امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے بیانات کو لے کر اکثر سرخیوں میں رہتے ہیں۔ ان کے کچھ حالیہ بیانات بھارت کے لیے پریشان کن ہیں۔ امریکی صدر اب ٹیسلا کے بھارت میں داخل ہونے سے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ایلون مسک بھارت میں کمپنی لگا تے ہے تو یہ امریکہ کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ غور طلب ہے کہ اس سے قبل امریکی حکومت کے محکمہ کارکردگی (DOGE) نے بھارت میں ووٹنگ کے لیے دیا گیا 21 ملین ڈالر کا فنڈ منسوخ کر دیا تھا۔ ٹرمپ نے اس معاملے پر یہ بھی کہا تھا کہ ہندوستان کے پاس پہلے ہی بہت پیسہ ہے اور وہ دنیا میں سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے ممالک میں سے ایک ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ کو ہندوستان کے ساتھ کاروبار کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے کیونکہ وہاں ٹیرف بہت زیادہ ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین سمیت اپنے بڑے تجارتی شراکت داروں پر جوابی ٹیرف کا اعلان کیا ہے، جو امریکہ سے بھیجے جانے والے سامان پر درآمدی محصولات عائد کرتے ہیں۔ اس نے پہلے ہی اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمدات پر 25 فیصد ڈیوٹی کا اعلان کیا ہے، جو 12 مارچ سے نافذ العمل ہوگا۔ نئی ٹیرف پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ ٹیرف کے معاملے میں ہندوستان "سب سے اوپر" ہے چونکہ یہ تمام ممالک عالمی تجارتی تنظیم ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) کے رکن ہیں، اس لیے امریکی فیصلہ ڈبلیو ٹی او کے اصولوں کو چیلنج کر سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر واضح کر دیا ہے کہ بھارت کو واشنگٹن کے جوابی ٹیرف سے استثنیٰ نہیں دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی مجھ سے ٹیرف کے معاملے پر بحث نہیں کر سکتا ٹرمپ نے میڈیا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو کے دوران یہ تبصرہ کیا۔