روس یوکرین جنگ پر بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع کا ذکر کیا۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کبھی کبھی ایسا ہو سکتا ہے کہ پوتن وہاں ہوں اور زیلنسکی وہاں نہیں، لیکن میں دونوں کو ساتھ لے کر آیا ہوں۔ اگر میں اقتصادی پابندیاں نہ لگاتا تو اس سے عالمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میرے خیال میں اگر میں ایسا نہ کرتا تو یوکرین میں عالمی جنگ شروع ہو جاتی اور ہم یہ نہیں چاہتے۔ اگر میں بھارت اور پاکستان کی جنگ نہ روکتا تو ایٹمی جنگ ہو سکتی تھی۔ جب میں نے دیکھا کہ 7 جیٹ طیارے مار گرائے گئے تو مجھے لگا کہ یہ ٹھیک نہیں ہے، 150 ملین ڈالر کا طیارہ مار گرایا گیا ہے۔ اعداد و شمار اس سے زیادہ ہوسکتے ہیں۔
ایک بار پھر پاک بھارت تنازعہ کا ذکر کیا:
صدر ٹرمپ نے کہا کہ میں ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی سے بات کر رہا تھا جو بہت ہی شاندار انسان ہیں۔ میں نے اس سے پوچھا کہ آپ اور پاکستان کے درمیان کیا چل رہا ہے، پھر میں نے پاکستان سے تجارت کی بات کی۔ میں نے پوچھا آپ اور ہندوستان کے درمیان کیا چل رہا ہے؟
'ہم اتنے بھاری ٹیرف لگائیں گے کہ آپ کا سر چکرائے گا'
ٹرمپ نے کہا کہ میں نے کہا تھا کہ میں آپ کے ساتھ کوئی تجارتی معاہدہ نہیں کرنا چاہتا، آپ لوگ ایک دن ایٹمی جنگ میں کود جائیں گے۔ کہنے لگے نہیں ہم ڈیل کرنا چاہتے ہیں۔ میں نے کہا کہ مجھے کل پھر بلاؤ، لیکن ہم تم سے کوئی ڈیل نہیں کرنے والے ہیں۔ اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو ہم آپ پر اتنا بھاری ٹیرف لگا دیں گے کہ آپ کا سر چکرا جائے گا اور تقریباً پانچ گھنٹے میں سب کچھ ہو گیا۔ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ اب شاید یہ سب دوبارہ شروع ہو جائے، مجھے نہیں معلوم لیکن مجھے نہیں لگتا کہ ایسا ہو گا۔ اگر ایسا ہو بھی جائے تو میں اسے روک دوں گا۔ ہم ایسی چیزیں نہیں ہونے دے سکتے۔