مہاراشٹرا میں سال 2008 میں پیش آئے مالیگاؤں دھماکے کے تقریباً 17 سال بعد این آئی اے کی خصوصی عدالت آج اس معاملے میں اپنا فیصلہ سنائے گی۔ مالیگاؤں دھماکے میں 6 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہوئے تھے۔اس کیس میں مرکزی ملزم بھوپال کی سابق ایم پی سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر ہیں۔ سادھوی کے علاوہ یفٹننٹ کرنل پرساد پروہت سمیت 7 ملزمان ہیں جن پر دہشت گردانہ سازش، قتل اور مذہبی جنون پھیلانے کا الزام ہے۔اس معاملے میں خصوصی جج اے کے لاہوتی نے تمام ملزمان کو آج عدالت میں حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔
خصوصی عدالت میں آنے والے اس فیصلے کی وجہ سے کامپلکس میں موجود دیگر عدالتوں کو اس دن دیگر مقدمات کی سماعت ملتوی کرنے یا ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سماعت کرنے کی ہدایت دی ہے۔واضح رہے کہ 29 ستمبر 2008 کو مہاراشٹر کے ناسک ضلع کے مالیگاؤں میں یہ دھماکہ اس وقت کیا گیا تھا جب لوگ رمضان میں نماز ادا کرنے جا رہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ زخمیوں کی تعداد زیادہ تھی۔حملے کے ایک دن بعد 30 ستمبر 2008 کو مالیگاؤں کے آزاد نگر پولیس اسٹیشن میں مختلف دفعات کے تحت ایک کیس درج کیا گیا تھا۔
عدالت نے 19 اپریل کو فیصلہ محفوظ کر لیا تھا:
عدالت نے 17 سال کی طویل سماعت کے بعد 19 اپریل کو ساتوں ملزمان کے خلاف فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ فیصلے کے لیے 8 مئی کی تاریخ مقرر کی گئی۔ تمام ملزمان کو اس روز پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا لیکن پھر عدالت نے فیصلہ سنانے کی تاریخ 31 جولائی مقرر کی۔
سات ملزمان آج عدالت میں پیش ہوں گے:
اس کیس کی تحقیقات مہاراشٹر اے ٹی ایس کے اس وقت کے سربراہ اور شہید آئی پی ایس افسر ہیمنت کرکرے کو سونپی گئی تھی۔ انہوں نے کل 12 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی جس میں عدالت نے پانچ ملزمان کو بری کر دیا تھا۔ آج (جمعرات)، سادھوی پرگیہ سنگھ ٹھاکر، لیفٹیننٹ کرنل پرساد پروہت (ریٹائرڈ)، میجر رمیش اپادھیائے (ریٹائرڈ)، سمیر کلکرنی، اجے رہیرکر، سدھاکر دھر دویدی عرف دیانند پانڈے اور سدھاکر چترویدی پر فیصلہ آنے والا ہے۔