لوک سبھا کے سرمائی اجلاس کے دوران اس وقت ہلچل مچ گئی جب بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ انوراگ ٹھاکر نے ایوان کے اندر ای سگریٹ نوشی کا سنگین مسئلہ اٹھایا،انوراگ نے نام لیے بغیر ٹی ایم سی ایم پی پر الزام لگایا کہ وہ ایوان کے اندر ای-سگریٹ پی رہے ہیں۔انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ پارلیمنٹ کی کاروائی کے دوران اس طرح کی سرگرمیاں نہ صرف قواعد کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایوان کی عزت و توقیر کے بھی خلاف ہے۔ یہ پارلیمنٹ وہ جگہ ہے جہاں ملک کے کروڑوں لوگ امید بھری نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔
اسپکر اوم برلا کا ردِعمل:
اس الزام کے فوراً بعد لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سخت لہجے میں کہا کہ اب تک ان کے پاس کوئی تحریری یا باضابطہ شکایت نہیں آئی ہے، لیکن اگر ایسی کوئی بات سامنے آتی ہے اور اس کے ثبوت ملتے ہیں تو قواعد کے مطابق سخت سے سخت کاروائی کی جائے گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ ایوان کے کسی بھی قاعدے کی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی اور معاملے کی جانچ کر کے مناسب قدم اٹھایا جائے گا۔اب تک ٹی ایم سی کی طرف سے اس الزام پر کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا ہے۔
ای-سگریٹ کیا ہے اور بھارت میں اس پر پابندی کیوں ہے ؟
ای-سگریٹ ایک بیٹری سے چلنے والا الیکٹرانک آلہ ہے جو نکوٹین والے مائع (ای-لیکویڈ) کو گرم کر کے بھاپ میں تبدیل کرتا ہے۔ استعمال کرنے والا شخص اس بھاپ کو سانس کے ذریعے اندر لیتا ہے، جسے "ویپنگ" کہا جاتا ہے۔ یہ عام سگریٹ کی طرح نظر آتا ہے لیکن اس میں تمباکو جلانے کی بجائے الیکٹرانک طریقے سے بھاپ بنائی جاتی ہے۔
بھارت میں مکمل پابندی :
بھارت حکومت نے 2019 میں ای-سگریٹ پر مکمل پابندی لگا دی ۔
کیونکہ یہ تیزی سے نوجوانوں اور خاص طور پر اسکولی بچوں میں مقبول ہو رہا تھا۔
بہت سے نوجوانوں میں غلط فہمی پھیل گئی تھی کہ ای-سگریٹ 'نقصان دہ نہیں' یا 'سادہ سگریٹ سے کم خطرناک' ہے۔
جبکہ صحت کے ماہرین کے مطابق یہ عام سگریٹ جتنا ہی خطرناک ہے۔
کچھ نوجوان ای-سگریٹ کے ذریعے خطرناک منشیات (ڈرگز) تک کا استعمال کرنے لگے تھے۔
اس لیے 2019 میں وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں ای-سگریٹ پر مکمل پابندی کا اعلان کیا۔
بھارتی طبی تحقیقاتی کونسل (ICMR) کے مطابق:
روزانہ ای-سگریٹ پینے سے دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ 79 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔اس کی بھاپ میں نکل، ٹن، سیسہ جیسی بھاری دھاتیں (ہیوی میٹلز) پائی جاتی ہیں۔یہ کینسر، ڈی این اے کو نقصان، پھیپھڑوں کی سنگین بیماریاں اور دماغی مسائل کا سبب بن سکتی ہیں۔لہٰذا صحت کے تحفظ اور نوجوان نسل کو بچانے کے لیے بھارت نے ای-سگریٹ پر مکمل پابندی لگا رکھی ہے۔