Thursday, December 11, 2025 | 20, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • جرائم/حادثات
  • »
  • ہزاروں فٹ گہری کھائی میں گرا ٹرک ،18 مزدور ہلاک، تین دن بعد ملی خبر

ہزاروں فٹ گہری کھائی میں گرا ٹرک ،18 مزدور ہلاک، تین دن بعد ملی خبر

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 11, 2025 IST

ہزاروں فٹ گہری کھائی میں گرا ٹرک ،18 مزدور ہلاک، تین دن بعد ملی خبر
اروناچل پردیش میں ایک خوفناک حادثہ پیش آیا۔بھارت -چین سرحد پر انجاو ضلع میں مزدوروں کو لے جانے والا ٹرک بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گرا۔ حادثہ 8 دسمبر کو پیش آیا۔ لیکن اسکی خبر تین دن بعد  سامنے آئی۔ جب اس حادثہ میں زندہ بچ جانے والا زخمی مزدور کسی طرح تین دن بعد قریبی  آبادی میں پہنچا اور اسکی اطلاع دی ۔

ہند-چین سرحد کےقریب حادثہ

انجاو کے ڈپٹی کمشنر میلو کوزین کے مطابق یہ واقعہ ہند-چین سرحد کے ساتھ ہیولیانگ-چگلاگم سڑک پر پیش آیا۔ آسام کے تینسوکیا ضلع سے یومیہ اجرت والے مزدوروں کو لے کر جانے والا ٹرک بے قابو ہو کر گہری کھائی میں جا گرا۔ حادثے کے وقت ٹرک میں 22 مزدور سوار تھے۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان سب کی موت ہو گئی ہے۔ اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس اور ریسکیو ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ اب تک 18 لاشیں نکالی جا چکی ہیں۔

  تین دن بعد حادثہ کی ملی خبر 

حادثہ درحقیقت پیر کو پیش آیا، لیکن آج تین دن بعد منظر عام پر آیا۔ ٹرک سمیت کھائی میں گرنے والے مزدوروں میں سے ایک جو بچ گیا، شدید زخمی حالت میں قریبی قصبے میں پہنچا۔ بیرونی دنیا کو اس افسوسناک واقعے کے بارے میں وہاں کے حکام کو آگاہ کرنے کے بعد معلوم ہوا۔

10ہزار فٹ گہری کھائی میں  گرا ٹرک 

اس کی تصدیق انجاو ضلع کے ڈپٹی کمشنر میلو کوزن نے کی۔ انہوں نے کہا کہ جائے حادثہ بین الاقوامی سرحد سے 45 کلومیٹر دور اور سطح سمندر سے 10 ہزار فٹ سے زیادہ کی بلندی پر ہے۔ اطلاع ملنے کے فوراً بعد حکام نے امدادی کارروائیوں پر توجہ مرکوز کی۔  پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کا مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے۔

ٹرک پہاڑی سڑک سے پھسل گیا 

خیال کیا جاتا ہے کہ ٹرک پہاڑی سڑک سے پھسل کر تقریباً 1,000 فٹ گہری کھائی میں جا گرا اور تین سوکیا کے جیلاپکھوری ٹی اسٹیٹ سے تعلق رکھنے والے کارکنان تعمیراتی کام کے لیے ہائیولیانگ جا رہے تھے جب اس مہلک حادثے کی اطلاع ملی۔حادثہ اس وقت پیش آیا جب گاڑی پہاڑی علاقے سے گزر رہی تھی، کنٹرول کھو بیٹھی اور گہری کھائی میں جاگری۔ ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔

ایجنسی،کنٹراکٹر یا سول نمائندے نے اطلاع نہیں دی 

قابل ذکر بات یہ ہے کہ لاپتہ کارکنوں کے بارے میں کسی بھی مقامی ایجنسی، ٹھیکیدار، یا سول نمائندے کی طرف سے زندہ بچ جانے والے افراد کے پہنچنے تک کوئی اطلاع نہیں دی گئی تھی، جس سے امدادی وسائل کو فوری طور پر متحرک کیا گیا تھا۔

فوج، اور دیگر ٹیمیں متحرک

11 دسمبر کو، ہندوستانی فوج کی سپیئر کور نے طبی ٹیموں، جی آر ای ایف کے اہلکاروں، مقامی پولیس، این ڈی آر ایف کے ارکان اور ہیولیانگ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر (اے ڈی سی) کے ساتھ متعدد تلاش اور بچاؤ کالموں کو تعینات کیا۔

گھنے پیڑ پودوں اور گہری کھائی سےپوشیدہ 

"1155 بجے، چار گھنٹے کی گہری تلاش اور رسی کے نیچے اترنے کے بعد، ٹرک کو KM 40 کے قریب سڑک سے 200 میٹر نیچے دوبارہ داخل ہونے والے، ناقابل رسائی اور گھنے درختوں کے احاطہ اور گھنے پودوں کی وجہ سے ہیلی کاپٹروں یا سڑک سے نظر نہ آنے والے دیکھا گیا۔۔"
گھنے پودوں اور گہرے خطوں نے اس سے پہلے گاڑی کو سڑک اور فضائی جاسوسی دونوں سے پوشیدہ بنا دیا تھا۔

18 لاشیں نکالی گئیں

اب تک، جائے حادثہ پر 18 لاشیں دیکھی جا چکی ہیں اور بیلے رسی سسٹم کا استعمال کرتے ہوئے انہیں نکالا جا رہا ہے۔اے ڈی سی ہیولیانگ نے ایس پی انجو کو مطلع کیا ہے، جو جائے وقوعہ پر پہنچ چکے ہیں، جبکہ ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر ہلاک شدگان اور لاشوں کو نکالنے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے آگے بڑھ رہا ہے
، ڈپٹی کمشنر کے ذریعہ طلب کردہ اسٹیٹ ڈیزاسٹر رسپانس فورس (ایس ڈی آر ایف) بھی جائے وقوع کی طرف بڑھ رہی ہے۔

مرنے والوں کی شناخت ہو گئی

حادثے میں ہلاک ہونے والے مزدوروں کی شناخت بدھیشور دیپ، راہل کمار، سمیر دیپ، جون کمار، پنکج مانکی، اجے مانکی، بیجے کمار، ابھے بھومیج، روہت مانکی، بیرندر کمار، اگر تنتی، دھیرن چیتیا، رجنی ناگ، دیپ گوالا، رامچابک سونار، سوناتن کمار، سوناتن کمار اور سوناتن کمار کے طور پر ہوئی ہے۔

ٹھیکیدارسے پوچھ تاچھ

حکام نے چگلگام کے ضلع پریشد ممبرسے منسلک ذیلی ٹھیکیدار سے پوچھ گچھ شروع کردی ہے تاکہ کارکنوں کی شناخت کی تصدیق کی جا سکے اور بورڈ پر موجود صحیح تعداد کی تصدیق کی جا سکے۔ سخت خطوں، محدود مرئیت اور مشکل موسمی حالات کے باوجود، فوج اور سول ایجنسیاں باقی ماندہ افراد کو تلاش کرنے اور فوری مدد فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔