جن سورج پارٹی کے صدر اور انتخابی حکمت عملی ساز پرشانت کشور بہار اسمبلی انتخابات کے دوران جارحانہ انداز میں کام کر رہے ہیں۔ آج 65 مزید امیدواروں کے ناموں کے ساتھ دوسری فہرست جاری کی گئی۔ تاہم وہ کس سیٹ سے الیکشن لڑیں گے اس پر ابھی تک سسپنس باقی ہے۔
پی کے نے پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ راگھوپور سے الیکشن لڑیں گے، جہاں وہ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو سے مقابلہ کر رہے ہیں۔ تاہم وہ اپنی پارٹی کے امیدواروں کی دو فہرستوں کا اعلان کر چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے ابھی تک راگھوپور سیٹ کو کسی بھی فہرست میں شامل نہیں کیا ہے۔ اس سے سیاسی حلقوں میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔ 'کیا پی کے واقعی راگھوپور سے الیکشن لڑیں گے؟ یا یہ ان کی انتخابی حکمت عملی کا حصہ ہے؟' بہت سے لوگ بحث کر رہے ہیں۔
جن سورج پارٹی نے آج 65 امیدواروں کی اپنی دوسری فہرست جاری کی۔ پارٹی نے کہا کہ اس نے سماجی انصاف کو ترجیح دی ہے اور سماج کے تمام طبقات کو مواقع فراہم کیے ہیں۔ اس نے کملیش پاسوان نامی ایس سی امیدوار کو ہرناٹ سیٹ سے کھڑا کیا ہے، جو کبھی وزیر اعلیٰ نتیش کمار کا گڑھ تھا۔ اس موقع پر پی کے نے کہا کہ دوسری فہرست کے ساتھ اب تک کل 116 نشستوں کے لیے امیدواروں کا اعلان کیا گیا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ پہلی فہرست میں 51 افراد کا اعلان کیا گیا تھا، اب 65، باقی نشستوں کے امیدواروں کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔ بہار کی تمام 243 اسمبلی سیٹوں کے لیے دو مرحلوں میں پولنگ 6 اور 11 نومبر کو ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔ اس بار حکمراں این ڈی اے اتحاد، اپوزیشن انڈیا اتحاد اور جن سورج پارٹی کے درمیان سہ رخی لڑائی کا امکان ہے۔
واضح رہےکہ پرشانت کشورجو پہلے سیاسی پارٹیوں کو الیکشن میں ان کی مدد کرتے تھے۔ اب خود ایک نئی پارٹی تشکیل دے کراپنی سیاسی سفر کا باقاعدہ آغاز کر رہےہیں۔ اب دیکھنے والے بات یہ ہےکہ بہارکےعوام ان کا کتنا سپورٹ کرتی ہے۔