بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور کانگریس کے سینئر لیڈرمحمد اظہرالدین جلد تلنگانہ کابینہ میں شامل ہوسکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق محمد اظہرالدین 31 اکتوبر کو11 بجے تلنگانہ کابینہ کے وزیرکے طور پرحلف لیں گے۔ سابق کرکٹراپنی نئی ایننگ کی شروعات کریں گے۔ کرکٹ کے میدان سے سیاست کے ایوان تک ان کا یہ سفر ایک نئی منزل ہوگی۔ لیکن سرکاری طور پر اس بات کی توثیق نہیں کی گئی۔
اظہرالدین گورنر کوٹہ سے ایم ایل سی نامزد
واضح رہےکہ تلنگانہ کی کانگریس حکومت نے محمد اظہرالدین کو گورنر کوٹہ کے تحت قانون ساز کونسل (ایم ایل سی) کا رکن نامزد کیا گیا ہے، ان کےساتھ پروفیسرکوڈنڈا رام کو بھی ایم ایل سی نامزد کیا ہے۔ ایم ایل سی، کی نامزدگی کے بعد ان کی کابینہ میں شمولیت یقینی سمجھی جا رہی تھی۔ محمد اظہرالدین جوبلی ہلز کےضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی خواہش ظاہر کی تھی۔ اور وہ عوام کےدرمیان پہنچ گئے تھے۔ انہوں نے جوبلی ہلز اسمبلی کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا، لیکن پارٹی کی حکمتِ عملی میں اظہرالدین کو انتخابات سے دور، رہنے کی ترغیب دی اورانھیں ایم ایل سی نامزد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اور وزارتی ذمہ داری دینے کا یقین دلایا گیا۔
کابینہ میں مسلم نمائندگی کی شکایت ہوگی دور
ریونت ریڈی زیر قیادت تلنگانہ کابینہ میں مسلم نمائندگی نہیں ہونے پر تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔ کانگریس سے کوئی مسلم ایم ایل اے، او ایم پی نہیں ہے۔ کانگریس مسلم ایم ایل سی نامزد کرکے کابینہ میں نمائندگی دینے کا اعلان کر چکی ہے۔ اظہرالدین کی کابینہ میں شمولیت کو اقلیتی طبقہ میں کانگریس کی مقبولیت بڑھانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔ اظہرالدین کا کرکٹ کی دنیا میں شاندار مقام رہا ہے۔ ان کا بھارت کے کامیاب کپتانوں میں شمار ہوتا ہے۔ اظہرالدین نے اس سے پہلےلوک سبھا کےلئے منتخب ہو چکےہیں۔ اب وہ وزیر کےطور پرنئی ذمہ داری نبھانے کےلئے تیار ہیں۔
کابینہ میں شمولیت کےوقت پرسوال ؟
تلنگانہ حکومت نے اظہرالدین کو وزارتی عہدہ دینے کا فیصلہ ایسا وقت کیا ہے جب جوبلی ہلز انتخابات سامنے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ یہ فیصلہ پارٹی کو نقصان سے بچاؤ کے اقدامات کے ایک حصے کے طور پر لیا گیا ہے جب سروے رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ مسلم کمیونٹی جوبلی ہلز ضمنی انتخاب میں خود کو دور کررہی ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ اظہرالدین کی حلف برداری کی تقریب 31 اکتوبر کو راج بھون حیدرآباد میں متوقع ہے، جس میں سینئر کانگریس قائدین اور معززین شرکت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق اظہرالدین کو نوجوانوں کے امور، کھیل یا اقلیتی بہبود سے متعلق محکمہ دیا جاسکتا ہے، تاہم سرکاری اعلان ابھی باقی ہے۔
اظہرالدین کا تعلق حیدرآباد سے
خیال رہے کہ اظہرالدین کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔ اظہر الدین نے 80 کے ابتدائی دور میں ایک ساتھ تین سنچریاں بنا کر، کرکٹ کی دنیا میں مقبول ہوئے۔ انھوں نے ٹیم انڈیا کی کپتانی بھی کی ۔ مقبولیت کےدور میں ان کے معاشقہ اور ازدواجی زندگی تنازعہ کا شکار رہی۔ ان کا ایک نوجوان بیٹا بھی سڑک حادثہ میں ہلاک ہو گیا۔ اظہر الدین کے ایک اور بیٹے کانگریس میں اہم ذمہ داری نبھا رہےہیں۔
گورنر کوٹہ سے نامزدگی تنازعہ کا شکار
واضح رہےکہ گورنر گوٹہ سے ایم ایل سی کی نامزدگی کا معاملہ تنازعہ کا شکار رہا ہے۔ سابق حکومت بی آرایس، نے دو، افراد کو ایم ایل سی نامزد کیا تھا۔ اس وقت کی گورنر نے، اس کی منظوری نہیں دی۔ معاملہ عدالت تک پہنچا۔ پھرتلنگانہ میں کانگریس کی سرکار آئی۔ کانگریس نے گورنر کوٹہ سے اخبار کےایڈیٹر،عامرعلی خان اور پروفیسر کوڈنڈا رام کو نامزد کیا۔ بی آرایس لیڈروں نے اس معاملے کو عدالت سے رجوع کیا۔ ہائی کورٹ کےبعد سپریم کورٹ نے دونوں ایم ایل سیز کی نامزدگی کو مسترد کر دیا۔ پھر کانگریس حکومت نے محمد اظہرالدین اور پروفیسر کوڈنڈا رام کو نامزد کیا۔ اس طرح اظہرالدین کے وزیر بننے کی راہ ہموار ہوئی۔