افغانستان کے دارالحکومت کابل میں بدھ کی صبح ایک مسافر بس الٹنے سے کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے۔ طالبان کے ایک اہلکار نے اس حادثے کی جانکاری دی ۔ یہ واقعہ صبح کے وقت کابل کے علاقے ارغندی میں پیش آیا۔ یہ بس جنوبی افغانستان سے ہلمند اور قندھار سے مسافروں کو لے کر جا رہی تھی۔ وزارت داخلہ کے ترجمان عبدالمتین کنی نے بتایا کہ حادثہ لاپرواہی سے ڈرائیونگ کے باعث پیش آیا جس میں 27 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ایک ہفتہ سے بھی کم عرصہ قبل مغربی صوبہ ہرات میں تقریباً 80 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
کیوں افغانستان میں حادثات ہوتے رہتے ہیں؟
افغانستان میں سڑک حادثات عام ہیں۔ حادثات کی بہت سی وجوہات ہیں، جن میں دہائیوں کے تنازعات کے بعد خراب سڑکیں، ہائی ویز پر خطرناک ڈرائیونگ اور قوانین کو نظر انداز کرنا شامل ہیں۔ افغانستان میں زیادہ تر بسیں پرانی اور تکنیکی طور پر غیر محفوظ ہیں اور یہ بھی حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے۔
2016 میں خوفناک سڑک حادثہ پیش آیا:
مئی 2016 میں، افغانستان کے جنوبی صوبے زابل میں قندھار-کابل ہائی وے پر دو مسافر بسوں اور ایک ٹرک میں تصادم ہوا۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ حادثے کے فوراً بعد گاڑیوں میں آگ لگ گئی۔ بسوں میں خواتین، بچے اور عام مسافر سفر کر رہے تھے۔ آگ لگنے کی وجہ سے زیادہ تر لوگ باہر نہ نکل سکے اور زندہ جل گئے۔ اس حادثے میں کم از کم 73 افراد ہلاک اور درجنوں شدید زخمی ہوئے۔