ووٹر ادھیکار یاترا پیر کو پٹنہ میں اختتام پذیر ہوگی۔ یاترا کے اختتام پر پٹنہ کے گاندھی میدان میں ریلی کے بجائے پد یاترا (پیدل مارچ) ہوگی۔ کانگریس لیڈر پون کھیرا نے پٹنہ میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ پون کھیرا نے کہا کہ پٹنہ کے گاندھی میدان سے پٹنہ ہائی کورٹ کے قریب واقع امبیڈکر کے مجسمے تک پد یاترا ہوگی۔ مہاگٹھ بندھن کے تمام سینئر لیڈر پد یاترا میں شرکت کریں گے۔ تقریباً چار کلومیٹر کی اس پد یاترا کو 'گاندھی سے امبیڈکر' کا نام دیا گیا ہے۔
گاندھی سے امبیڈکر تک:
مہاگٹھ بندھن نے اس پد یاترا کا نام 'گاندھی سے امبیڈکر' رکھا ہے۔ پد یاترا سے پہلے پٹنہ کے گاندھی میدان میں ایک ریلی کا پروگرام تھا۔ لیکن، یہ فیصلہ اس لیے لیا گیا کیونکہ کانگریس کی ریلی کے دن یکم ستمبر کو گاندھی میدان دستیاب نہیں تھا۔ پٹنہ کے دیگر میدانوں جیسے ویٹرنری کالج گراؤنڈ یا ملر گراؤنڈ کو لینے کے بجائے کانگریس نے براہ راست پد یاترا کا اعلان کیا ہے۔ اس تبدیلی کے پیچھے کیا وجہ ہے؟ راہل گاندھی اس پد یاترا کے ذریعے کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، یہ کل معلوم ہو جائے گا، لیکن کانگریس کارکنان پد یاترا کو لے کر کافی پرجوش ہیں۔
پٹنہ میں ٹریک کا راستہ:
پد یاترا گاندھی میدان گیٹ نمبر 1 سے صبح 10 بجے شروع ہوگی۔ اس کے بعد یہ مارچ ایس پی ورما روڈ، ڈاکبنگلا چوراہا، کوتوالی تھانہ، انکم ٹیکس گولمبر، نہرو پاتھ سے ہوتا ہوا امبیڈکر مجسمہ کے قریب پہنچے گا۔ کانگریس لیڈروں کا کہنا ہے کہ اس مارچ میں تقریباً ایک لاکھ لوگ شرکت کریں گے۔ کانگریس قائدین کا کہنا ہے کہ صرف کانگریس قائدین ایک لاکھ کے قریب شرکت کریں گے۔ مہاگٹھ بندھن کی دوسری پارٹیوں کے کارکن الگ ہوں گے۔
1300 کلومیٹر کا سفر کل مکمل ہو جائے گا:
اتوار یعنی 31 اگست کو سفر کے وقفے کے بعد ووٹر ادھیکار یاترا پیر کو پٹنہ میں پیدل مارچ مکمل کرکے اختتام پذیر ہوگی۔ یاترا کے اختتام کو کامیاب بنانے کے لیے مہاگٹھ بندھن کے کارکن پچھلے دو دنوں سے دن رات محنت کر رہے ہیں۔ یہ یاترا 17 اگست کو بہار کے ساسارام سے شروع ہوئی تھی۔ تقریباً 1300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرتے ہوئے یہ یاترا 24 اضلاع اور 50 اسمبلی حلقوں سے گزری۔جو کہ کل یکم ستمبر سے اختتام پذیر ہے۔