ہندی سنیما کے سپر اسٹار، امیتابھ بچن، 11 اکتوبر 2025 کو اپنی 83 ویں سالگرہ منا رہے ہیں۔ چاہے وہ 1980 کی دہائی کے "ناراض نوجوان" کے طور پر ان کی تصویر ہو یا جدید دور کے سپر اسٹار کی، امیتابھ بچن کی زندگی جدوجہد، تعلیم اور کامیابی کی ایک شاندار کہانی ہے۔ ان کا کیریئر صرف سینما تک محدود نہیں تھا۔ یہ ایک پڑھے لکھے اور پرجوش نوجوان کی جدوجہد کی عکاسی کرتا ہے۔ فلموں میں آنے سے پہلے وہ ایک عام بزنس ایگزیکٹو کے طور پر کام کرتے تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امیتابھ بچن نے ایک بار انجینئر یا ایئر فورس آفیسر بننے کا خواب دیکھا تھا۔ لیکن قسمت کے دوسرے منصوبے تھے۔ شاید اسی لیے پریاگ راج (اس وقت الہ آباد) سے نینیتال، دہلی اور کولکاتہ ہوتے ہوئے وہ خوابوں کے شہر ممبئی پہنچے۔ امیتابھ بچن اپنے وقت کے سب سے پڑھے لکھے اداکاروں میں سے ایک تھے۔ امیتابھ بچن کی شخصیت واضح طور پر ان کے والد ہری ونش رائے بچن اور والدہ تیجی بچن کے اثرات کو ظاہر کرتی ہے۔
اپنی الگ پہچان بنائی
امیتابھ بچن 11 اکتوبر 1942 کو پیدا ہوئے۔معروف شاعر ہری ونش رائے بچن کے بیٹے ہونے کے باوجود انہوں نے خود کی پہچان بنانے کے لیے سخت محنت کی۔ ان کا تعلیمی پس منظر مضبوط تھا۔ ان کے والدین اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے۔ امیتابھ کو جنم دینے کے بعد بھی تیجی بچن نے اپنی پڑھائی اور نوکری جاری رکھی۔ اس لیے وہ دونوں امیتابھ بچن کی تعلیم کو لے کر بہت سخت تھے۔ امیتابھ بچن نے اپنی ابتدائی تعلیم الہ آباد کے سینٹ میری کانونٹ اسکول سے حاصل کی۔
ہری ونش رائے بچن نے ایک سرکاری اسکول میں تعلیم حاصل کی، جب کہ تیجی بچن نے ایک کانونٹ اسکول میں تعلیم حاصل کی۔ امیتابھ بچن کے داخلے کے وقت اسکول کے انتخاب کو لے کر دونوں کے درمیان کافی بحث ہوئی تھی۔ بالآخر امیتابھ کو سینٹ میری کانونٹ اسکول میں داخل کرایا گیا۔ اس وقت اسکول کی فیس 15 روپے ماہانہ تھی جو کہ اس وقت بہت زیادہ فیس تھی۔ تاہم، پڑھائی میں امیتابھ کی دلچسپی کو دیکھتے ہوئے، ہری ونش رائے بچن نے تیجی بچن کے فیصلے سے اتفاق کیا۔
نینی تال میں ڈرامے میں دلچسپی بڑھ رہی ہے
الہ آباد میں ابتدائی تعلیم کے بعد امیتابھ بچن کو نینی تال کے شیروڈ کالج میں داخل کرایا گیا۔ وہیں ڈرامے میں ان کی دلچسپی پروان چڑھی۔ اسکول میں سالانہ ڈرامہ ہوتا تھا جس میں انہوں نے جوش و خروش سے حصہ لیا۔ یہ فن امیتابھ کی والدہ تیجی بچن کا تحفہ تھا۔ وہ ڈراموں میں بھی حصہ لیتی تھیں اور ہندی سنیما میں شامل ہونا چاہتی تھیں۔ تاہم ان کا خواب ادھورا ہی رہا۔ امیتابھ بچن کو اپنے پہلے سال میں سالانہ ڈرامے میں بہترین اداکار کا ایوارڈ ملا۔
دہلی یونیورسٹی سے گریجویشن کیا
شیرووڈ کالج سے انٹرمیڈیٹ کی تعلیم مکمل کرنے کے بعد، امیتابھ بچن نے دہلی یونیورسٹی کے معروف کروڑی مل کالج میں داخلہ لیا۔ اانہوں نے وہاں سے بیچلر آف سائنس (B.Sc.) کی ڈگری حاصل کی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اگرچہ امیتابھ بچن بعد میں سپر اسٹار بن گئے لیکن بچپن میں وہ انجینئر بننے کی خواہش رکھتے تھے اور انڈین ایئر فورس (IAF) میں شمولیت کا خواب بھی دیکھتے تھے۔ تعلیم مکمل کرنے کے بعد وہ نوکری کی تلاش میں کولکتہ چلے گئے۔
ان کی پہلی تنخواہ 400 روپے تھی
امیتابھ بچن کولکتہ کی ایک شپنگ فرم برڈ اینڈ کمپنی میں بزنس ایگزیکٹو کے طور پر کام کرتے تھے۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ کلرک کی نوکری کرتے تھے۔ ان کی پہلی تنخواہ صرف 400 روپے ماہانہ تھی۔ اس وقت یہ ایک عام تنخواہ تھی۔ ایک انٹرویو میں بگ بی نے ایک چھوٹے سے کمرے میں 7-8 دوسرے لوگوں کے ساتھ رہنے کا ذکر کیا۔ کمرے میں دو ہی بستر تھے اس لیے اسے اکثر فرش پر سونا پڑتا تھا۔
بالی ووڈ کے لیے اپنی نوکری چھوڑ دی
امیتابھ بچن نے فلمی اداکاری کو آگے بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا، حالانکہ ان کے والد چاہتے تھے کہ وہ نوکری کریں۔ نتیجتاً، انہوں نے آل انڈیا ریڈیو میں نیوز اناؤنسر کے عہدے کے لیے درخواست دی، لیکن ان کی آواز کی وجہ سے نااہل قرار دے دی گئی۔ پھر، 1969 میں، انہوں نے فلم "بھون شوم" کو اپنی آواز دی۔ اسی سال، انہوں نے اپنی اداکاری کا آغاز فلم "سات ہندوستانی" سے کیا، جس کی تنخواہ 5,000 روپے تھی۔