جنوبی افریقہ کے خلاف بھارت کو ہوم گراؤنڈ میں 0-2 سے ذلت آمیز ٹیسٹ سیریز میں وائٹ واش کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ ان دنوں تنقید تیز ہو گئی ہے۔بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ گوتم گمبھیر کی مدت ملازمت ایک نازک موڑ پر پہنچ گئی ہے۔ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ اِن انڈیا (بی سی سی آئی) مبینہ طور پر کوچ کے حالیہ پریس کانفرنس کے ریمارکس سے ناراض ہے، جس سے ان کی ٹیم کے متنازعہ طریقوں پر پہلے ہی سے جانچ پڑتال بڑھ رہی ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق، اگرچہ گمبھیر کو اس وقت بورڈ کی حمایت حاصل ہے، لیکن ہوم گراؤنڈ پر بھارت کی T20 ورلڈ کپ 2026 کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے تو حالات تیزی سے بدل سکتے ہیں۔
گمبھیرکی پریس کانفرنس بحث کاموضوع
شرم ناک شکست کے بعد گمبھیر کی میچ کے بعد کی پریس کانفرنس بحث کا مرکز بن گئی ہے۔ عوامی طور پر اجتماعی ذمہ داری کو قبول کرتے ہوئے، کوچ کا منحرف موقف اور الزام کو تبدیل کرنے یا تضادات پیش کرنے کی اس کی سمجھی جانے والی کوشش بی سی سی آئی کے درجہ بندی کے ساتھ ٹھیک نہیں ہوئی ہے۔
تبصرہ آگ میں تیل ڈالنےکے مترادف
ہندوستان ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق ، گمبھیر کے واضح تبصرے، خاص طور پر کولکتہ ٹیسٹ کے بعد پچ کے حالات پر، آگ میں غیر ضروری ایندھن ڈالنے کے طور پر دیکھا گیا۔ رپورٹ سے پتہ چلتا ہے کہ بورڈ ان کے عوامی بیانات کے لہجے اور مواد سے ناخوش ہے، جس سے ٹیم کی آن فیلڈ گراوٹ میں میدان سے باہر ڈرامے کی ایک پرت شامل ہے۔
عوامی جذبات بھی گمبھیر کےخلاف
چونکہ عوامی جذبات تیزی سے گمبھیر کے خلاف ہو رہے ہیں، ہیڈ کوچ کے پاس زیادہ وقت نہیں ہے کہ بورڈ بھی اس سے منہ موڑ لے۔
ہوم گراؤنڈ پر شکستوں کا سامنا
ہندوستان کا ٹیسٹ ریکارڈ، خاص طور پر ہوم گراؤنڈ میں، اعلیٰ افسران کے لیے بنیادی تشویش رہا ہے۔ گمبھیر کی قیادت میں، ٹیم کو متعدد ہوم سیریز میں شکستوں کا سامنا کرنا پڑا ہے،جو کہ گمبھیر کے پیشرو راہل ڈریوڈ اور روی شاستری کی قیادت میں بھارتی کرکٹ ٹیم کے لیے ناقابل تصور منظر ہے۔
ماہرین اور سابق کھلاڑیوں کی تنقید
سابق کھلاڑیوں اور ماہرین کی طرف سے تنقید کا ایک اہم نکتہ گمبھیر کا ماہر بلے بازوں اور گیند بازوں کی قیمت پر آل راؤنڈرز/پارٹ ٹائمرز پر زیادہ انحصار ہے۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس حکمت عملی نے استحکام اور گہرائی کی قربانی دی ہے، جو پانچ روزہ فارمیٹ میں کامیابی کے لیے درکار بنیاد کو کمزور کر رہی ہے۔
دباؤ گمبھیر پر بڑھ رہا ہے
ریڈ بال فارمیٹ میں مایوس کن پرفارمنس کا دباؤ گمبھیر پر بڑھ رہا ہے، اور اسے اس حمایت سے محروم ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا جو اسے اس وقت حاصل ہے۔ بھارت کو اگست 2026 تک ہوم ٹیسٹ سیریز نہیں کھیلنی ہے، لہذا، بی سی سی آئی ابھی کوچ کو ٹیسٹ فارمیٹ سے برخاست کرنے کا خواہاں نہیں ہے۔
ٹیم کے وائٹ بال کوچ کے طور پر گمبھیر کی کامیابی بی سی سی آئی کے ان پر اعتماد میں ایک کردار ادا کرتی ہے۔ لیکن کوچ کو T20 ورلڈ کپ میں بھی پینڈولم جھولتے رہنے کی ضرورت ہے۔