حیدرآباد کی مصروف ترین سڑک ملک پیٹ نلگنڈہ چوراہے کے قریب ڈرینیج پائپ لائن کی تعمیر کا کام جزوی طور پر مکمل ہو گیا ہے۔ اور اس سڑک پر گاڑیوں کی آمدورفت دوبارہ شروع ہوگئی ہے۔ پیر کی صبح سے ہی سڑک پر ٹریفک معمول کے مطابق جاری ہے کیونکہ جی ایچ ایم سی اور واٹر بورڈ کے عہدیداروں کے تعاون سے پائپ لائن کا کام تیزی سے مکمل کیا گیا تھا۔
مین روڈ پر ڈرینیج پائپ لائن ٹوٹنے سے مسئلہ
چادرگھاٹ سے نلگنڈہ چوراہے تک جانے والی سڑک پراکبر پلازہ اور ایشین بیکری کے قریب مین روڈ پر ڈرینیج پائپ لائن ٹوٹنے کے بعد سیوریج کا پانی سڑک پر بہنے لگا جس سے ٹریفک میں شدید خلل پڑا اورحائیڈرا، جی ایچ ایم سی اور واٹر بورڈ کے اعلیٰ عہدیداروں نے دورہ کیا اور جنگی پیمانے پر کام شروع کیا جو بالآخر کسی حد تک مکمل ہوا۔حکام نے سیوریج پائپ لائن آؤٹ لیٹ کے کاموں میں کچھ خامیوں کی نشاندہی کی ہے اور وہ ان کی مرمت میں مصروف ہیں۔ جی ایچ ایم سی اور واٹر بورڈ کے عہدیداروں نے تال میل سے عوام کو پانی کی نکاسی کے مسئلہ کی وجہ سے ٹریفک جام سے نجات دلائی جاسکے۔
ڈھائی کروڑ سے سیوریج پائپ لائن کی تجاویز
ڈھائی کروڑ روپے کی لاگت سے نلگنڈہ چوراہے سے ملک پیٹ ریلوے برج (آر یو بی) تک سیوریج پائپ لائن کی تعمیر کے لیے تجاویز پیش کی گئی ہیں۔ چنچل گوڑہ جیل، اکبر باغ، نیو ملک پیٹ اور دیگر علاقوں سے آنے والے سیوریج کی نکاسی کے مسئلہ کو مستقل طور پر حل کرنے کے لئے عہدیدار تجاویز تیار کررہے ہیں۔ افسران سیوریج اور سیلابی پانی کے نالوں کے انتظام کے لیے ایک تجویز تیار کرنے میں مصروف ہیں، ضروری تبدیلیاں کرتے ہوئے وہ الگ الگ بہہ رہے ہیں۔ عہدیداروں نے حکومت کی جانب سے تجاویز کو منظور کرتے ہی کام شروع کرنے اور مشکلات سے مستقل نجات دلانے کا عزم کیا ہے۔
عوام نے رحت کی سانس لی
نلگنڈہ چوراہے کے اکبر پلازہ میں نکاسی آب کی پائپ لائن پھٹ جانے کی وجہ سے گاڑی چلانے والوں کو تقریباًایک ہفتہ سے زیادہ شدید مشکلات اور تکلیف کا سامنا کرنا پڑا، جس سے سیوریج وہاں سے آر یو بی تک سڑکوں پر بہنے لگا۔ سینئر افسران نے دورہ کیا، مسائل کا جائزہ لیا اور دو دن میں کام مکمل کرنے کا حکم دیا۔ اس کے بعد سے اس سڑک پر ٹریفک کا رخ موڑ دیا گیا ہے۔ تاہم، آج کام مکمل ہونے اور معمول کی ٹریفک بحال ہونے سے گاڑی چلانے والے راحت کی سانس لے رہے ہیں۔