• News
  • »
  • سیاست
  • »
  • مولانا ساجد رشیدی کے متنازع بیان پر ابو اعظمی کا رد عمل

مولانا ساجد رشیدی کے متنازع بیان پر ابو اعظمی کا رد عمل

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: MD Shahbaz | Last Updated: Jul 30, 2025 IST     

image
مولانا ساجد رشیدی کی طرف سے سماج وادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور اکھلیش یادو کی اہلیہ ڈمپل یادو پر دیے گئے بیان نے سیاست  کو گرما دیا ہے۔ آل انڈیا امام ایسوسی ایشن کے صدر مولانا ساجد رشیدی نے ایک ٹی وی شو کے مباحثے میں ڈمپل یادو کے لباس پر تضحیک آمیز تبصرہ کیا تھا۔ مہاراشٹر کے ایس پی ایم ایل اے ابو اعظمی اب اس پر ناراضی کا اظہار کیا ہے۔
 
ابو اعظمی نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا، اگر انہیں چند سکے ملتے ہیں تو مولانا ساجد رشیدی آکر ٹی وی پر بیٹھ جاتے ہیں اور مسلم کمیونٹی کے لیے بولنا شروع کردیتے ہیں، لیکن حقیقت میں پردے کے پیچھے وہ بی جے پی کے حامی ہیں، انہوں نے پچھلی بار بھی بی جے پی کے لیے ووٹ مانگے تھے، ایسے ہی لوگ ڈمپل یادو پر تبصرہ کررہے ہیں؟
 
ابو اعظمی نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، ڈمپل یادو ایک منتخب رکن اسمبلی اور ملائم سنگھ یادو کی بہو ہیں۔ جو لباس وہ ایوان میں پہنتی ہیں، وہی مسجد میں بھی پہنتی ہیں۔ ساڑھی ہندوؤں کا لباس ہے، جسے قابل احترام دیکھا جاتا ہے۔
 
ایسے میں ابو اعظمی نے ساجد رشیدی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا آپ کو شرم نہیں آتی اتنے بڑے لیڈر کی بہو اور اتنے بڑے لیڈر کی بیوی کے بارے میں بات کرنے کی آپ کی ہمت کیسے ہوئی، آپ کو صرف شہرت چاہیے، شرم کرو اور اس قسم کی دلالی کرنا چھوڑ دو۔
 

ساجد راشدی مسلمانوں کو ایس پی کے خلاف ناراض کرنا چاہتے ہیں:

مہاراشٹر سماج وادی پارٹی کے صدر ابو اعظمی نے کہا کہ ساجد راشدی صرف یہ چاہتے ہیں کہ مسلمان ان کے بیان سے متاثر ہوں اور سماج وادی پارٹی سے ناراض ہوں۔ اگر وہ ایسا سوچتا ہے تو جان لو کہ مسلمان اس سے ناراض نہیں ہوں گے۔ ہماری مساجد بھی پارلیمنٹ اور اسمبلی کے کام کرنے کے لیے بنائی گئی ہیں۔ ہماری مساجد میں اگر کچھ اچھا ہوتا ہے تو غلط نہیں۔
 
ابو اعظمی نے واضح کیا کہ اکھلیش یادو کاروبار کی بات کرنے مسجد نہیں گئے۔ امام صاحب اسی مسجد میں رہتے ہیں۔ جب ہم ان کے ساتھ ایک گھنٹہ ملا تو انہوں نے ان کے ساتھ چائے پینے کی درخواست کی۔ اس سے ساجد رشیدی کو بہت تکلیف ہوئی کیونکہ انہیں مدعو نہیں کیا گیا تھا۔ ابو اعظمی نے کہا کہ ایسے بیانات دینے سے پہلے شرم آنی چاہیے۔