Friday, October 10, 2025 | 18, 1447 ربيع الثاني
  • News
  • »
  • علاقائی
  • »
  • جوبلی ہلزضمنی انتخاب: نوین یادو کانگریس امیدوار

جوبلی ہلزضمنی انتخاب: نوین یادو کانگریس امیدوار

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Oct 09, 2025 IST

 جوبلی ہلزضمنی انتخاب: نوین یادو کانگریس امیدوار
  تلنگانہ کی حکمراں جماعت کانگریس نےحیدرآباد کے جوبلی ہلز اسمبلی حلقہ کے ضمنی انتخابات کے لیے پارٹی امیدوار کا اعلان کیا ہے۔ یہاں 11 نومبر کو پولنگ ہوگی ۔کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے نوین یادو کی امیدواری کا اعلان کیا ہے۔41 سالہ  نوین یادو نے 2014 کے تلنگانہ اسمبلی انتخابات میں اسد الدین اویسی کی قیادت والی اے آئی ایم آئی ایم کے ٹکٹ پر اور 2018 کے انتخابات میں آزاد  ا میدوار کی حیثیت سے اپنی قسمت آزمائی  تھی ۔ وہ 2023 میں کانگریس میں شامل ہوئے۔ اور اب کانگریس نے انھیں جوبلی ہلز ضمنی انتخابات کیلئے پارٹی امیدوار بنایا ہے۔
 
قابل ذکر بات یہ ہے کہ حال ہی میں شہر میں ایک تقریب میں ہولوگرام کے بغیر پرنٹ شدہ ای ای پی آئی سی (الیکٹرانک الیکٹورل فوٹو شناختی کارڈ) کی تقسیم کے الزام میں یادو کے خلاف پولیس کیس درج کیا گیا تھا۔  نوین یادو نے  بتایاکہ ان پر جھوٹے الزامات لگائےہیں۔ یادو نے کہاکہ  بی آر ایس  میں  ان  کا مقابلہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔  بی سی نوجوان کو اسمبلی میں روانہ کرنے  اور انھیں  موقع دینے کو وہ برداشت نہیں  کر پا ر ہے ہیں۔ کانگریس بی سی طبقہ کی ترقی کےلئے کام کر رہی ہے۔ 42 فیصد ریزرویشن  دی رہی ہے۔ پارٹی  کے موقع دینے پر  کانگریس ہائی کمان  اورسے اظہار تشکر کیا۔
 
 

نوین یادو کو جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب کے لیے اپنا امیدوار بنانے کے کانگریس ہائی کمان کے فیصلے نے کئی کانگریس  قائدین کے درمیان اختلافات کو مزید گہرا کردیا ہے۔سابق ایم پی انجن کمار یادو، سابق وزیر کے ایل این یادو کی بہو کے وجے لکشمی، اور سابق میئر بونتھو رام موہن دعویداروں میں شامل تھے۔ TPCC نے AICC کو چاروں ناموں کی سفارش کی تھی، جس نے بالآخر نوین یادو کی امیدواری کو صاف کر دیا۔
 
تاہم، اس فیصلے نے مبینہ طور پر چند سینئر لیڈروں، خاص طور پر انجن کمار یادو کو مایوس کیا ہے۔ باضابطہ نوٹیفکیشن جاری ہونے سے پہلے ہی وہ حلقے کی مختلف کالونیوں میں سرگرمی سے پروگرام منعقد کر رہے تھے۔انجن کمار نے پارٹی لیڈروں کے بعض بیانات کے خلاف بھی بات کی ہے۔ جب بی سی کی فلاح و بہبود کی وزیر پونم پربھاکر نے متنازعہ مسائل جیسے کہ مقامی بمقابلہ غیر مقامی نمائندگی اور 'ایک ٹکٹ اور ایک عہدہ فی خاندان' کے اصول کو اٹھایا تو سابق ایم پی نے سخت ردعمل کا اظہار کیا۔
 
وزیر آبپاشی این اتم کمار ریڈی اور ان کی اہلیہ این پدماوتی، کومٹی ریڈی برادران، ڈپٹی چیف منسٹر مالو بھٹی وکرمارکا اور ان کے بھائی ایم پی ملو روی کی مثالیں دیتے ہوئے انجن کمار نے اصول کے انتخابی عمل آوری پر سوال اٹھایا تھا۔جوبلی ہلز میں اپنے مضبوط اڈے اور متعدد کمیونٹیز میں ان کی حمایت کے لیے جانا جاتا ہے، تازہ ترین ترقی کے لیے انجن کمار کا ردعمل اہم ثابت ہو سکتا ہے۔ گاندھی بھون کے ایک سینئر لیڈر نے کہا ، "انجن کمار یقینی طور پر پریشان ہیں اور عام طور پر تمام لیڈروں کے ساتھ اچھے تعلقات رکھتے ہیں۔ لیکن اس معاملے میں ان کی سنیارٹی کو نظر انداز کر دیا گیا۔ بہت کچھ اس حلقے میں پارٹی کے پروگراموں میں ان کی فعال شرکت پر منحصر ہو گا"۔
 
دریں اثنا، چند لیڈروں نے نوین یادو کے انتخاب کے پیچھے دلیل پر سوال اٹھائے ہیں۔ انجن کمار کے برعکس، اپنے سیاسی کیرئیر کے آغاز سے ہی ایک وفادار کانگریسی لیڈر، نوین یادو نسبتاً نئے داخل ہونے والے ہیں، جنہوں نے نومبر 2023 میں TPCC صدر ریونت ریڈی کی موجودگی میں AIMIM سے کانگریس میں شمولیت اختیار کی تھی۔
 
 نوین یادو نے جی ایچ ایم سی انتخابات میں یوسف گوڑا ڈویژن (2009) اور رحمت نگر ڈویژن (2015) سے مقابلہ کیا اور ناکام  ہو گئے۔ اور پھر 2014 کے اسمبلی انتخابات میں جوبلی ہلز حلقہ سے،  AIMIM کے ٹکٹ پر مقابلہ کیا۔ 2018 کے اسمبلی انتخابات  میں  حصہ لیا۔ ہر الیکشن  میں انھیں  شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
 
 جوبلی ہلز  ضمنی انتخابات  میں بی آر ایس نے سابق ایم ایل اے،  ایم گوپی ناتھ کی اہلیہ   سنیتاکو  امیدوار  بنایا ہے۔  یہاں اصل مقابلہ بی آر ایس  اور کانگریس کی درمیان لگ رہا ہے۔ لیکن بی جےپی بھی اس حلقہ سے سخت مقابلہ دے سکتی ہے۔