بھارتی حکومت نے سخت ایکشن لیتے ہوئے ٹاکی کی آن لائن فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔اس کے ساتھ ہی سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے ایمیزون اور فلپ کارٹ جیسی 13 ای کامرس کمپنیوں کو ان کے پلیٹ فارم پر غیر قانونی فروخت کے لیے نوٹس جاری کیا ہے ۔ایسے میں ایک بڑا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکومت کو اچانک واکی ٹاکیز کی آن لائن فروخت روکنے کی ضرورت کیوں پیش آئی، آئیے جانتے ہیں اس کے پیچھے کیا وجہ ہے؟
اس وجہ سے اٹھائے گئے اقدامات:
پہلگام حملے کے جواب میں بھارت نے پاکستان میں دہشت گردوں کے خلاف ' آپریشن سندور ' شروع کیا جس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ۔اس کی وجہ سے، سی سی پی اے نے سیکیورٹی خطرے کا حوالہ دیتے ہوئے واکی ٹاکی ڈیوائسز کی آن لائن فروخت پر پابندی لگا دی ہے۔حکومت کا کہنا ہے کہ واکی ٹاکی جیسی اشیاء بغیر لائسنس کے فروخت کی جا رہی ہیں، جو کہ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ، انڈین ٹیلی گراف ایکٹ اور وائرلیس ٹیلی گرافی ایکٹ سمیت متعدد قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
قواعد کی خلاف ورزی:
حکومت کا خیال ہے کہ بغیر کسی تصدیق کے آن لائن پلیٹ فارمز سے واکی ٹاکی خریدنا آسان ہو گیا ہے، جو آسانی سے غلط ہاتھوں تک پہنچ سکتی ہے۔وہ اسے ملک کی سلامتی سے متعلق معلومات دوسروں تک پہنچانے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔یہ قوانین کی خلاف ورزی ہونے کے ساتھ ساتھ ملکی سلامتی کے لیے بھی بڑا خطرہ ہے اور دونوں ممالک کی سرحد پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر یہ ضروری بھی ہو گیا ہے۔
واکی ٹاکی کیا ہے؟
واکی ٹاکی ایک دو طرفہ ریڈیو مواصلاتی آلہ ہے، جو ایک ہی ریڈیو فریکوئنسی کا استعمال کرتے ہوئے وائرلیس مواصلات کی سہولت فراہم کرتا ہے۔یہ فون یا ریڈیو کے مقابلے میں فوری اور آسانی سے بات چیت کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔اس کے لیے موبائل نیٹ ورک یا انٹرنیٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ اسے پولیس، فوج، ہنگامی خدمات، تعمیراتی سائٹس، فیکٹری ورکرز وغیرہ استعمال کرتے ہیں۔
واکی ٹاکی سے کیا خطرہ ہے؟
اس کے علاوہ واکی ٹاکی میں رازداری کی خلاف ورزی کا خطرہ ہے۔ اگر غلط شخص کے پاس واکی ٹاکی ہے، تو وہ آپ کی گفتگو کو اسی ریڈیو فریکوئنسی پر سن سکتا ہے ۔ایسے میں حکومت کو یہ خدشہ بھی لاحق ہے کہ دہشت گرد یا کوئی اور مشکوک شخص سکیورٹی اداروں کی گفتگو سن کر اس کے ذریعے ان کے راز معلوم کر سکتا ہے۔یہ سیکورٹی کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ سرحد پر صورتحال کو دیکھتے ہوئے حکومت کوئی خطرہ مول نہیں لینا چاہتی۔