25 جون کو جنوبی کولکتہ کے قصبہ میں کالج کیمپس میں لاء کی طالبہ کی عصمت دری کے معاملے میں پولیس نے گزشتہ ہفتے کالج کے سیکورٹی گارڈ (55 سالہ پنکی بنرجی) کو گرفتار کیا تھا۔ واقعہ کے وقت وہ کالج میں ڈیوٹی پر موجود تھا۔ اس گرفتاری کے ساتھ ہی گینگ ریپ کیس میں اب تک کل چار لوگوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کالج انتظامیہ کے خلاف کیا کارروائی ہوئی؟
معلومات کے مطابق کولکتہ یونیورسٹی کی ٹیم یہاں جانچ کے لیے آئی تھی۔ دراصل یہ کالج یونیورسٹی کے تحت آتا ہے۔ لیکن تحقیقاتی کمیٹی نے ابھی تک کالج کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے علاوہ پولیس نے متعلقہ کالج کے خلاف ابھی تک کچھ نہیں کیا۔
کالج انتظامیہ انسٹی ٹیوٹ کو دوبارہ کھولنے پر آمادہ:
اسی وقت، کالج کے حکام نے جمعہ کو علی پور کی عدالت کو بتایا کہ وہ انسٹی ٹیوٹ کو دوبارہ کھولنے کے لیے تیار ہیں۔ کالج 29 جون سے بند ہے۔ کالج کی نمائندگی کرنے والے وکیل نے کہا کہ حکام کو پولیس کی طرف سے ایک ای میل موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں تعلیمی مقاصد کے لیے کالج کو دوبارہ کھولنے پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے کالج کو بتایا کہ صرف یونین روم اور گارڈ روم کو بند رکھا جائے گا اور ملازمین کی حاضری سے متعلق رجسٹر جیسے دستاویزات کو اپنے پاس رکھنا ہوگا۔ وکیل نے کہا کہ کالج نے عدالت کو بتایا کہ 200 سے زائد طلباء کو جلد ہی سمسٹر امتحانات میں شرکت کرنا ہے اور انہیں اس کے لیے فارم بھرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کی تنخواہیں بھی ادا کرنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کالج کے حکام سے بھی درخواست کی کہ وہ کیمپس کے اندر مناسب نگرانی کرنے کی ہدایت دیں۔