بھارت راشٹرا سمیتی کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کےچیلنج کو قبول کرلیا ہے ۔ تلنگانہ کے وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی نے لال بہادر اسٹیڈ یم کی میٹنگ کےدوران اپوزیشن، بی آرایس، بی جےپی کےلیڈروں کو ریاست میں کسانوں کی ترقی فلاح و بہود پر بحث کیلیے چیلنج کیا تھا۔ انھوں دریاؤں کے پانی کی تقسیم اور تلنگانہ کے ساتھ ہونے والی مبینہ ناانصافیوں پر مباحثے کے چیلنج کیا تھا۔
بحث کی تیاری کیلے3 دن کا وقت
بی آر ایس کے کارگزار صدر کے ٹی آر نے کہا کہ وہ تلنگانہ میں کہیں بھی کسانوں کی بہبود پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے سی ایم ریونت ریڈی کو چیلنج کیا کہ وہ آئیں اور 72 گھنٹے کے اندر فیصلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس ماہ کی 8 تاریخ کو صبح 11 بجے سوماجی گوڈا پریس کلب میں بحث کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ بحث کے لیے تین دن دے رہے ہیں اور تیار ہوکر آنا چاہتے ہیں۔ کے سی آر تلنگانہ میں کسانوں کی بادشاہت لے کر آئے۔ بی آر ایس نے کسان کو ذہن میں رکھ کر حکومت چلائی۔ ریونت ریڈی ایک ایسے شخص ہیں جو سچ کو جاننے کے بعد بھی اسے قبول نہیں کر سکتے۔ ریونت ریڈی جہاں بھی کسانوں کی بہبود پر بات کریں گے، ہم تیار ہیں۔
8 جولائی کو پریس کلب میں بحث
کے ٹی آر نے مباحثے کے لیے تیار ہیں۔ اور وہ سی ایم ریونت کو تیاری کے لیے 72 گھنٹے دینا چاہیں گے ۔ ورنہ 8 جولائی کو دن 11 بجے کے ٹی آر حیدر آباد کے سوماجی گوڑہ پریس کلب پہنچ جائیں گے۔ کے ٹی آر نے ریونت ریڈی کو متبادل کے طور پر کونڈاریڈی پلی، کوڑنگل، گجویل یا چنتا مڑکہ جیسے مقامات پر بھی مباحثے کے لیے مدعو کیا ہے۔انہوں نے ساتھ ہی پوچھا کہ ریونت ریڈی نے کسانوں کو فی ایکڑ 15 ہزار روپے دینے اور تین فصلوں پر امداد دینے کا وعدہ کیا تھا، کیا کسی کسان کو امداد ملی ؟۔
ریاستی وزیر نے دیا کےٹی آر کا جواب
بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی راما راؤ کے بہبود، زراعت اور ترقی کے مسائل پر بحث کے چیلنج کا جواب دیتے ہوئے وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے کہا کہ یہ بحث پریس کلب میں نہیں بلکہ اسمبلی میں ہونی چاہیے۔ وزیر پونم پربھا کر نےنے کہا کہ اپوزیشن لیڈر ریاست میں چلائی جارہی سرکاری اسکیموں اور بناکا چرلہ کے تعلق سے اسمبلی کے اسپیکر کو خط لکھیں تو ہم اس پر اسمبلی میں بحث کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون ساز اسمبلی میں کسی بھی معاملے پر بحث کے لیے تیار ہیں ۔
اسمبلی میں بحث کیلئےتیار
پونم پربھا کر نے بی آر ایس کے رکن اسمبلی کے ٹی آر سے کہا کہ بحث باہر نہیں بلکہ ہم اسمبلی میں بحث کو تیار ہیں۔ تاکہ تلنگانہ کے لوگ اس کو لائیو دیکھ سکیں۔ انہوں نے اس معا ملے میں اپوزیشن لیڈر کے سی آر سے اسپیکر کوخط روانہ کرنے کا مطا لبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس لوکل با ڈیز انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی ۔ انہوں نے گذشتہ دس سالوں میں تلنگانہ کو نقصان پہنچانے والے فیصلے لینے کا بی آر ایس پر الزام لگایا ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کانگریس کو آئندہ بلدیاتی انتخابات جیتنے کا یقین ہے، وزیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ریاست میں فی الحال کوئی انتخابی ضابطہ نافذ نہیں ہے اور کہا کہ پارٹی بی آر ایس کے ساتھ تمام مسائل پر بحث کے لیے تیار ہے، بشرطیکہ یہ اسمبلی کے فلور پر منعقد ہو۔