آندھرا پردیش کے ساحل کوعبور کرنے والے شدید طوفان مونتھا نے تباہی مچا دی ہے۔ طوفان سے دو افراد ہلاک، مکانات، فصلوں اور بجلی کے ٹاوروں کو نقصان پہنچا اور گاڑیوں کی آمدورفت، ٹرین خدمات پروازوں میں خلل پڑا۔تیز ہواؤں کے باعث درخت اور بجلی کے کھمبے اکھڑ گئے جبکہ شدید بارش کے نتیجے میں جھیلیں اور ندی نالوں میں پانی بھرگیا۔ ساحلی اضلاع کے کچھ قصبوں کے گاؤں اور رہائشی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔ کچھ علاقوں میں سڑکیں بھی زیر آب آگئیں جس سے گاڑیوں کی آمدورفت میں خلل پڑا۔این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں گرے ہوئے درختوں اور کھمبوں کو ہٹانے کے کام میں لگی ہوئی ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں بجلی کی فراہمی بحال کرنے کی بھی کوششیں کی جارہی ہیں۔
طوفان ساحل سے گزرگیا
بھارت کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق، شدید طوفان مچھلی پٹنم اور کاکیناڈا کے درمیان نرسا پور کے قریب ساحل سے گزرا۔ یہ ایک طوفان اور بعد میں ایک گہرے ڈپریشن میں کمزور ہو گیا۔ یہ نظام پورے آندھرا پردیش اور ملحقہ تلنگانہ اور جنوبی چھتیس گڑھ میں شمال-شمال مغرب کی طرف بڑھنے کا امکان ہے اور اگلے چھ گھنٹوں کے دوران کمزور ہو کر ڈپریشن میں تبدیل ہو جائے گا۔
فصلوں کو نقصان
سمندری طوفان نے ساحلی اضلاع میں فصلوں کو بڑے پیمانے پر نقصان پہنچایا۔ وزیر زراعت کے اچینائیڈو نے کہا کہ صرف کونسیما ضلع میں دھان کی 20,000 ایکڑ سے زیادہ فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔وجئے واڑہ میں طوفان کے زیر اثر موسلا دھار بارش ہو رہی تھی جس سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے تھے۔ شہر کی بعض سڑکوں پر بارش کا پانی بھر گیا جس سے ٹریفک میں خلل پڑا۔ شہر کے بعض علاقوں میں پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا۔
نیشنل ہائی وے ڈوب گیا
باپٹلا ضلع میں، پولیس نے ایک مذہبی مقام پر سیلابی پانی میں پھنسے 20 لوگوں کے ایک گروپ کو بچایا۔نیشنل ہائی وے 16 (کولکتہ-چنئی) کا ایک حصہ پالناڈو ضلع میں ٹما پورم کے قریب ڈوب گیا، جس سے گاڑیوں کی آمدورفت ٹھپ ہو گئی۔لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے حکام نے سری سیلم گھاٹ روڈ کو بند کر دیا۔ پولیس نے سری سیلم جانے والی گاڑیوں کو پرکاسم ضلع کے پیڈا ڈورنالہ میں روک دیا۔ حکام نے سڑک کو صاف کرنے کے لیے جے سی بی لگا دیے۔
عوام محفوظ مقامات پرمنتقل
جیسے ہی سیلاب کا پانی پرکاسم ضلع میں ویلیگونڈا پروجیکٹ کی دو سرنگوں میں داخل ہوا، حکام نے 200 ملازمین کو محفوظ طریقے سے نکال لیا جو سرنگوں میں کام کر رہے تھے۔ضلع نندیال میں دریائے کنڈو، مدڈیلیرو اور چما کالووا ندیاں بہہ رہی ہیں، جس سے نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ Boyarevula میں پل کے اوپر سے پانی بہہ رہا تھا، جس سے گاڑیوں کی آمدورفت رک گئی تھی۔
وزیراعلیٰ نے کیا فضائی سروے
چیف منسٹر این چندرابابو نائیڈو نے کونسیما ضلع میں طوفان سے متاثرہ اڈیلاریو کا دورہ کیا۔ وہ طوفان سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں حکام اور عوامی نمائندوں سے بات چیت کریں گے۔انہوں نے طوفان سے متاثرہ علاقوں کا فضائی سروے بھی کیا۔چیف منسٹر نے قبل ازیں ضلع کلکٹروں، عہدیداروں اور وزراء کے ساتھ ٹیلی کانفرنس کی اور سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں کئے جانے والے اقدامات کے بارے میں تجاویز دیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ وہ چار سے پانچ دنوں کے دوران طوفان سے مؤثر طریقے سے نمٹ کر نقصان کو کم کرسکتے ہیں۔
ریلیف کیمپوں میں امداد
دریں اثنا، حکومت نے ریلیف کیمپوں میں پناہ لینے والوں کو فی کس 1000 روپے کی مالی امداد فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تین سے زیادہ افراد والے خاندان کو زیادہ سے زیادہ 3000 روپے کی امداد فراہم کی جائے گی۔حکام نے بتایا کہ یہ رقم ان کے گھروں کو لوٹتے وقت ان کے حوالے کر دی جائے گی۔ متاثرہ اضلاع میں تقریباً 75 ہزار لوگوں کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔اس سے قبل، حکومت نے متاثرہ اضلاع کے ضلع کلکٹروں کو امدادی کیمپوں میں رکھے گئے متاثرہ خاندانوں اور ماہی گیروں کو جن کی روزی روٹی متاثر ہوئی تھی، میں ضروری اشیاء مفت تقسیم کرنے کی اجازت دینے کا حکم جاری کیا تھا۔خاندانوں کو 25 کلو چاول (50 کلو بانوں اور ماہی گیروں کے لیے)، ایک کلو لال چنے کی دال، ایک لیٹر پام آئل، ایک کلو پیاز، ایک کلو آلو، اور ایک کلو چینی دی جائے گی۔