ہماچل پردیش کے منڈی ضلع میں ایک بار پھر بادل پھٹنے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔ یہاں بادل پھٹنے کے بعد ندی۔نالوں کی سطح بڑھ گئی ہے۔ سیلاب سے ہر طرف تباہی کا منظر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ حادثے میں 3 لوگوں کی موت ہو گئی ہے جبکہ 2 لاپتہ ہیں۔ پانی کا بہاؤ اتنا تیز تھا کہ کئی گاڑیاں اس کی زد میں آ گئیں۔ سڑکوں پر ملبہ بھر گیا جس سے شہر کے راستے بند ہو گئے۔ گھروں سے لے کر دکانوں تک میں ملبہ گھس گیا ہے۔وزیر اعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے کہا کہ وہ خود حالات پر نظر بنائے ہوئے ہیں اور سبھی ضروری امداد فوراً دستیاب کرائے جا رہے ہیں۔
مرنے والوں میں سپنا کماری (47)، اس کا بیٹا امان پریت (25) اور بہنوئی بلویر سنگھ (45) شامل ہیں۔ خاتون کی لاش گھر کے قریب کاروں کے نیچے دبی ہوئی تھی۔ ریسکیو ٹیم نے کافی محنت کے بعد اسے نکال لیا۔ امن پریت اور بلویر کی لاشیں جائے وقوعہ سے 50 میٹر دور برآمد ہوئی ہیں۔ سپنا کے شوہر درشن سنگھ بھی ان کے ساتھ تھے لیکن وہ بال بال بچ گئے۔
تنگل کالونی میں گھر میں پانی داخل ہونے سے خاتون سمیت تین افراد کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ کلیان دھام آشرم سے متصل نالے نے بھی کافی تباہی مچائی۔ منڈی ریوالسر روڈ پر پک اپ جیپ سمیت 30 بائک اور اسکوٹر گلی میں پانی کا رخ موڑنے سے ملبے تلے دب گئے۔ زونل ہسپتال کے قریب اور پیلس کالونی ٹو کے سائیں محلہ میں بھی زیرو پوائنٹ نالے نے تباہی مچا دی۔ یہاں بھی پانی اور ملبہ کئی گھروں میں داخل ہو گیا۔ کئی کاریں ملبے تلے دب گئیں۔
سیلاب میں بہہ جانے والی کاریں گھروں کی چھتوں تک پہنچ گئیں۔ سائیں محلہ میں سڑک بلاک ہونے سے 500 سے زائد کاریں پارکنگ میں پھنس گئیں۔ ڈپٹی کمشنر اپورو دیوگن نے صبح تقریباً 8:00 بجے نقصان کا جائزہ لیا۔ این ڈی آر ایف، ایس ڈی آر ایف، پولیس اور دیگر ٹیموں نے موقع پر ریسکیو آپریشن کیا۔ منڈی ریوالسر روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت تقریباً 10 بجے شروع ہوئی۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں مسلسل معائنہ کر رہی ہیں۔ انتظامیہ پوری طرح الرٹ ہے۔
شدید بارش کے باعث دونوں اہم قومی شاہراہیں بند ہو گئیں:
چنڈی گڑھ-منالی اور پٹھانکوٹ-منڈی قومی شاہراہیں کل رات سے بند ہیں۔ چندی گڑھ منالی NH پر 4 میل، 9 میل، دواڈا، جھالوگی اور دیگر مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ اسی طرح پٹھانکوٹ-منڈی پر پدھر سے منڈی تک کئی مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔ ضلع میں بارش کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔ امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔ منڈی شہر میں وکٹوریہ پل کے قریب بھی لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔