Friday, February 21, 2025 | 22, 1446 شعبان
  • News
  • »
  • سیاست
  • »
  • عبداللہ اعظم: اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم ہو سکتے ہیں رہا۔ تمام کیسز میں ضمانت منظور

عبداللہ اعظم: اعظم خان کے بیٹے عبداللہ اعظم ہو سکتے ہیں رہا۔ تمام کیسز میں ضمانت منظور

Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Sahjad Mia | Last Updated: Feb 18, 2025 IST     

image
ایس پی لیڈر اور سابق ایم پی اعظم خان کے بیٹے  سابق ایم ایل اے عبداللہ اعظم کو  ایم پی ایم ایل اے کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ عبداللہ اعظم کے وکیل زبیر احمد نے کہا کہ تمام مقدمات میں ضمانت منظور کر لی گئی ہے۔ اب عبداللہ اعظم جیل سے باہر آسکتے ہیں۔ اس وقت وہ ہردوئی جیل میں بند ہیں۔ ذرائع کے مطابق عبداللہ اعظم کی عرضی  ضمانت کی سماعت ایک روز قبل 17 فروری کو ہوئی تھی جس میں عبداللہ اعظم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے مدعی کے خلاف کوئی ٹھوس ثبوت نہیں ہے۔ 
 
اس کے ساتھ ہی اگر عبداللہ اعظم کے والد اعظم خان کی بات کریں تو وہ اس وقت سیتا پور جیل میں بند ہیں، جب کہ ان کی اہلیہ اور سابق ایم پی تنزیل فاطمہ فی الحال ضمانت پر جیل سے باہر ہیں۔ اعظم خان کے خلاف 100 سے زائد مقدمات درج ہیں جن میں کتاب اور بکری چوری کے مقدمات شامل ہیں۔ تاہم اعظم خان کو ان میں سے 75 سے زیادہ مقدمات میں ضمانت مل چکی ہے۔ اعظم خان اپنے خلاف درج تمام مقدمات کو سیاسی دشمنی کا نتیجہ سمجھتے ہیں، اور اس کے لیے اتر پردیش کی بی جے پی حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہیں۔
 
دراصل عبداللہ اعظم کا یہ معاملہ محمد علی جوہر یونیورسٹی کی زمین سے متعلق ہے۔ یہ زمین بدرالدین قریشی کے بیٹے امام الدین قریشی کے نام پر رجسٹرڈ تھی۔ امام الدین قریشی ہندوستان چھوڑ کر 1947-48 میں پاکستان چلے گئے اور یہ جائیداددشمن جائیداد کےطور پر 2006 میں حکومت ہند کے ضمن  درج کی گئی۔ ریکارڈ روم کے اسسٹنٹ آرکائیوسٹ محمد فرید کی جانب سے سول لائنز پولیس اسٹیشن میں 9 مئی 2020 کو پیر پور ہاؤس لکھنؤ کے رہائشی سید آفاق احمد اور نامعلوم افراد کے خلاف دفعہ 218، 420، 467، 468، 417 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں انہوں نے دشمن کی جائیداد کو تباہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔ اس کیس میں عبداللہ اعظم کو بھی ملزم بنایا گیا تھا۔ اسی معاملے میں ایس پی لیڈر اعظم خان، جو سیتا پور جیل میں بند ہیں، انہوں نے حال ہی میں ایم پی-ایم ایل اے مجسٹریٹ کورٹ میں ضمانت کی عرضی دائر کی تھی، لیکن انہوں نے خود ہی ضمانت کی عرضی  واپس لے لی ۔