اتر پردیش میں سماج وادی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے درمیان 2027 کے اسمبلی انتخابات کی سیاسی بساط بچھ چکی ہے۔ پی ڈی اے فارمولے اور ذات پات کے سیاسی توازن کے درمیان اب کرمی ووٹ بینک پر براہ راست معرکہ آرائی دکھائی دے رہی ہے۔ بی جے پی نے کرمی سماج کو اپنی طرف مائل کرنے کے لیے پنکج چودھری کو آگے کر دیا ہے۔ مقصد بالکل واضح ہے کرمی ووٹروں میں اپنی جڑیں مضبوط کرنا۔
بی جے پی نے پنکج چودھری کو صوبائی صدر مقرر کر کے اپنی سیاسی چال چل دی ہے، جبکہ سماج وادی پارٹی بھی اس مقابلے میں پیچھے نہیں ہے۔ بی جے پی کا مقابلہ کرنے کے لیے ایس پی نے بستی سے ایس پی ایم پی رام پرکاش چودھری اور سابق وزیر بینی پرساد ورما کے بیٹے راکیش ورما کو بڑی ذمہ داریاں دے کر کرمی برادری میں اپنی گرفت مضبوط کرنے کی حکمت عملی اپنائی ہے۔
کرمی ووٹ پر دونوں جماعتوں کی نظریں
اکھلیش یادو انتخابات سے قبل نیتا جی ملائم سنگھ یادو کے دور کے آزمودہ ذات پر مبنی ’’سیاسی گلدستے‘‘ کے فارمولے پر عمل پیرا نظر آ رہے ہیں۔ وہ دلت سماج سے اندرجیت سروج، برہمن سماج سے ابھیشیک مشرا، ماتا پرساد پانڈے اور سنتوش پانڈے، بھومیہار سماج سے راجیو رائے اور جے رام پانڈے، اور او بی سی طبقے سے ان متعدد رہنماؤں کو آگے بڑھا رہے ہیں جو کبھی کانشی رام کے ساتھ کام کر چکے ہیں۔
اکھلیش یادو بخوبی جانتے ہیں کہ مختلف ذاتوں کو ساتھ لے کر انتخابی میدان میں کیسے اترا جاتا ہے۔ انہوں نے 2022 اور 2024 کے انتخابات میں اس حکمت عملی کی کامیابی ثابت کی ہے اور 2027 میں بھی وہ اسی سیاسی گلدستے کے ساتھ میدان میں اترنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
یوپی انتخابات کی تیاری کا منظرنامہ
سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق اگرچہ بی جے پی نے پنکج چودھری کو نمایاں کیا ہے، تاہم کرمی سماج کسی ایک لیڈر کے زیر اثر نہیں رہتا۔ کرمی ووٹروں کی چار الگ الگ سیاسی بیلٹس ہیں اور ہر بیلٹ کی اپنی قیادت ہے۔ سماج وادی پارٹی کے پاس ہر بیلٹ میں اثر و رسوخ رکھنے والے رہنما موجود ہیں، اسی لیے فی الحال کُرمی سیاست میں سماج وادی پارٹی کا پلڑا بھاری دکھائی دیتا ہے۔
بی جے پی کے ترجمان راکیش ترپاٹھی نے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی ’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘‘ کے اصول پر کاربند ہے اور وہ کسی رہنما کو صرف ذات یا خطے تک محدود نہیں سمجھتی۔ ان کے مطابق پارٹی کا ہر کارکن اور لیڈر پورے صوبے اور پورے سماج کی نمائندگی کرتا ہے۔
دوسری جانب سماج وادی پارٹی کے ترجمان کہا کہ ایس پی کے پاس تمام ذاتوں کے نمائندہ رہنما موجود ہیں۔ کرمی سماج سے رام پرکاش چودھری، راکیش ورما جیسے کئی بڑے نام پارٹی کے ساتھ ہیں، اور تمام ذاتوں پر مشتمل سیاسی گلدستہ سماج وادی پارٹی کے پاس موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی چاہے جتنے بھی حربے آزما لے، فتح سماج وادی پارٹی ہی کی ہوگی۔