بھارت اور نیوزی لینڈ کے درمیان پیر کو آزاد تجارتی معاہدے (FTA) پر مہر لگ گئی ہے۔ دونوں ملکوں نے معاہدے پر دستخط کر کے اس سلسلے میں اعلان کیا۔ معاہدے کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان معاشی تعلقات کو کافی گہرا کرنے اور تجارت، سرمایہ کاری اور تعاون کو فروغ دینے کی توقع ہے۔ معاہدے کو ریکارڈ 9 مہینوں میں حتمی شکل دی گئی ہے۔ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کرسٹوفر لکسن کی مارچ 2025 میں بھارت کی دورے کے دوران FTA پر بات ہوئی تھی۔
وزیراعظم مودی اور لکسن کی بات چیت کے بعد اعلان:
یہ اعلان وزیراعظم نریندر مودی اور ان کے ہم منصب لکسن کے درمیان پیر کو ہونے والی بات چیت کے بعد کیا گیا ہے۔ دونوں نے ٹیلی فون پر بات چیت کی تھی۔ بات چیت کے بعد لکسن نے ایکس پر لکھا، میں نے ابھی ابھی نیوزی لینڈ-بھارت FTA ختم ہونے کے بعد وزیراعظم مودی سے بات کی ہے۔ یہ FTA بھارت کو ہمارے 95 فیصد برآمدات پر ٹیرف کم یا ختم کرتا ہے۔ تجارت بڑھنے کا مطلب ہے زیادہ کیوی نوکریاں، زیادہ تنخواہیں اور محنت کشوں کے لیے زیادہ مواقع۔
کیا ہوگا فائدہ؟
رپورٹس کے مطابق، معاہدے کے بعد نیوزی لینڈ کی حکومت نے کہا کہ اس کے تحت بھارت کو ہونے والے نیوزی لینڈ کے 95 فیصد برآمدات پر ٹیرف ختم یا کم کر دیے گئے ہیں اور معاہدے کے پہلے دن سے آدھے سے زیادہ مصنوعات ڈیوٹی فری ہو جائیں گی۔ اس سے بھارت کے تیزی سے بڑھتے میانہ طبقے تک رسائی میں بہتری آئے گی۔ ساتھ ہی، نیوزی لینڈ کے برآمد کنندگان کے لیے سب سے بڑی آبادی اور 2030 تک 7 ٹریلین ڈالر کی معیشت تک رسائی آسان ہو جائے گی۔