سمندری طوفان 'مونتھا' کے پیش نظر بدھ کے روزہوئی بارش کے بعد حیدرآباد شہرمیں معمولات زندگی درہم برہم ہو گئے۔ شہر کی اہم سڑکوں پر ٹریفک جامکی وجہ سے نظام زندگی بگڑگیا۔ کئی علاقوں خصوصاً آئی ٹی کاریڈور میں ٹریفک نظام بری طرح متاثررہا۔ جس کی وجہ سےعوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
بارش سے کاروبار متاثر
مسلسل بارشوں کے بعد بازاروں میں سنسان نظر آ رہا تھا اور لوگ گھروں کے اندر ہی رہ گئے تھے اور تاجروں نے 'صفر نہ ہونے' کی شکایت کی تھی جس سے ان کی یومیہ آمدنی متاثر ہو رہی تھی۔ چھوٹے تاجر بارش کے پیش نظر بازاروں سے دور رہے اور گھروں میں ہی رہے۔ چارمینار کے تاجروں نے کہا ، "ہم نے صبح 10 بجے دکان کھولی اور سستے ہوئے تھے۔ لوگ اپنے گھروں تک محدود ہیں اور کوئی کاروبار نہیں ہے۔"آٹو رکشہ ڈرائیوروں نے شدید بارش کی وجہ سے کم آمدنی کی شکایت کی۔ "میں صبح 8 بجے سڑک پر آیا، لیکن سڑک پر تقریباً چھ گھنٹے گزارنے کے بعد بھی، میں 400 روپے بھی نہیں کما سکا،" محمد جعفر، ایک آٹو رکشہ ڈرائیور نے شکایت کی۔
تعلیمی اداروں تعطیل
چند اسکول کھلے رہے جبکہ کئی اسکول انتظامیہ نے بدھ کے روز شدید بارش کی پیش گوئی کے پیش نظر چھٹی کا اعلان کیا۔ چندرائن گٹہ ، فلک نماں ، ملے پلی،خلوت، تلاب کٹہ، رین بازار، اپوگوڑا اور آغاپورہ میں کئی مقامات پر پانی جمع ہوا ہے۔ تلنگانہ کے کئی اضلاع میں تعلیمی اداروں کو بند کرھنے کا اعلان کیا گیا۔ یادادری بھونگیر ، سوریا پیٹ ، کھمم، قنپرتی، بھدرادری کتہ گوڑم اور نلگنڈہ سمیت کئی اضلاع میں اسکولوں اور کالجوں کیلئے بدھ کو تعطیل کا اعلان کیا گیا۔
جی ایچ ایم سی ٹیمیں متحرک
جی ایچ ایم سی کی ٹیموں نے مقامی عوامی نمائندوں کے ساتھ مل کر مختلف نشیبی علاقوں میں سیلاب کو روکنے کے اقدامات کئے۔ مقامی پولیس بھی دریائے موسی میں بہاؤ کی نگرانی کر رہی تھی اور موسیٰ کے تمام پلوں پر رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ رنگا ریڈی ضلع کے جنوب مشرقی اور جنوبی علاقوں جیسے ابراہیم پٹنم ، آغاپلی، چودھر پلی، یچارام، آمنگل، شمش آباد ، شاد نگر، اور مہیشورم میں منگل کی رات سے موسلادھار بارش کی اطلاعات ہیں۔
تالاب،جھیل اورآبی ذخائر پر حکام کی نظر
لوگ گھر کے اندر رہے اور ضرورت پڑنے پر ہی باہر نکلے اور منڈل ہیڈکوارٹر اور قصبوں کے بیشتر اسکول بند رہے۔ کاروباری سرگرمیاں بشمول ہفتہ وار جھونپڑیوں نے کم کاروبار کی اطلاع دی۔ گاؤں کے ٹینک اور تالاب پانی کے بہاؤ سے بھر رہے تھے اور مقامی ریونیو حکام صورتحال کی مسلسل نگرانی کر رہے تھے۔
عہدیدار چوکس رہیں رخصت نہ لینے کی ہدایت
سمندر طوفان مونتھا کےباعث تلنگانہ میں شدید باش کےپیش نظر ریاستی وزیر روڈ اینڈ بلڈنگ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے ان کے محکمہ کےعہدیداروں کوالرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے۔ اور رخصت نہ لینے کا مشورہ دیا ہے۔
سائیکلون مونتھا کا تلنگانہ پر شدید اثر
ورنگل، ہنمکنڈہ، جنگاؤں اور سدی پیٹ اضلاع میں مونتھا طوفان کے زیرِ اثر بھاری بارش ہوئی ہے ۔اور اس بارش کو تاریخی ریکارڈ قرار دیا جارہا ہے ۔تینوں علاقوں بارشوں نے تباہی مچادی ہے۔ یہاں صورتِ حال تیزی سے بگڑتی جارہی ہے اور کئی علاقوں میں خطرناک سیلابی کیفیت پیدا ہوچکی ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق ورنگل ضلع کے پروتھ گیری علاقے میں 340 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔جبکہ کئی دیگر مقامات پر 200 سے 300 ملی میٹر تک بارش ہوئی ہے۔ مسلسل بارش کے باعث ندی نالے ابل پڑے ہیں اور ان رات ہوجانے کی وجہ سے ریسکیو آپریشنز میں شدید مشکلات پیش آرہی ہیں۔
حکومت کی عوام سےاپیل
حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں اور مکمل احتیاط برتیں۔دوسری جانب، قلعہ ورنگل کے نشیبی علاقوں میں شدید بارش کے بعد تحصیلدار اقبال نے خود دورہ کیا۔متاثرہ عوام سے ملاقات کی ،۔۔اور ان کے حالات سے واقفیت حاصل کی۔انہوں نے عوام کو ہدایت دی کہ صرف ہنگامی حالات میں ہی گھروں سے باہر نکلیں۔
ڈورنکل ریلوے اسٹیشن پانی میں ڈوبا۔ ٹرینیں منسوخ
سائیکلون کے اثر سے تلنگانہ کے کئی اضلاع میں موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔محبو ب آباد ضلع کے ڈورنکل ریلوے اسٹیشن پر شدید بارش کے باعث پٹریوں پر پانی جمع ہو گیا۔ سیلابی پانی ریلوے یارڈ تک داخل ہونے سے ریل آمدورفت بُری طرح متاثر ہوئی ہے۔ گولکنڈہ ایکسپریس کو ڈورنکل اسٹیشن پر روک دیا گیا ۔ایسی صورتحال کے چلتے کونارک ایکسپریس محبو ب آباد ریلوے اسٹیشن پر کھڑی کردی گئی ،۔۔ساؤتھ سینٹرل ریلوے انتظامیہ نے صورتحال کے پیش نظر کئی ٹرینوں کو منسوخ کردیا ہے ،۔۔یاتو متبادل راستوں پر موڑ دیا ہے۔محکمہ ریلوے کے عہدیداروں نے بتایا کہ ٹریکس پر سے پانی نکلنے تک ٹرینوں کی آمدورفت محدود رہے گی۔ادھر کھمم، سوریاپیٹ اور نلگنڈہ اضلاع میں بھی طوفانی بارش اور تیز ہواؤں کے باعث سڑک و ریل ٹریفک بری طرح متاثر ہوئی ہے۔بتایا گیا ہے کہ حکام ہائی الرٹ پر ہیں، اور عوام کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے امدادی اقدامات جاری ہیں۔
یادادری بھونگیرمیں طوفان کا اثر
یادادری بھونگیرضلع میں طوفان کے اثرات کے پیش نظر ضلع کلکٹر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ مکمل طور پر چوکس رہیں۔ ۔ضلع کلکٹر نے چو ٹ اُپّل تالاب کا معائنہ کرتے ہوئے، ایف ٹی ایل حدود اور اطراف کے نشیبی علاقوں کا جائزہ لیا۔ انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ تالاب لبریز ہونے کی صورت میں قریبی کالونیوں میں پانی داخل نہ ہو۔اس کے لیے پیشگی اقدامات کیے جائیں۔۔کلکٹر نے کہا کہ آئندہ دو سے تین دنوں تک طوفان کا اثر برقرار رہنے کا امکان ہے، ۔۔اس لیے ضلع انتظامیہ پوری طرح الرٹ ر ہے۔ عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ غیر ضروری طور پر گھروں سے باہر نہ نکلیں، کیونکہ کئی ندی نالے ابل پڑے ہیں اور نشیبی علاقوں کی سڑکیں زیرِ آب آگئی ہیں۔
ڈرائیور ٹرک کےساتھ پانی میں بہہ گیا
تلنگانہ کے کھمم سے خبر ہے۔ سائیکلون مونتھا کے اثر سے موسلا دھار بارشوں کے دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا۔ ۔۔کھمم ضلع کے انجناپورم علاقے میں نِمّا واگو نالے میں ایک ڈی سی ایم ٹرک بہہ گیا۔عینی شاہدین کے مطابق نالہ شدید طغیانی پر تھا۔مقامی افراد نے آوازیں لگاکر ڈرائیور کو گاڑی چھوڑ کر باہر آنے کو کہا ۔۔، مگر وہ گاڑی میں ہی پھنس گیا۔ کچھ ہی لمحوں میں تیز بہاؤ نے ٹرک کو اپنے ساتھ بہا لیا۔۔علاقہ مکینوں نے بے بسی کے عالم میں یہ منظر دیکھا، ۔۔ڈرائیور اب تک لاپتہ ہے۔ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ کر تلاش کا کام کر رہی ہیں۔
فصلوں کو نقصان
بھدرا دری کتہ گوڑیم ضلع کے اشواراؤپیٹ میں مونتھا طوفان کے اثرات شدید طور سے دیکھنے میں آئے۔ ۔ضلع میں سب سے زیادہ بارش اشواراؤپیٹ میں ریکارڈ کی گئی،۔۔ جہاں 52.4 ملی میٹر بارش ہوئی۔ ۔طوفان کے اثر سے علاقے کی تمام سڑکیں پانی میں ڈوب گئیں۔ اور سرکاری و خانگی تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے۔ مسلسل بارشوں کے باعث دھان کی فصلیں بری طرح متاثر ہوئیں۔ کسانوں کو بڑے پیمانے پر نقصانات ہونے کا اندیشہ ہے۔ کلکٹر جیتیش وی پاٹل نے ضلعی انتظامیہ کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایت دی ہے،۔۔محکمہ موسمیات کے مطابق مونتھا طوفان کے ساحل عبور کرنے کے بعد بھدرا دری ضلع میں مجموعی طور پر 19.6 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، جس میں سے سب سے زیادہ بارش اشوراوپیٹ میں ہوئی۔
حمایت ساگرعثمان ساگر اورحسین ساگر
حیدرآباد میں مسلسل بارشوں کے بعد شہر کی دونوں بڑی جھیلوں ،عثمان ساگر اور حمایت ساگرکے گیٹ کھول دیے گئے ہیں۔ جھیلوں میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے باعث انتظامیہ نے یہ فیصلہ کیا۔محکمہ آبپاشی کے مطابق، عثمان ساگر کے 10 گیٹ کھولے گئے ہیں ،۔۔جن سے تقریباً 2300 کیوسک پانی خارج کیا جارہا ہے، جبکہ حمایت ساگر کے تین گیٹوں سے 2900 کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔پانی کے شدید بہاؤ کے نتیجے میں آؤٹر رنگ روڈ کے ایگزٹ نمبر 17 کے قریب سروس روڈ بری طرح سے نقصان کا شکار ہوگئی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ سڑک کا ایک بڑا حصہ بہہ گیا ہے جس سے ٹریفک میں خلل پیدا ہوا ہے۔۔ضلعی انتظامیہ اور جی ایچ ایم سی کی ٹیمیں موقع پر موجود ہیں اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے مرمتی کاموں کا آغاز کر چکی ہیں۔
تلنگانہ میں مزید بارش کی پیش گوئی
ماہر موسمیات ڈاکٹر دھرما راجو نے طوفان مونتھا کے ممکنہ اثرات کے بارے میں اہم معلومات فراہم کئے۔ انھوں نے کہا کہ طوفان کے باعث بعد علاقوں میں تیز ہوائیں ۔ شدید بارش ہورہی ہے ۔ انھوں نے حفاظتی اقدامات یقینی بنانے پر زور دیا۔