Tuesday, October 14, 2025 | 22, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • جوبلی ہلزمیں ووٹ چوری کا الزام بی آرایس وفد نے ریاستی سی ای او سے کی شکایت

جوبلی ہلزمیں ووٹ چوری کا الزام بی آرایس وفد نے ریاستی سی ای او سے کی شکایت

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 13, 2025 IST

 جوبلی ہلزمیں ووٹ چوری کا الزام بی آرایس وفد نے ریاستی سی ای او سے کی شکایت
بی آرایس کے کارکزار صدر کے تارک راما راؤ نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس ووٹ چوری کے ذریعہ جوبلی ہلز کا ضمنی انتخابات جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نےجوبلی ہلزحلقہ انتخاب کی ووٹر لسٹ میں فرضی ووٹوں، ڈپلیکیٹ ووٹوں اور دیگر بے ضابطگیوں پر  الیکشن کمیشن سے شکایت کی ہے۔ کے ٹی آر نے پارٹی کے سینئر لیڈروں کے ساتھ ریاستی چیف الیکٹورل آفیسرسے ملاقات کے بعد دفتر میں میڈیا سے بات کی۔
 
دھاندلیوں سے الیکشن  جیتنے کی کوشش
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی ہر ممکن طریقے سے جوبلی ہلز ضمنی انتخاب جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس  اقتدار، دولت،اور سرکاری مشنری کا بے جا استعمال کر رہی ہے۔ کےٹی آر  نے الزام لگایا تمام ریاستی وزراء جوبلی ہلز حلقہ میں ہیں اور اپنے اختیارات کا غلط استعمال کر رہے ہیں۔ ایسے وقت میں جب ان کی اپنی پارٹی کے ایم ایل اے ورلڈ بینک اور اخبارات کو خط لکھ رہے ہیں کہ پیسے نہیں ہیں،  لیکن جوبلی ہلز  الیکشن میں خرچ کرنے کےلئے  ان کے پاس بہت زیادہ فنڈز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ایک بار پھر عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ریاست کے چیف الیکٹورل آفیسر کو اختیارات کے اس طرح کے غلط استعمال کے ساتھ ساتھ جوبلی ہلز حلقہ میں کانگریس پارٹی کی طرف سے ووٹوں میں دھاندلی کی کوشش کے بارے میں ایک نمائندگی کی ہے۔
 
400 بوتھس میں کم از کم 50 ووٹ چوری 
کے ٹی آر نے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی نے 400 انتخابی بوتھس میں کم از کم 50 فرضی ووٹوں کا اندراج کیا ہے۔ اس طرح کانگریس پارٹی نے جوبلی ہلز حلقہ میں کم از کم 20,000 فرضی ووٹ درج کرائے  ہیں۔ ہر شخص کے پاس تین انتخابی شناختی کارڈ تھے۔ وہ ایک ہی ایڈریس کے ساتھ تین ووٹوں کا اندراج کرائے ہیں۔ بعض افراد کے چار ووٹوں کا اندراج کر ایا گیا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ایک ہی شخص کو کئی بار چھوٹے حروف میں تبدیلی کرکے رجسٹر کیا گیا ہے۔ کے ٹی آر نے کہاکہ وہ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ سے لی گئی فہرست  کےڈیٹا کی بنیاد پر  ایسا کہہ رہےہیں۔
 
20 ہزار ووٹوں کی چوری  کا الزام 
 اب تک صرف ہماری بی آرایس الیکشن کمیشن کےعلم میں لائی ہے کہ جوبلی ہلز میں20,000 ڈپلیکیٹ  فرضی  ووٹ ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن اس بات  کی جانچ کرے کہ مزید کتنے ووٹ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر گھر میں 150 سے 200 ووٹ درج ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب وہ گھروں کو چیک کرنے گئے تو سینکڑوں ایسے کیسز ملے جن میں ایک چھوٹے سے گھر میں 100 سے زائد ووٹ رجسٹرڈ ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ بغیر پتے کے بھی 15 ہزار ووٹ اس طرح رجسٹر ہوئے۔
 
 مالک مکان کا ووٹروں کا کوئی تعلق نہیں
کے ٹی آر نے کہا کہ جب بی آر ایس پارٹی قائدین متعلقہ مکانات میں گئے تو 23 ووٹوں والے مکانات کے مالکان نے کہا کہ ان میں سے کوئی بھی  فر کو  نہیں جانتے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان ووٹوں سے ان کا کوئی تعلق نہیں جن کے  ووٹ جوبلی ہلز  میں  تھے ان کے ووٹ دوسرے حلقوں میں بھی تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام لوگ جو دوسرے حلقوں میں تھے ان کے ووٹ حذف کئے بغیرجوبلی ہلز  کی انتخابی فہرست میں  شامل  کئے گئے  ۔ اس طرح یہ بات سامنے آئی کہ مختلف وجوہات کی بنا پر ہزاروں،جعلی ووٹوں کو ڈپلیکیٹ ووٹ کے طور پر شامل   کیا گیا۔
 
 مناسب کاروائی کرنے الیکشن کمیشن کی مانگ
  ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے میں مناسب کاروائی کرنے اور انصاف کرنے کے لیے ریاستی الیکشن افسر سے ملے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے واضح طور پر   سی ای سی کے سامنے تین مطالبات رکھے ہیں۔ شبہات  کا اظہار کیا کہ تقریباً 20 ہزار ووٹ جعلی اور ڈبل ووٹ تھے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں شبہ ہے کہ کانگریس پارٹی جعلی ووٹوں سے جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔
 
ووٹ چوری کےلئے  ملی بھگت 
 سابق وزیر کےٹی آر نے کہا کہ اس بات کا شبہ ہے کہ کانگریس پارٹی نے ووٹ جوڑنے کے لئے نچلے درجے کے عہدیداروں کے ساتھ ملی بھگت کی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ووٹر لسٹ کی ان تمام بے ضابطگیوں کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ فیلڈ لیول پر ملی بھگت کرنے والے اہلکاروں کے خلاف کاروائی کی جائے اور ان کا فوری تبادلہ کیا جائے۔ مختلف وجوہات کی بنا پر 12,000 ووٹ حذف ہونے کے بعد بھی 7,000 نئے ووٹوں کا اضافہ کیا گیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس پارٹی نے چوری کرکے تقریباً 19,000 نئے ووٹرز شامل  کئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر کے مناسب جواب دیں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ چوری شدہ ووٹوں کے معاملے میں کانگریس پارٹی کو عوامی میدان میں بے نقاب کریں گے۔
 
  الزامات بے بنیاد الیکشن کمیشن 
 ادھر الیکشن کمیشن نے بی آرایس کی جانب سے لگائے گئے الزامات  کو مسترد کردیا ۔ ایک ٹوئیٹ کرکےالیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ  جونام 2023 اسمبلی الیکشن، اور سال 2024 لوک سبھا الیکشن  کی حتمی فہرستوں کا حصہ تھے  وہ اب بھی ہیں۔ مزید وضاحت کی کہ جن گھروں میں زیادہ ووٹرزہیں وہ کئی منزلہ ہیں۔ چند افراد کے پاس ایک سے زائد گھر ہیں۔ جس کی وجہ سے ووٹروں کی تعداد زیا ہ ہے۔ ای سی  پر لگائے گئےالزام بالکل غلط ہیں۔