درگاہ حضرت خواجہ اجمیرشریف کا814ویں عرس تقاریب جاری ہیں۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امورکرن رجیجو نے پیر کوصوفی بزرگ حضرت خواجہ معین الدین چشتیؒ،درگاہ شریف خواجہ غریب نوازؒ پرحاضری دی۔ انہوں نے مرکزی حکومت کی جانب سے چادر عقیدت پیش کی۔ اور ملک اور دنیا میں امن، ہمدردی اور ہم آہنگی کے لیے دعا کی۔ انھوں نے کہاکہ وہ وزیراعظم اور حکومت ہند کی جانب سے چادر پیش کی۔
درگاہ پرحاضری دے کر دل کو سکون ملا
حضرت خواجہ معین الدین حسن چشتی کی درگاہ پرچادرعقیدت پیش کرنے کے بعد رجیجو نے کہا کہ وہ ایک بار پھر خواجہ غریب نواز پرحاضری د ے کر خود کو خوش قسمت محسوس کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا، "آج، ہم یہاں چادر چڑھانے اور معاشرے اور قوم میں امن کی دعا کرنے کے لیے آئے ہیں۔"وزیر نے بتایا کہ اجمیر شریف پارلیمنٹ کے ایک ایکٹ کے تحت کام کرتا ہے اور کہا کہ اس کی انتظامیہ اور کام کاج کا جائزہ لینا ان کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ "اجمیر شریف کے لیے بہت کام کرنا باقی ہے، اور ہر چیز کا جائزہ لینا میرا فرض ہے۔
غریب نوازؒ کے پیغام کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہئے
"رجیجو نے مزار پر اپنے سابقہ دوروں کو بھی یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر سال لوگوں اور ملک کی خوشحالی کے لیے آشیرواد لینے آتے ہیں۔ "میں دعا کروں گا کہ ہم آہنگی اور امن قائم ہو اور ہم سب ایک ترقی یافتہ ہندوستان کی طرف بڑھیں۔"۔حضرت خواجہ غریب نواز رحمۃ اللہ علیہ کا پیغام ہمیشہ محبت، بھائی چارے اور انسانیت کا تھا، جسے ہم سب کو ہمیشہ یاد رکھنا چاہیے۔درگاہ میں آکر دل کو سکون ملا ہے۔ کرن رجیجو نے سعودی حکومت کی جانب سے عمرہ زائرین کےلئے جانےوالےاقدامات کی ستائش کی ۔ اور اجمیر میں بھی اس طرح کےاقدامات کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
یہ سیکولر ملک ہے، ہم سب ہندوستانی
مودی حکومت سب کا ساتھ سب کا وکاس اورسب کا وشواس اور سب کا پریاس کے نعرے ساتھ چل رہےہیں۔ بھارت کےچند لوگوں کو چھوڑ کر سب اچھے وچار والے ہیں۔اور سب سیکولر لوگ ہیں۔ دیش میں ہندو، مسلم سکھ ، عیسائی ، بودھ، پارسی ، قبائیلی ہم سب ہندوستانی ہیں۔ اور یہی ہمارے ملک کی طاقت ہے۔ ملک ایک خاندان کی طرح ہے۔ خاندان میں لڑائی ہوتی ہے لیکن ہم مل کر رہتےہیں۔ ہم سب کو مل کر رہنا ہے۔ ملک کےحالات کو بگارنے کی کئی بار کوشش ہوئی لیکن۔ وہ کامیاب نہیں ہوئے۔
ہر کسی کو اپنےمذہب پرعمل کرنے کی آزادی
میں بودھ ہوں لیکن مجھے محسوس نہیں ہوتا کہ میں اقلیت میں ہوں،۔اس ملک میں سب کو بولنے، سوچنے کی آزادی ہے، اپنے عقدے کےمطابق اپنے مذہب پر عمل کرنےکی اجازت ہے۔ ملک میں کہیں بھی جائیں مجھے ہر علاقہ مجھے گھر جیسا لگتا ہے۔ یہ ایک عظیم ملک ہے۔ ہمارے ملک کی بڑی ذمہ داری ہے۔ ہم مل کر آگے چلنا ہے۔ 2047 میں ترقیافتہ ملک بنا نا ہے۔ اس لئے مل کر رہنا ہے۔
عرس میں لاکھوں عقیدت مندوں کی آمد
اجمیر شریف کی درگاہ ہندوستان میں سب سے زیادہ قابل احترام صوفی مزارات میں سے ایک ہے، جو مختلف مذاہب اور ممالک سے لاکھوں عقیدت مندوں کو راغب کرتی ہے۔ سالانہ عرس خواجہ معین الدین حسن چشتی کی برسی کے موقع پر منایا جاتا ہے اور یہ ایک اہم روحانی تقریب ہوتی ہے۔ اس موقع پر ان ساتھ مرکزی وزیر مملکت، حکومتِ ہند بھاگیرتھ بلیشور جی، وزیرِ حکومتِ راجستھان سُرش راؤت ، ڈاکٹر چندر شیکھر کمار سکریٹری وزارتِ اقلیتی امور حکومتِ ہند، لوک بندھو جی، ضلع کمشنر اجمیر، محترمہ وندیتا رانا ، حاجی سید غلام کبریا،عظیم چشتی، محمد حسین خان، نائب صدر قومی بی جے پی منورچہ انیش عباسی ، صدر بی جے پی اقلیتی مورچہ، دہلی ڈاکٹر اسلم خان ، انچارج قومی صوفی سمواڈ اور شری رمیش سونی ، بی جے پی ضلع صدر اجمیر موجود تھے۔