Thursday, December 11, 2025 | 20, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • انتخابی اصلاحات پرلوک سبھا میں گرما گرم بحث، اپوزیشن کا واک آوٹ

انتخابی اصلاحات پرلوک سبھا میں گرما گرم بحث، اپوزیشن کا واک آوٹ

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 10, 2025 IST

 انتخابی اصلاحات پرلوک سبھا میں گرما گرم بحث، اپوزیشن کا واک آوٹ
پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے دوران مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی کے درمیان بدھ کو گرما گرم بحث ہوئی۔ بدھ کو لوک سبھا میں انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران راہل گاندھی نے امت شاہ کی تقریر میں خلل ڈالا۔ انہوں نے انہیں ووٹر لسٹوں میں ہونے والی بے ضابطگیوں پر بحث کرنے کا چیلنج دیا۔ امیت شاہ نے جوابی حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی حکم نہیں دے سکتا کہ وہ ایوان میں کیا کہے۔

 پارلیمنٹ آپ کی ہدایت پر نہیں چلےگی 

بدھ کو لوک سبھا میں اس وقت گرما گرم تبادلہ ہوا جب مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے انتخابی اصلاحات پر بحث کے دوران اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی کے اعتراضات کا سامنا کیا، اور اس بات پر زور دیا کہ "پارلیمنٹ آپ کی ہدایت پر نہیں چلے گی" جب ایل او پی نے انتخابی اصلاحات پر سوالات پوچھے اور اپنے وزیر داخلہ کو تین انتخابی اصلاحات کو چیلنج کیا۔ جب ایل او پی راہل گاندھی نے وزیر داخلہ پر دباؤ ڈالا کہ "پہلے میرے کل کے سوال کا جواب دیں"، تو اس نے وزیر داخلہ کو اسمبلیوں اور پارلیمنٹ میں اپنے 30 سال کے تجربے کو اجاگر کرنے اور اصرار کرنے پر آمادہ کیا کہ وہ (ایل او پی راہول گاندھی) "اپنے بولنے کا حکم نہیں دے سکتے"۔

 امت شاہ کا جوابی حملہ 

انتخابی فہرستوں کے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) پر کانگریس کی تنقید کو لے کر شاہ نے جوابی حملہ کیا۔انہوں نے اپوزیشن پر انتخابی اصلاحات پر ایک "جعلی بیانیہ" بنانے کی کوشش کرنے کا الزام لگایا اور ایل او پی راہل گاندھی کے "ووٹ چوری" کے الزامات کو سیاسی طور پر محرک قرار دیا۔انہوں نے استدلال کیا کہ الیکشن کمیشن (EC) کی طرف سے انجام دیا جانے والا ایس آئی آر ایک آئینی اور دیرینہ مشق ہے جو فوت شدہ اور غیر ملکی شہریوں کے ناموں کو حذف کرکے ووٹر فہرستوں کو بہتر بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

کیا غیر قانونی تارکین وطن کو انتخابات میں حصہ لینا چاہیے؟ 

وزیر داخلہ نے اپوزیشن کے ان دعوؤں کا مقابلہ کرنے کے لیے بار بار انتخابی تاریخ کا استعمال کیا کہ SIR سیاسی طور پر محرک تھا۔انہوں نے نوٹ کیا کہ 1952 اور 2004 کے درمیان تقریباً مکمل طور پر کانگریس کی حکومتوں کے تحت متعدد بار تفصیلی نظر ثانی کی گئی۔"جواہر لعل نہرو سے لے کر اندرا گاندھی، راجیو گاندھی، نرسمہا راؤ، اور منموہن سنگھ تک - کسی نے بھی گہرائی سے نظرثانی کی مخالفت نہیں کی۔ اب غصہ کیوں؟"  انہوں نے مزید کہا۔"تاریخ کچھ لوگوں کو بے چین کرتی ہے، لیکن تاریخ کے بغیر، کوئی عمل یا معاشرہ آگے نہیں بڑھ سکتا،"

 عوام کو گمراہ کرنے کا الزام 

انہوں نے مزید کہا کہ چار ماہ سے شہریوں کو ایس آئی آر کے بارے میں گمراہ کرنے کے لیے "یک طرفہ جھوٹ" پھیلایا گیا۔انہوں نے حزب اختلاف کی جماعتوں پر "پریشان ہونے کا الزام لگایا کیونکہ لوگ انہیں ووٹ نہیں دیتے" اور دعویٰ کیا کہ صفائی سے "غیر قانونی تارکین وطن کو ہٹا دیا جائے گا جو ان کی پشت پناہی کرتے ہیں۔"

 اپوزیشن کا واک آؤٹ 

 وزیر داخلہ امت شاہ کےبیان سے اپوزیشن نے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اور ایوان سے واک آوٹ کر دیا۔ امت شاہ  ، حکمراں طبقہ کےارکان نے اپوزیشن کے واک آوٹ کی مذمت کی۔ اور کہاکہ اپوزیشن   اراکین حکومت سے جواب سننا نہیں چاہتے۔ اس لئے وہ بھاگ رہےہیں۔ 

 حکومت کی تھری ڈی پالیسی 

 امت شاہ نے کہاکہ حکومت کی پالیسی گھس پیٹیوں کےتعلق سے تھری ڈی پالیسی بنائی ہے۔ ڈی ٹیک، ڈلیٹ اور ڈپورٹ۔ یعنی گھس پیٹیوں کوپکڑنا، ان کےنام انتخابی فہرست سے ڈلیٹ کرنا۔ا ور پھرغیرقانونی ملک میں رہنےوالوں کو ملک بدر کرنا ہے۔ امت شاہ کےبیان کےبعد ایوان کی کاروائی جمعرات کی صبح11بجے تک کےلئےملتوی کر دی گئی ۔

 امت شاہ کا بیان دفاعی اور خوفزدہ: راہل 

 واک آوٹ کے بعد ایوان سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے راہل گاندھی نے کہاکہ پارلیمنٹ میں ووٹ کی چوری پر وزیر داخلہ  امت شاہ کا ردعمل خوف زدہ، دفاعی ہے۔ وزیر داخلہ نےان کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب نہیں دیا۔
- ڈیجیٹل، مشین سے پڑھنے کے قابل، اور شفاف ووٹر رول فراہم کرنے پرایک لفظ بھی نہیں۔
- اب، ای وی ایم کے آرکیٹیکچر کے شفاف آڈٹ کے بارے میں تشویش ہے۔
- کئی ریاستوں میں بی جے پی لیڈروں اور کارکنوں کے ووٹ ڈالنے اور ڈالنے پر کوئی جواب نہیں۔
- سی جے آئی کو سلیکشن کے عمل سے ہٹانے پر کوئی جواب نہیں۔
- EC کو استثنیٰ دینے پر ایک مضحکہ خیز جواب۔
- سی سی ٹی وی فوٹیج فراہم نہ کرنے کا بہانہ بھی مضحکہ خیز ہے۔
 راہل گاندھی نے کہا میں پھر دہراتا ہوں - ووٹ کی چوری غداری کی سب سے بڑی شکل ہے۔