بنگال میں آئندہ سال ہونے والے اسمبلی انتخابات سے پہلے وزیر اعلیٰ اور ترنمول کانگریس کی سپریمو ممتا بنرجی آج کولکتہ میں پارٹی کی سالانہ یوم شہداء ریالی سے خطاب کریں گی جس پر سب کی نظریں ہیں۔ہر سال کی طرح اس ریلی میں ریاست بھر سے لاکھوں کارکنوں اور حامیوں کا مجمع ہوگا۔ مانا جارہاہے کہ ممتا بنرجی اس پلیٹ فارم سے انتخابی بگل پھونکیں گی اور بی جے پی کے خلاف لڑائی اور 2026 کی انتخابی حکمت عملی کا اعلان کریں گی۔ آئندہ اسمبلی انتخابات سے پہلے یہ ممتا کی آخری اور سب سے بڑی ریالی ہوگی۔ممتا اور ترنمول کانگریس بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں مہاجر بنگالی کارکنوں کو مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے پر گزشتہ کئی دنوں سے جارحانہ ہیں۔
ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ اس پلیٹ فارم سے ممتا اس معاملے پر مرکز اور بی جے پی پر سخت حملہ کرسکتی ہیں اور اس سے متعلق مستقبل کے ایجنڈے کا اعلان کرسکتی ہیں۔ سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اسمبلی انتخابات سے پہلے ممتا نے بنگالی شناخت کو مسئلہ بنانا شروع کر دیا ہے۔ممتا نے الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کی حکومت والی ریاستوں میں بنگالی بولنے والے لوگوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ انہیں بنگلہ دیشی کہا جا رہا ہے۔ ممتا کے موقف سے صاف ہے کہ اس بار ترنمول اپنی انتخابی حکمت عملی بنگالی شناخت کے ارد گرد مرکوز رکھے گی۔ ممتا نے 16 جولائی کو دوسری ریاستوں میں بنگالی کارکنوں کو مبینہ طور پر ہراساں کیے جانے کے معاملے پر سڑکوں پر احتجاج کرنا شروع کر دیا تھا۔
اس دوران بی جے پی کے سیئنر لیڈر دلیپ گھوش نے آج ٹی ایم سی کے سالانہ یوم شہداء ریالی کے انعقاد پر کہاکہ یہ ان کی آخری ریالی ہوگی کیونہ آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں ٹی ایم سی ہی شہید ہوجائے گی۔ دلیپ گھوش نے کہاکہ اسمبلی انتخابات میں بنگال کی عوام ٹی ایم سی کو پوری طرح مسترد کریں گے۔ انہوں نے عام آدمی پارٹی کے انڈیا اتحاد سے نکل جانے پر کہاکہ اب انڈیا اتحاد کہیں نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہاکہ صرف چار لوگ بیٹھ کر چائے پی لینے سے کوئی اتحاد نہیں بن جاتا۔