مہاراشٹر سے دلوں کو جھنجھوڑ دینے والی افسوس ناک خبر سامنے آئی ہے۔یہاں تین سالہ بچی کی وحشیانہ عصمت دری کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا گیا ۔یہ واقعہ مہاراشٹر کے مالیگاؤں تعلقہ کے ڈونگرالے گاؤں کا ہے۔جہاں 16 نومبر کو گاؤں کے رہنے والے 24 سالہ وجے سنجے کھیرنار نے لڑکی کی عصمت دری کی اور پھر اس کا سر پتھر سے کچل کر بے دردی سے قتل کر دیا۔ اس معاملے کی پولس تفتیش مکمل ہو چکی ہے، اور صرف 23 دنوں میں مالیگاؤں ڈسٹرکٹ ایڈیشنل سیشن کورٹ میں 425 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ ملزم کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا ہے۔
425 صفحات کی چارج شیٹ صرف 23 دنوں میں فائل کی گئی:
نابالغ لڑکی کی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں پولس کی تفتیش مکمل ہو گئی ہے، اور صرف 23 دنوں میں مالیگاؤں ڈسٹرکٹ ایڈیشنل سیشن کورٹ میں 425 صفحات کی چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ آج ملزم کو دوبارہ موبائل ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پیش کیا گیا جس کے بعد اسے 14 دن کے لیے عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔ مہاراشٹر حکومت نے ایک خصوصی وارنٹ جاری کیا ہے اور سینئر وکیل اجول نکم کو مقرر کیا ہے، لہذا وہ جلد ہی پیش ہوں گے اور اگلی سماعت کریں گے۔
تاہم، ملزم کی جانب سے ایک درخواست دائر کی گئی ہے، جس میں اس کی گرفتاری میں غیر قانونی ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ عدالت پہلے اس درخواست کی سماعت کرے گی۔ چونکہ یہ کیس فاسٹ ٹریک عدالت میں زیر سماعت ہے، اس لیے کیس کی جلد سے جلد سماعت کی جائے گی۔ مجموعی طور پر شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کیس کی جلد از جلد سماعت کی جائے اور اس سفاک مجرم کو پھانسی دی جائے۔
ملزم کو سزائے موت دینے کا مطالبہ:
16 نومبر کو گاؤں کے رہنے والے 24 سالہ وجے سنجے کھیرنار نے پہلے لڑکی کی عصمت دری کی اور پھر اس کا سر پتھر سے کچل کر بے دردی سے قتل کر دیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی مالیگاؤں تعلقہ پولس نے وجے کھیرنار کو اپنی تحویل میں لے لیا۔ اس واقعہ کے بعد مہاراشٹر میں غم و غصے کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
دریں اثنا، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے ڈونگرالے کی نابالغ بیٹی کے ساتھ ہونے والے غیر انسانی مظالم کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور منوبالا یوجنا کے تحت خاندان کو 10 لاکھ روپے کی امداد فراہم کی ہے۔ اس غیر انسانی فعل کے خلاف مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اس معاملے میں ملزمان کو سزائے موت دینے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔