امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے احکامات کے بعد امریکا نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف بڑے پیمانے پر ملک بدری کی مہم شروع کر دی ہے۔ اس کے تحت پیر (3 فروری) کو ایک امریکی فوجی طیارہ غیر قانونی تارکین وطن کو لے کر ہندوستان روانہ ہوا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکی حکام نے تصدیق کی ہے کہ طیارہ کم از کم 24 گھنٹوں میں بھارت پہنچ جائے گا۔
یہ صدر ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد ہندوستانی باشندے کے خلاف پہلی کاروائی ہے۔ ٹرمپ نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے ساتھ امریکہ میں ہندوستانی غیر قانونی تارکین وطن کے معاملے پر تبادلہ خیال بھی کیا تھا۔ تاہم اس سے قبل بھارت نے غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لینے پر رضامندی ظاہر کی تھی اور تقریباً 18000 غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی کی بات کی تھی۔
ٹرمپ انتظامیہ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف اس مہم میں امریکی فوج سے بھی مدد مانگی ہے۔ اس کے لیے امریکا اور میکسیکو کی سرحد پر اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ اور ان کے لیے فوجی اڈے بھی کھول دیے گئے ہیں۔
غیر قانونی تارکین وطن کو واپس بھیجنے کے لیے فوجی طیارے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اس کے تحت تارکین وطن کو گوئٹے مالا، پیرو اور ہونڈوراس جیسے ممالک میں ڈی پورٹ کر دیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق ملک بدری کی پرواز کے لیے بھارت ،سب سے دور کی منزل ہے۔ جہاں پروازیں جائیں گی۔
یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ پی ایم مودی کے ساتھ فون پر بات چیت کے دوران غیر قانونی امیگریشن پر بات کی تھی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہندوستان غیر قانونی تارکین وطن کو واپس لینے کے لیے صحیح قدم اٹھائے گا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان مثبت بات چیت ہوئی اور دونوں ممالک کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔