آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ این چندرابابو نائیڈو کی صدارت میں منگل کو ریاستی کابینہ کا اہم اجلاس منعقد کیا گیا۔ اس اجلاس میں حکومت نے کئی کلیدی فیصلے لیتے ہوئے زرعی شعبے، بین الریاستی منصوبوں اور عوامی فلاح و بہبود سے متعلق اہم امور پر گفتگو کی۔
امراوتی کو فروغ دینے کا منصوبہ
آندھرا پردیش کی کابینہ نے منگل کے روز آندھرا پردیش کیپٹل ریجن لینڈ پولنگ اسکیم کی تشکیل اور نفاذ کے قواعد 2025 کو کئی دیگر تجاویز کے ساتھ منظوری دے دی۔ امراوتی کو ایک عالمی شہر، ریاست کے لیے ایک مالیاتی پاور ہاؤس، بین الاقوامی تعلیمی اداروں کو راغب کرنے، ہوائی اڈے کا قیام، اور دیگر ترقیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے وژن کے ساتھ لینڈ پولنگ کے قوانین بنائے گئے ہیں۔کابینہ نے امراوتی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف لیگل ایجوکیشن اینڈ ریسرچ کو 1 روپے فی مربع میٹر سالانہ کی شرح سے 55 ایکڑ زمین لیز پر دینے کی تجویز کو منظوری دی۔
نائیڈو کی وضاحت
اجلاس کے دوران چندرابابو نائیڈو نے واضح کیا کہ پولاورم بناکاچرلہ لنک پروجیکٹ سے تلنگانہ کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے ذریعے صرف سیلابی پانی کا استعمال کیا جا رہا ہے اور یہ خالصتاً قدرتی وسائل کے مؤثر استعمال کا ماڈل ہے۔ چندرابابو نائیڈو نے ریاستی حکام کو ہدایت دی کہ تلنگانہ حکومت کو لاحق تمام شکوک وشبہات دور کیے جائیں۔ تاکہ دونوں ریاستوں کے درمیان باہمی اعتماد قائم رہے۔
بی آرایس کی نائیڈو پرتنقید
تلنگانہ کے سابق وزیراورموجودہ ایم ایل اے جگدیش ریڈی نے آندھرا پردیش کے وزیراعلیٰ چندرابابو نائیڈو پرشدید تنقید کی۔ انہوں نے الزام عائد کیا ہے کہ وہ گوداوری کاویری ندیوں کے لنک کے نام پرعوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ جگدیش ریڈی نے کہا کہ، یہ کہنا کہ گوداوری کا زائد پانی سمندر میں جا رہا ہے، ایک بہت بڑی سازش ہے۔ اس جھوٹے بیانیے کو فروغ دے کر چندرابابو نائیڈو تلنگانہ کے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں تاکہ وہ خود کو اس منصوبے سے بری الذمہ ظاہر کریں۔
بی جے پی ایم پیز سے سوال
جگدیش ریڈی نے سوال اٹھایا کہ اس معاملے پر تلنگانہ کے بی جے پی ایم پیز خاموش کیوں ہیں؟ ۔جگدیش ریڈی کے مطابق مودی کو چندرابابو کی ضرورت ہے، اسی لیے وزیراعظم کچھ نہیں کہہ رہے۔ مگر بی جے پی ایم پیز کی خاموشی تلنگانہ کے عوام کے ساتھ ناانصافی کے مترادف ہے۔جگدیش ریڈی نے کہا، کہ بی جے پی قائدین کو بے وزن اور سستے سیاسی بیانات سے گریز کرتے ہوئے واضح موقف اختیار کرنا چاہیے، اور چندرابابو نائیڈو کی سازش کا پردہ فاش کرنا چاہیے۔