیوں نے 3 سیٹیں جیتی ہیں۔جبکہ اے آئی ایم آئی ایم کی پارٹی نے 5 سیٹیں جیتی ہیں۔