Monday, September 16, 2024 | 1446 ربيع الأول 13
Crime

آسام عصمت دری معاملہ: ملزم تفضل اسلام کی پولیس حراست میں موت، پولیس کا دعویٰ تالاب میں کود کرملزم نے کی خودکشی

آسام میں ریپ کیس کے ملزم تفضل الاسلام کی پولیس حراست میں موت ہو گئی۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ آج صبح 4 بجے یعنی 24 اگست کی صبح جب ملزم کو کرائم سین بنانے کے لیے جائے وقوعہ پر لے جایا جا رہا تھا تو اس نے تالاب میں چھلانگ لگا کر پولیس کی گرفت سے فرار ہونے کی کوشش کی۔ جس میں اس کی موت ہو گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تقریباً 2 گھنٹے کی کوشش کے بعد اس کی لاش برآمد کی گئی۔
پولیس کا دعویٰ ہے کہ 'اجتماعی جنسی زیادتی کے ملزم تفضل اسلام نے ہفتہ کی صبح تقریباً 4 بجے پولیس کی حراست سے فرار ہونے کی کوشش کی،
پولیس کا کہنا ہے کہ کافی تفتیش کے بعد پولیس نے جمعہ کو اسلام کو گرفتار کیا تھا۔ اس کی شناخت اس کیس کے تیسرے ملزم کے طور پر ہوئی تھی۔ ساتھ ہی دیگر دو ملزمان کی تلاش جاری ہے۔
واضح رہے کہ آسام کے ڈِھنگ میں جمعرات کی شام 14 سالہ نابالغ لڑکی کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی زیادتی کی گئی۔ اس کے بعد ملزمین اسے تالاب کے قریب بے ہوشی کی حالت میں چھوڑ کر موقعے سے فرار ہوگئے۔ کسی طرح مقامی لوگوں نے اسے بچایا اور پولیس کو واقعہ کی اطلاع دی۔
اجتماعی عصمت دری کا واقعہ سامنے آتے ہی ریاست کے وزیر اعلی ہمنت بسوا سرما نے فوری کارروائی کا حکم دیا۔ انہوں نے سخت رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کو کسی قیمت پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔