Thursday, July 24, 2025 | 29, 1447 محرم
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • کون ہیں علی شادمانی؟جس نے تعلیم درمیان میں چھوڑ کر فوج میں شمولیت اختیار کی،اورطویل مدت تک اسلامی انقلاب کے سپہ سالار کے طور پر خدمات انجام دی

کون ہیں علی شادمانی؟جس نے تعلیم درمیان میں چھوڑ کر فوج میں شمولیت اختیار کی،اورطویل مدت تک اسلامی انقلاب کے سپہ سالار کے طور پر خدمات انجام دی

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Jun 17, 2025 IST     

image
ایران اور اسرائیل  کے ما بین جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہے کہ  انہوں نے علی شادمانی کو   17 جون کی صبح منگل کو ایک فضائی حملے میں شہید کر دیا ہے۔علی شادمانی  کو صرف چار روز قبل آیت اللہ خامنہ ای کے حکم سے  غلام علی راشد کے جانشین  کے طور پر  مقرر کیا گیا تھا۔چار روزقبل غلام علی راشد بھی   اسرائیلی حملے میں  شہید ہو چکے ہیں۔علی شادمانی  آئی آر جی سی کے پرانے چہروں میں سے ایک تھے۔ وہ اس سے قبل  بھی پاسداران انقلاب اور ایرانی آرمی کے اہم آپریشنل عہدوں پر خدمات انجام دے چکے تھے۔ حالیہ جنگی کشیدگی کے دوران انہیں ایرانی افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا۔
 
علی شادمانی اس سے قبل آئی آر جی سی کی زمینی افواج کے ڈپٹی ڈائریکٹر آپریشنز کے عہدوں پر فائز تھے۔علی شادمانی کی شہادت کو ایران کی فوجی قیادت کے لیے ایک بڑا نقصان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے منگل کی صبح علی شادمانی کی ایک خفیہ میٹنگ کی جگہ کو نشانہ بنایا۔واضح رہے کہ علی شادمانی کی شہادت کا دعوی اسرائیلی فوج نے کیا ہے،ایران کی جانب سے کسی طرح سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
 
علی شادمانی؛ ایک طالب علم جو اسلامی انقلاب کا رکن بنا:
 
ایران اسلامی انقلاب کے سپہ سالار میں شامل طویل مدت تک  اپنی خدمات انجام دینے والے علی شادمانی  کی پیدائش ہمدان میں ہوئی ۔ علی شادمانی، جلیل شادمانی کے بھائی ہیں، جو 41 سال  لاپتہ تھے جن کی شناخت  2023 میں ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ہوئی ۔علی شادمانی انقلاب کے ابتدائی دنوں سے آئی آر جی سی میں شامل  تھے۔اور جنگ کے دوران اہم ذمہ داریاں انجام دی ۔علی شادمانی اسلامی انقلاب  میں شامل ہونے سے پہلے مشہد یونیورسٹی میں زیر تعلیم تھے، انہوں نے اپنی تعلیم درمیان میں چھوڑ کر فوج میں شمولیت اختیار کی۔ 
 
1988 سے 1998 تک آئی آر جی سی کی زمینی فورسز کی کارروائیوں کے نائب
 
1997 سے 2001 تک سپیشل فورسز کے تیسرے ڈویژن کے کمانڈر 
 
1380 سے 1382 تک نجف اشرف ہیڈ کوارٹر کی کمان
 
2005 سے 2012 تک مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے آپریشنز ڈیپارٹمنٹ کے سربراہ
 
2012 سے 2016 تک مسلح افواج کے جنرل اسٹاف کے آپریشنز کے نائب
 
جلیل شادمانی  کون تھے؟
 
علی شادمانی، جلیل شادمانی کے بھائی ہیں، جو 41 سال  لاپتہ تھے جن کی شناخت  2023 میں ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے ہوئی ۔جلیل شادمانی رسول شادمانی کے فرزند ہیں جو 22 ستمبر 1962 کو ہمدان میں پیدا ہوئے۔ 1982 میں وہ فوج کی ذوالفقار بریگیڈ میں بطور سپاہی شامل ہوئے۔ اور ملک کی دفاع کے لیے سرگرم رہے۔جلیل شادمانی ایک  آپریشن کے درمیان دشمن کے ہاتھوں پکڑے گئے۔ جسے بعد میں شہید کر دیا گیا۔ تفتیش کے دوران  غیر تسلیم شدہ انکی لاش ملی ،جنہیں 7 نومبر 1997 کو مسجد سلیمان شہر کے گاؤں گول گر میں نامعلوم شہید کے طور پر سپرد خاک کیا گیا۔ تاہم ان کی شہادت کے 41 سال بعد ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے2023 میں  ان کی شناخت ہو ئی۔
 
پاسداران انقلاب  کا قیام کب عمل میں آیا؟
 
پاسداران انقلاب کا قیام   ایرانی انقلاب کے بعد نئے اسلامی نظام کے دفاع کے لیے 1979 میں عمل میں آیا۔ جسکے بعد سے یہ جماعت ایران میں  متبادل فوج کے طور پر   ملک  کی حفظ وامان  کے لیے سر گرم ہے۔ایران کے پاسداران انقلاب کے  پاس ایک لاکھ 90 ہزار گارڈز اور   6 لاکھ 10 ہزار افواج موجود ہیں۔یہ جماعت  ایران کے بیلسٹک میزائل اور ایٹمی پروگراموں کا ذمہ دار اورنگراں ہے۔یہ جماعت یعنی پاسداران انقلاب  ایرانی حکومت یا صدر  کے بجائے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو جوابدہ ہے۔