مرکزی وزیر سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ پہلگام حملے کے بعد کشمیر میں سیاحت کے شعبہ میں جو منفی اثرات تھے اورسیاحت کچھ ٹھہرسی گئی تھی۔ لیکن اب دھیرے دھیرے واپس پٹری پر لوٹ رہی ہے۔ اور سیاحوں کا اعتماد بحال ہوتا جا رہا ہے۔ مرکزی وزیر نےپیر7جولائی کو ایس کے آئی سی سی۔ میں ایک ٹورزم کنکلیو میں حصہ لیا۔ اس دو روزہ قومی سیاحتی اجلاس میں مرکزی وزیر نے شرکت کی۔
اس اجلاس میں ملک کی مختلف ریاستوں کے نمائندوں، سیاحت کے ماہرین، اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اس دو روزہ کنکلیو کا مقصد، وادی کشمیر میں سیاحت کو دوبارہ زندہ کرنا ہے ۔ ملک کی کئی ریاستوں کے ٹورزم سیکرٹریز اس تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔
مرکزی وزیرسیاحت نے کہا کہ مرکزی حکومت کی جانب سےجو اعتماد سازی کےاقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ ان کے مثبت نتائج جلد سامنے آئیں گے۔ کشمیر ایک محفوظ اور پُرکشش سیاحتی مقام ہے اور ہمیں مل کر دنیا کو یہ پیغام دینا ہے کہ یہاں آنے میں کوئی خوف یا خطرہ نہیں۔
انہوں نے تمام ریاستی حکومتوں سے اپیل کی کہ وہ کشمیر کو بطور ’محفوظ سیاحتی مقام‘ فروغ دیں اور اپنے یہاں سے آنے والے سیاحوں کو وادی کی طرف راغب کریں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی قدرتی خوبصورتی، ثقافتی ورثہ اور مہمان نوازی عالمی سطح کی سیاحتی خدمات میں شمار کی جا سکتی ہے بشرطیکہ ان امکانات کو جدید انداز میں فروغ دیا جائے۔گجیندر سنگھ شیخاوت نے زور دیا کہ ہمیں ایسے تخلیقی اور جدید آئیڈیاز پر کام کرنا ہوگا جو سیاحوں کے تجربے کو بہتر بنائیں اور عالمی معیار کے سیاحتی مقامات قائم کیے جا سکیں۔
شیخاوت نے کشمیری عوام نے پہلگام حملہ کے نازک وقت میں جو صبر، حوصلہ اور یکجہتی کا مظاہرہ کرنے پرستائش کی ہے۔ بہتر حکمتِ عملی کے ذریعے حالات کو سنبھالا اور سیاحتی ڈھانچے کو جلد از جلد بحال کرنے پر مرکزی وزیر نے جموں و کشمیر کی انتظامیہ، حکومت، وزیراعلیٰ اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا بھی شکریہ ادا کیا۔