Friday, May 23, 2025 | 25, 1446 ذو القعدة
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • تلنگانہ کے اضلاع میں موسلادھار بارش کا الرٹ ۔ جون کے پہلے ہفتے میں مانسون پہنچنے کا امکان

تلنگانہ کے اضلاع میں موسلادھار بارش کا الرٹ ۔ جون کے پہلے ہفتے میں مانسون پہنچنے کا امکان

Reported By: Munsif TV | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: May 21, 2025 IST     

image
حیدرآباد میں بدھ کی دوپہر سے مختلف علاقوں میں وقفہ وقفہ سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ بارش کی وجہ سے بعض علاقوں میں عام زندگی متاثر رہی۔ سڑکوں پر  بارش کا پانی جمع رہا۔ اور ٹریفک نظام  متاثر دیکھا گیا۔ شہر کے علاقہ  ملک پیٹ، دلسکھ نگر، الوال، سعیدآباد، سنتوش نگر،چادر گھاٹ، جوبلی ہلز، بنجاراہلز، یو سف گوڑا، امیر پیٹ، ایس آر نگر، ایرا گڈہ، میں بھاری بارش ریکارڈ کی گئی۔  محکمہ موسمیات نے مزید تین دن بارش کی پیش گوئی کی ہے۔  تلنگانہ کے وزیراعلیٰ نے بارش کی وجہ سے ہونے والی مشکلات سے نمٹنے کے لئے حکام کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔
 
محکمہ موسمیات نے تلنگانہ میں 22مئی کو شدید بارش اور آندھی کا انتباہ دیا گیا ہے ۔۔حیدرآباد، میں محکمہ موسمیات  کے دفتر نے ریاست کے آٹھ اضلاع میں شدید بارش اوربقیہ 25اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کی  وارننگ جاری کی ہے۔  موسم کی اس غیر مستحکم صورتحال کے پیشِ نظر عوام سے احتیاط برتنے کی اپیل کی گئی ہے، خصوصاً بجلی گرنے کے خطرے کے پیشِ نظر کھلے علاقوں میں جانے سے گریز کرنے اور محفوظ مقامات پر رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔  
 
ملک میں جنوب مغربی مانسون معمول سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے اور جون کے پہلے ہفتے میں مانسون تلنگانہ میں پہنچنے کا امکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے حکام کے مطابق جنوب مشرقی بحیرہ عرب میں ایک گردشی طوفانی نظام کے باعث مانسون کی رفتار تیز ہوگئی ہے۔ تلنگانہ میں مانسون کی باضابطہ آمد سے پہلے ہی بارش کا امکان ہے، ۔۔خاص طور پر شمالی اور وسطی اضلاع میں اگلے دو سے تین دنوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانی درجہ کی بارش متوقع ہے۔  ۔آئی ایم ڈی نے 11اضلاع کے لیے یلو الرٹ جاری کیا ہے۔اور بجلی گرنے سمیت دیگر خطرات سے خبردار کیا  گیا ہے۔
 
ادھر کرناٹک کے شمالی علاقوں میں موسلادھار بارش ہو رہی ہے، جس کے نتیجے میں تونگابھدرا ندی میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی ہے ۔کرشنا ندی میں بھی بتدریج پانی بڑھنے کا امکان ہے۔  کرناٹک کے ساحلی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے ۔ کرناٹک کے دارلحکومت بنگلورو میں گزشتہ 36 گھنٹوں سے جاری شدید بارش نے عام زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ منگل کو بھی موسلا دھار بارش کے باعث متعدد علاقوں میں پانی جمع ہوگیا تھا جس سے ٹریفک جام اور آمد و رفت میں خلل پیدا ہوا۔ انتظامیہ کے مطابق شہر کے سائی لے آؤٹ میں جزیرے جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ گھروں کی نچلی منزلیں پانی میں ڈوب چکی ہیں اور لوگ گھروں میں محصور ہو گئے ہیں۔