جماعت اسلامی ہند کے صدر سید سعادت اللہ حسینی نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے اعلان کا خیر مقدم کیا ہے۔ اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں، جماعت کے صدر نے کہا کہ ہم ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے اعلان کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ یہ ایک مثبت اور انتہائی ضروری پیش رفت ہے جو خطے میں امن اور استحکام کے لیے امید کی کرن پیش کرتی ہے۔ ہم ان تمام افراد، سول سوسائٹی کے گروپوں اور قومی اور بین الاقوامی تنظیموں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے بڑھتی ہوئی کشیدگی کے اس دور میں، امن کشیدگی میں کمی اور تحمل کی وکالت جاری رکھی۔
سید سعادت اللہ نے مزید کہاکہ ہم ان لوگوں کے خاندانوں سے بھی دلی تعزیت کا اظہار کرتے ہیں جنہوں نے اس تنازعے میں اپنی جانیں گنوائیں۔ ہم حکومت ہند پر زور دیتے ہیں کہ وہ مرنے والوں کے اہل خانہ کو مناسب معاوضہ فراہم کرے اور عام شہریوں اور کمیونٹیز – خاص طور پر سرحدی علاقوں میں رہنے والوں کے ذریعہ معاش اور املاک کے نقصان کی تلافی کرے۔ چونکہ یہ جنگ بندی ایک نئے باب کا آغاز کرتی ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ پائیدار امن کو صرف بات چیت اور سفارت کاری کو ادارہ جاتی کوششوں کے ذریعے ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔
جماعت اسلامی ہند نے بڑا بیان دے دیا:
بیان میں مزید کہا گیا ہے، جماعت اسلامی ہند امن، انصاف اور ہم آہنگی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتی ہے اور دونوں ممالک پر زور دیتی ہے کہ وہ خطے میں پائیدار استحکام، باہمی احترام اور تعاون کو ممکن بنانے کے لیے اس جنگ بندی کو مزید بڑھا دیں اور خطے کو دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔
حال ہی میں، ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں، جماعت اسلامی ہند نے کہا تھا کہ دونوں ملک غربت اور محرومی کے خاتمے اور اپنے لوگوں کی خوشحالی اور ترقی کے لیے کام کر رہے ہیں اور دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں۔ ایسے میں جنگ اور بدامنی کسی کے مفاد میں نہیں ہے اور اس سے دونوں ملکوں کی غریب آبادی کو سب سے زیادہ نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ دونوں ممالک کی سیاسی اور عسکری قیادت اب امن کی جانب تیز اور ٹھوس اقدامات کرے گی۔