Thursday, October 09, 2025 | 17, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • کاروبار
  • »
  • امریکہ میں شٹ ڈاؤن سے ویزا خدمات متاثر، ہندوستانیوں پر کیا اثر پڑے گا؟

امریکہ میں شٹ ڈاؤن سے ویزا خدمات متاثر، ہندوستانیوں پر کیا اثر پڑے گا؟

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Oct 02, 2025 IST

امریکہ میں شٹ ڈاؤن سے ویزا خدمات متاثر، ہندوستانیوں پر کیا اثر پڑے گا؟
امریکہ میں شٹ ڈاؤن نافذ کر دیا گیا ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ مسلسل دوسرے دن بھی حکومت کو فنڈ دینے کے لیے مالیاتی بل منظور کرنے میں ناکام رہے ہیں۔اس کے بعد تقریباً 7 لاکھ سرکاری ملازمین کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے، جن میں سے 3 لاکھ کی نوکری جانے کا خطرہ ہے۔ اس سے کئی سرکاری محکموں کا کام بند ہو گیا ہے، جن میں ویزا خدمات بھی شامل ہیں۔ آئیے جانتے ہیں کہ اس کا بھارت پر کیا اثر پڑے گا۔
 
ویزا خدمات کے بارے میں امریکہ نے کیا کہا؟
 
امیگریشن وکیل نیکول گنارا نے کہا کہ جب تک شٹ ڈاؤن ختم نہیں ہوتا، H-1B ویزا پر پابندی رہے گی۔ انہوں نے کہاH-1B ویزا کا عمل کئی مراحل سے گزرتا ہے، جس کی ابتدا لیبر ڈیپارٹمنٹ (DOL) میں LCA یعنی لیبر کنڈیشن ایپلی کیشن دائر کرنے سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد متعلقہ کمپنی امریکی شہریت و امیگریشن سروس (USCIS) کے پاس H1B درخواست دائر کرتی ہے۔ DOL کو فنڈز کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے وہ امیگریشن سے متعلق کام روک دے گا۔
 
کون سی خدمات متاثر ہوں گی؟
 
گونارا نے وضاحت کی کہ کوئی بھی نیا H-1B ویزا حاصل نہیں کر سکتا، آجروں کو منتقل نہیں کر سکتا، یا اپنی H-1B حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔انہوں نے کہا، جن کے پاس تصدیق شدہ LCA نہیں ہے، انہیں اپنے H-1B کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے شٹ ڈاؤن ختم ہونے اور آپریشنز دوبارہ شروع ہونے تک انتظار کرنا پڑے گا۔ H-1B ویزا کی درخواستوں پر اس وقت تک کارروائی نہیں کی جائے گی جب تک کانگریس وفاقی فنڈنگ ​​مختص کرنے پر متفق نہیں ہو جاتی۔
 
ہندوستانیوں پر کیا اثر پڑے گا؟
 
سلیکن ویلی کی امیگریشن وکیل سوفی الکورن نے کہا، تارکین وطن ہندوستانیوں پر سب سے بڑا فوری اثر لیبر ڈیپارٹمنٹ کا ہوگا۔ پہلے سے زیرِ عمل درخواستوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، لیکن نئے درخواست دہندگان زیادہ متاثر ہوں گے۔ تارکین وطن ہندوستانی، جو H-1B اور روزگار پر مبنی گرین کارڈ درخواست دہندگان کا بڑا حصہ ہیں، لیبر ڈیپارٹمنٹ کے متاثر ہونے سے سب سے زیادہ نقصان اٹھائیں گے۔" واضح رہے کہ کل H-1B ویزوں کا 71 فیصد ہندوستانیوں کو ملتا ہے۔
 
شٹ ڈاؤن کے بعد 7 لاکھ ملازمین چھٹی پر بھیجے گئے:
 
شٹ ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد امریکی حکومت کے پاس فنڈنگ ختم ہو گئی ہے۔ اس کی وجہ سے کئی غیر ضروری کام بند کر دیے گئے ہیں اور تقریباً 7 لاکھ سرکاری ملازمین کو چھٹی پر بھیج دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق، ان میں سے 3 لاکھ کو نوکری سے نکالا جا سکتا ہے۔ زراعت، لیبر، ویٹرنری، سپریم کورٹ، ماحولیاتی تحفظ ایجنسی اور نیشنل ہیلتھ انسٹی ٹیوٹ جیسے کئی اداروں اور محکموں میں کام بند ہو گیا ہے۔
 
شٹ ڈاؤن کیا ہے؟
 
امریکہ میں شٹ ڈاؤن اس وقت ہوتا ہے جب وفاقی حکومت کو چلانے کے لیے ضروری فنڈنگ ختم ہو جاتی ہے۔ امریکی آئین کے تحت، سرکاری محکموں اور پروگراموں کو چلانے کے لیے پارلیمنٹ کو ہر سال اخراجات کا بل پاس کرنا ہوتا ہے۔ اگر ایسا بل پاس نہ ہو تو حکومت کے پاس خرچ کرنے کا قانونی اختیار نہیں رہتا۔ آسان الفاظ میں، شٹ ڈاؤن کا مطلب ہے کہ حکومت کے پاس پیسے ختم ہو جانا۔