لالو پرساد یادو کے بڑے بیٹے تیج پرتاپ یادو، جنہوں نے اپنے خاندان سمیت آر جے ڈی سے ناطہ توڑ لیا تھا، اس بار مہوا سیٹ سے اسمبلی الیکشن لڑیں گے۔ ان کی نئی تشکیل شدہ جن شکتی جنتا دل (جے جے ڈی) نے پیر کو امیدواروں کی فہرست کا اعلان کیا۔ پارٹی کے ریاستی صدر مدن یادو نے میڈیا کو بتایا کہ جے جے ڈی کے قومی صدر تیج پرتاپ یادو ویشالی ضلع کے مہوا حلقہ سے بہار اسمبلی انتخابات لڑیں گے۔ انہوں نے پہلی فہرست میں دیگر امیدواروں کے ناموں کا بھی انکشاف کیا۔
دریں اثنا، تیج پرتاپ یادو نے حسن پور حلقہ سے آر جے ڈی امیدوار کے طور پر 2020 کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ تاہم، انہیں پارٹی اور ان کے خاندان سے نکال دیا گیا اور جن شکتی جنتا دل (جے جے ڈی) کی بنیاد رکھی۔ اس تناظر میں، انہوں نے اپنے مضبوط حلقے مہوا سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ کیا، جہاں سے وہ پہلی بار 2015 کے انتخابات میں کامیاب ہوئے تھے۔ وہ 16 اکتوبر کو اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔
دوسری طرف تیج پرتاپ یادو نے پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ وہ تمام سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ اس نے ریاست میں اپنا سیاسی اثر و رسوخ بڑھانے کے لیے پانچ علاقائی جماعتوں کے ساتھ ایک نیا اتحاد بنایا ہے۔ ونچیت وکاس انسان پارٹی (VVIP) اور بھوجپوریہ جن مورچہ (BJM) بھی اس اتحاد میں شامل ہیں۔ دریں اثنا، بہار کی تمام 243 اسمبلی سیٹوں کے لیے انتخابات دو مرحلوں میں 6 اور 11 نومبر کو ہوں گے۔ گنتی 14 نومبر کو کی جائے گی اور نتائج کا اعلان کیا جائے گا۔
امیدواروں کی فہرست
مہوا (ویشالی): تیج پرتاپ یادو
بیلسن (سیتامڑھی): وکاس کمار
شاہ پور (بھوجپور): مدن یادو
بختیار پور (پٹنہ): گلشن یادو
بکرم گنج (پٹنہ): اجیت کشواہا
جگدیش پور (بھوجپور): نیرج رائے
اٹاری (گیا): اویناش
وزیر گنج (گیا): پریم کمار
بینی پور (دربھنگہ): اودھ کشور جھا
مانیر (پٹنہ): شنکر یادو
دوماؤ (بکسر): دنیش کمار سوریا
گوبند گنج (موتیہری): آشوتوش
پٹنہ صاحب (پٹنہ): مینو کماری
مدھے پورہ: سنجے یادو
نرکتیا گنج (موتی ہاری): طورف رحمان
بارولی (گوپال گنج): دھرمیندر
کچائی کوٹ (گوپال گنج): برج بہاری بھٹ
ہسوا (نوادہ): روی راج کمار
مہنار (ویسالی): جئے سنگھ راٹھی
بنیا پور (سرن): پشپا کماری
محی الدین نگر (سمستی پور): سوربھی یادو
انوشکا یادو کیس کے بعد لالو پرساد یادو نے تیج پرتاپ کو اپنی پارٹی سے چھ سال کے لیے معطل کر دیا تھا۔ تیج پرتاپ نے پھر اپنی پارٹی بنائی اور کئی چھوٹی پارٹیوں کے ساتھ اتحاد بھی کیا۔