جمعیۃ علماء ہند کے صدرمولانا محمود اسعد مدنی نے بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کی جانب سے ایک باحجاب مسلم خاتون کا نقاب کھینچنے اور بعد ازاں فرقہ پرست عناصر کی جانب سے اس عمل کی تائید بلکہ اشتعال انگیز و نفرت آمیز بیانات دینے پر گہری تشویش اور سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔
حجاب محض لباس نہیں بلکہ بنیادی آئینی حق
مولانا مدنی نے کہا کہ حجاب محض لباس کا مسئلہ نہیں بلکہ شخصی اور مذہبی آزادی جیسے بنیادی آئینی حقوق سے براہِ راست وابستہ ہے، جن کی مکمل ضمانت آئینِ ہند فراہم کرتا ہے۔ کسی بھی آئینی منصب پر فائز شخص کی جانب سے ایسے نہایت حساس معاملے میں اس نوعیت کا طرزِ عمل نہ صرف مذکورہ خاتون کی تذلیل ہے بلکہ اس سے پورے ملک کے جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچی ہے۔
خواتین اپنے تحفظ کے حوالے سےفکر مند
مولانا مدنی نے کہا کہ اس واقعے کا سب سے تاریک پہلو یہ ہے کہ ہر طبقے کی خواتین بالخصوص مسلم خواتین اپنے تحفظ کے حوالے سےفکر مند رہتی ہیں۔ اس طرح کے واقعات سے نہ صرف اس میں اضافہ ہوگا بلکہ اس بات کا حقیقی اندیشہ بھی ہے کہ نچلے درجے کے افسران اور اہلکار بھی باحجاب خواتین کے ساتھ اس سے کہیں زیادہ غیر مناسب، توہین آمیز اور جارحانہ طرزِ عمل اختیار کرنے کی جسارت کر سکتے ہیں۔
مذہبی اور آئینی حقوق کا مکمل احترام یقینی ہو
مولانا مدنی نے واضح کیا کہ جمعیۃ علماء ہند اس امر پر مسلسل زور دیتی آئی ہے کہ مذہبی شناخت اور شخصی آزادی سے متعلق معاملات کو سیاسی مصلحتوں یا غیر سنجیدہ و غیر ذمہ دارانہ طرزِ عمل کی نذر نہیں کیا جانا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ ملک کی گنگا جمنی تہذیب اور باہمی احترام کا تقاضا ہے کہ تمام شہریوں کے مذہبی اور آئینی حقوق کا مکمل احترام یقینی بنایا جائے۔
نتیش کمار فوری معذرت کریں
مولانا مدنی نے یہ مطالبہ کیا کہ نتیش کمار اس واقعے کے دور رس سماجی اثرات پر سنجیدگی سے غور کرتے ہوئے فوری طور پر معذرت کا اظہار کریں اور اس امر کو یقینی بنائیں کہ آئندہ اس نوعیت کے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔