کانگریس لیڈر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ بندی کو نافذ کرنے کے دعوے پر پی ایم مودی پر حملہ بولا۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا کہ ٹرمپ نے 25ویں بار یہ بیان دیا ہے۔ اس پر پی ایم مودی خاموش ہیں۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ کچھ گڑبڑ ہے۔
لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر نے سوال کیا کہ جنگ بندی نافذ کرنے والا ٹرمپ کون ہے؟ وزیر اعظم مودی نے ایک بار بھی اس کا جواب نہیں دیا۔ وزیراعظم کیسے بیان دے سکتے ہیں؟ وہ کیا کہیں گے، ٹرمپ نے جنگ بندی نافذ کی، وہ یہ نہیں کہہ سکتے۔ لیکن یہ حقیقت ہے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ ٹرمپ نے جنگ بندی نافذ کی۔ یہ حقیقت ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں خطاب کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہا کہ یہ صرف جنگ بندی کا معاملہ نہیں ہے۔ بہت سے بڑے مسائل ہیں جن پر ہم بات کرنا چاہتے ہیں۔ دفاع، دفاعی صنعت، آپریشن سندورسے متعلق مسائل ہیں۔ حالات اچھے نہیں اور ساری دنیا جانتی ہے۔ اپنے آپ کو محب وطن کہنے والے بھاگ گئے ہیں۔ وزیراعظم ایک بیان تک نہیں دے پا رہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ 25 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے جنگ بندی کرائی۔ جنگ بندی کروانے والا ٹرمپ کون ہے؟ یہ اس کا کام نہیں ہے۔ لیکن وزیر اعظم نے ایک بار بھی جواب نہیں دیا۔ یہ سچ ہے، وہ اسے چھپا نہیں سکتا۔ حکومت نے قبول کیا ہے کہ آپریشن سندھور پر وزیر اعظم مودی کے بیرون ملک سے واپسی کے بعد بات چیت کی گئی تھی۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ایک طرف حکومت کہتی ہے کہ آپریشن سندور چل رہا ہے اور دوسری طرف کہا جاتا ہے کہ فتح ہو گئی ہے۔ یا تو فتح ہوئی ہے یا آپریشن سندھور جاری ہے۔ ٹرمپ کہہ رہے ہیں کہ میں نے آپریشن سندور بند کر دیا ہے، وہ 25 بار کہہ چکے ہیں۔ ہندوستان کی خارجہ پالیسی کے بارے میں کانگریس لیڈر نے کہا کہ حکومت نے ہماری خارجہ پالیسی کو تباہ کر دیا ہے۔ کسی نے ہمارا ساتھ نہیں دیا۔اس سے قبل ٹرمپ کے دعوے کے بعد کانگریس نے ایک بار پھر مودی حکومت کو گھیر لیا ہے۔