Sunday, November 16, 2025 | 25, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • نیپال کے بعد اب ایک اور ملک میں جین زیڈ احتجاج نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا

نیپال کے بعد اب ایک اور ملک میں جین زیڈ احتجاج نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: sahjad mia | Last Updated: Nov 16, 2025 IST

نیپال کے بعد اب ایک اور ملک میں جین زیڈ احتجاج نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا
نیپال کے بعد اب امریکہ کے ایک پڑوسی ملک میں جین زیڈ تحریک نے رفتار پکڑ لی ہے۔ میکسیکو میں ہفتے کے روز Gen-Zکی کال پر ہزاروں لوگ بڑھتے ہوئے جرائم، بدعنوانی اور تشدد کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے۔ جس نے حکومت کو ہلا کر رکھ دیا۔ یہ مظاہرہ بنیادی طور پر صدر کلاؤڈیا شینباؤم حکومت کی سیکیورٹی پالیسیوں اور  منشیات فروشوں کے تئیں ان کی نرمی کے خلاف ہیں۔ اس تحریک نے خاص طور پر میئر کارلوس منزو کے قتل کے بعد زور پکڑا ہے، جو کہ ریاست Michoacan میں منشیات کے اسمگلروں کے خلاف مہم کی قیادت کر رہے تھے۔
 
اپوزیشن پارٹیاں بھی جین زیڈ کے ساتھ:
 
جین زیڈ کی اس تحریک کو اپوزیشن جماعتوں کے مختلف لیڈروں اور حامیوں کا بھی کھل کر ساتھ مل رہا ہے۔ اس طرح یہ تحریک اب وسیع شکل اختیار کر چکی ہے۔ یہ مظاہرہ زیادہ تر پرامن رہا، مگر آخر میں کچھ نوجوانوں اور پولیس کے درمیان جھڑپیں بھڑک اٹھیں۔ مظاہرین نے پولیس پر پتھر، پٹاخے، لاٹھیاں اور زنجیریں پھینکیں، ساتھ ہی ان کی ڈھالیں اور دیگر آلات چھین لیے۔ جواب میں پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور لاٹھی چارج کیا۔
 
جھڑپ میں 100 پولیس اہلکاروں سمیت 120 افراد زخمی:
 
دارالحکومت کے سیکیورٹی سیکریٹری پابلو وازکیز نے بتایا کہ جھڑپوں میں کل 120 افراد زخمی ہوئے، جن میں 100 پولیس افسران شامل ہیں۔ اس سلسلے میں 20 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں پولیس کو مظاہرین کو گھسیٹتے اور طاقت کا استعمال کرتے دکھایا گیا، جس سے من مانی گرفتاریوں اور بدسلوکی کے الزامات لگے۔
 
جین زیڈ تحریک کیا ہے؟
 
جین زیڈ، یعنی 1990 کی دہائی کے آخر اور 2010 کی ابتدائی دہائی میں پیدا ہونے والے نوجوان اس سال کئی ممالک میں عدم مساوات، جمہوری زوال اور کرپشن کے خلاف سڑکوں پر نکلے ہیں۔ نیپال میں ستمبر میں سوشل میڈیا پابندی کے بعد ہونے والے سب سے بڑے جین زیڈ مظاہرے کے نتیجے میں وزیراعظم کے پی شرما اولی کو استعفیٰ دینا پڑا تھا۔ میکسیکو میں نوجوان نظام کی گہری مسائل سے تنگ آ چکے ہیں۔ اس کی وجہ کرپشن، پرتشدد جرائم اور مجرموں کو سزا سے چھوٹ ملنا ہے۔ وہ حکومت کو ’نارکو اسٹیٹ‘ (ڈرگ مافیا متاثرہ ریاست) کہہ کر نشانہ بنا رہے ہیں، جہاں کارٹل تشدد اور اجتماعی گمشدگیوں کی وارداتیں بڑھ رہی ہیں۔
 
سوشل میڈیا نے تحریک کو دی رفتار
 
اس مظاہرے میں صرف نوجوان ہی نہیں، بلکہ مختلف عمر کے لوگ بھی شامل ہوئے۔ سابق صدر ویسینٹے فاکس اور میکسیکن ارب پتی ریکارڈو سیلیناس پلیگو نے سوشل میڈیا پر حمایت کے پیغامات جاری کیے۔ مظاہرین نے نیشنل پیلس (پالاسیو ناسیونل) کے آس پاس کی باڑ توڑ دی اور صدر شینباؤم کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ کئی لوگوں نے ’ون پیس‘ کارٹون سے متاثر سمندری ڈاکو کی کھوپڑی والا جھنڈا لہرایا، جو جین زیڈ کے عالمی احتجاج کا نشان بن چکا ہے۔ ایک 29 سالہ مظاہری اینڈریس ماسا نے کہا، ”ہمیں زیادہ سیکیورٹی چاہیے۔ ملک مر رہا ہے۔“ یہ تحریک میکسیکو سٹی سے آگے دیگر شہروں میں بھی پھیل گئی ہے، جہاں نوجوان حکومت پر کارٹل تشدد روکنے میں ناکامی کا الزام لگا رہے ہیں۔