تلنگانہ ڈرگ کنٹرول اڈمنسٹریشن نے کھانسی کی سیرپ کے لئے عوامی خبردار کرنے اور استعمال بند کرنے کا نوٹس جاری کیا ہے، یہ اقدام اس کے استعمال سے مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بچوں کی ہلاکتوں کی اطلاعات کے بعد کیا گیا۔ڈرگ اڈمنسٹریشن نے کہاکہ انہیں مدھیہ پردیش اور راجستھان میں بچوں کی ہلاکتوں کی رپورٹس موصول ہوئی ہیں جن کا تعلق مبینہ طور پر اس سیرپ سے ہے۔ نوٹس میں کہاگیاہے کہ کولڈروف سیرپ کے استعمال پر فوری طورپر پابندی عائد کردی گئی ہے۔ رپورٹس کے مطابق اس بیچ میں ڈائی ایتھلین گلائکول جیسا زہریلا مادہ ملا ہوا ہے اس لیے عوام کو ہدایت دی گئی ہے کہ اگر وہ اس شربت کا کا بیچ نمبر ایس آر ۔13 اپنے پاس رکھتے ہیں تو فوراً اس کا استعمال بند کردیں اور مقامی ڈرگ کنٹرول حکام کو اس کی اطلاع دیں۔
عوام اس دوا کی موجودگی کے بارے میں براہِ راست تلنگانہ ڈرگ کنٹرول اڈمنسٹریشن کو اس کے ٹول فری نمبر پر بھی اطلاع دے سکتے ہیں۔ تلنگانہ کے حکام تمل ناڈو میں موجود مینوفیکچرنگ فیکٹری کے عہدیداروں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ اس بیچ کی تقسیم اور مارکیٹ میں موجودگی کا پتہ لگایا جا سکے۔اس سلسلہ میں تمام ڈرگ انسپکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائرکٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ فوری طور پر ریٹیلرس، ہول سیلرس اور ہاسپٹلس کو آگاہ کریں اور مارکیٹ میں دستیاب اس بیچ کے تمام اسٹاک کو ضبط کرلیں۔
خیال رہے کہ مدھیہ پردیش اور راجستھان میں کھانسی کی دوا (کف سیرپ) سے بچوں کی موت کا معاملہ سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ مدھیہ پردیش میں اب تک 9 اور راجستھان میں 2 بچوں کی اموات ہو چکی ہیں۔ اس کے بعد راجستھان نے ریاستی ڈرگ کنٹرولر کو معطل کر دیا ہے۔ وہیں، تمل ناڈو اور مدھیہ پردیش نے ناقص کف سیرپ کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔اسکے علاوہ مرکزی حکومت نے بھی ہدایات جاری کی ہیں۔
2 سال سے کم عمر بچوں کو کف سیرپ نہ دیں:مرکزی وزارت صحت
مرکزی وزارت صحت نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2 سال سے کم عمر بچوں کو کف سیرپ نہیں دینا چاہیے۔ وزارت نے یہ بھی بتایا کہ بچوں کی اموات سے منسلک کف سیرپ میں زہریلا کیمیکل نہیں ملا ہے۔ وزارت نے کہا کہ عام طور پر 5 سال سے کم عمر بچوں کو کف سیرپ نہیں دینا چاہیے۔ اس سے بڑے بچوں کو کف سیرپ دینے سے پہلے ڈاکٹر کو احتیاط سے جائزہ لینا چاہیے۔