• News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • منی پور کے چورا چند پور میں پھر سے تشدد پھوٹ پڑا۔ ایک فردکی موت، متعدد زخمی

منی پور کے چورا چند پور میں پھر سے تشدد پھوٹ پڑا۔ ایک فردکی موت، متعدد زخمی

Reported By: Munsif TV | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Mar 19, 2025 IST     

image
منی پور میں ایک بار پھر تشدد بھڑک اٹھا ہے ۔ کل رات چورا چند پور ضلع میں ہمار اور زومی برادریوں کے درمیان نسلی تشدد میں ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک اور متعدد کو زخمی کر دیا گیا۔علاقے میں پتھراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات بھی ہوئے ہیں۔تشدد کے بعد تنظیموں نے آج غیر معینہ مدت کے لیے بند کی کال دی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ اس علاقے میں 17 مارچ سے کرفیو نافذ ہے۔

تشدد کیسے ہوا؟

کل، 18 مارچ کو، ہمار اور زومی برادریوں سے متصل تنظیمیں امن معاہدے کے لیے جمع ہوئے تھے ۔ صرف چند گھنٹے بعد، ہمار کمیونٹی کے لوگوں نے Zomi عسکریت پسند تنظیم کے جھنڈے کو ہٹانے کی کوشش کی۔اس کے بعد دونوں طرف سے پتھراؤ اور لاٹھیوں سے حملہ شروع ہو گیا۔ پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ ایک افسر نے بتایا کہ اس دوران گولیاں بھی چلائی گئیں۔
 

چورا چند پور میں 3 دنوں میں دوسری بار تشدد !

اس سے قبل 16 مارچ کی رات چورا چند پور میں ہمار قبیلے کے رہنما رچرڈ ہمار پر نامعلوم افراد نے حملہ کیا تھا۔بتایا جا رہا ہے کہ رچرڈ کی گاڑی دوسری گاڑی سے ٹکرانے سے بال بال بچ گئی۔ اس کے بعد رچرڈ کا نوجوانوں سے جھگڑا ہوا اور انہوں نے رچرڈ پر حملہ کر دیا۔اس کی مخالفت میں ہمار لوگوں نے 17 مارچ کو بند کی کال دی تھی۔ اس دوران سیکورٹی فورسز پر پتھراؤ کیا گیا اور حالات خراب ہونے کے بعد کرفیو لگا دیا گیا۔
 

سپریم کورٹ کے 6 جج منی پور کا دورہ کریں گے۔

22 مارچ کو سپریم کورٹ کے چھ جج منی پور کا دورہ کریں گے اور پناہ گزین کیمپوں میں تشدد سے متاثرہ لوگوں سے ملاقات کریں گے۔نیشنل لیگل سروسز اتھارٹی (NALSA) نے یہ اطلاع دی ہے۔ججوں کے وفد میں جسٹس بی آر گاوائی، جسٹس سوریا کانت، جسٹس وکرم ناتھ، جسٹس ایم ایم سندریش، جسٹس کے وی وشواناتھن اور جسٹس این کوٹیشور سنگھ شامل ہیں۔NALSA نے کہا کہ جج ریاست بھر میں قانونی اور طبی کیمپوں کا افتتاح کریں گے اور بے گھر لوگوں میں امدادی سامان تقسیم کریں گے۔
 

9 مارچ کو ہونے والے تشدد میں 40 افراد زخمی ہوئے ۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے یکم مارچ کو منی پور پر ایک جائزہ میٹنگ کی ۔ اس میں انہوں نے عہدیداروں کو 8 مارچ سے ریاست میں آزادانہ نقل و حرکت کو یقینی بنانے کی ہدایت دی تھی۔8 مارچ کو کوکی برادری نے سڑکوں پر پتھر اور ٹائر پھیلا کر کئی گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی۔ اس دوران سیکورٹی فورسز نے لاٹھی چارج بھی کیا۔اگلے دن یعنی 9 مارچ کو سیکورٹی فورسز اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 40 افراد زخمی ہوئے۔