Saturday, December 13, 2025 | 22, 1447 جمادى الثانية
  • News
  • »
  • عالمی منظر
  • »
  • بنگلہ دیش میں 12 فروری کو قومی انتخابات، ریفرنڈم

بنگلہ دیش میں 12 فروری کو قومی انتخابات، ریفرنڈم

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Dec 11, 2025 IST

بنگلہ دیش میں 12 فروری کو قومی انتخابات، ریفرنڈم
بنگلہ دیش کے الیکشن کمیشن (ای سی) نے جمعرات کو اعلان کیا کہ ملک کے 13ویں قومی پارلیمانی انتخابات، جولائی کے چارٹر ریفرنڈم کے ساتھ اگلے سال 12 فروری کو ہوں گے۔، مقامی میڈیا نے رپورٹ کیا۔چیف الیکشن کمشنر (سی ای سی) اے ایم ایم ناصر الدین نے جمعرات کی شام سرکاری ملکیت والے بنگلہ دیش ٹیلی ویژن اور بنگلہ دیش بیتار پر نشر ہونے والے پہلے سے ریکارڈ شدہ خطاب میں یہ اعلان کیا۔

انتخابی شیڈول کا اعلان 

انتخابی شیڈول میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی آخری تاریخ 29 دسمبر مقرر کی گئی ہے، جس کے بعد 30 دسمبر سے 4 جنوری تک جانچ پڑتال ہوگی۔ امیدواروں کی دستبرداری کی حتمی تاریخ 26 جنوری ہے، جب کہ انتخابی مہم 22 جنوری سے شروع ہونے والی ہے، بنگلہ دیش کے معروف میڈیا آؤٹ لیٹ UNB نے رپورٹ کیا۔

 پہلی بار ریفرنڈم کے ساتھ  انتخابات 

بنگلہ دیش ملک کی انتخابی تاریخ میں پہلی بار ریفرنڈم کے ساتھ فروری 2026 کے انتخابات کا انعقاد کرنے والا ہے۔
 
گزشتہ ماہ، محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت نے EC کو ہدایت کی کہ فروری 2026 کے انتخابات کے روز ہی ریفرنڈم کرایا جائے، EC سیکرٹری اختر احمد نے تصدیق کی۔"کابینہ ڈویژن نے کمیشن کو خط بھیجا، جس میں ریفرنڈم کے انعقاد کے لیے ضروری تیاری شروع کرنے کی ہدایت کی گئی،" بنگلہ دیش کے دی بزنس اسٹینڈرڈ نے ای سی کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا۔
 
اس سے قبل چیف الیکشن کمشنر ناصر الدین نے کہا کہ ریفرنڈم اور الیکشن ایک ہی دن کرانا الیکشن کمیشن کے لیے چیلنج ہوگا۔سی ای سی نے کہا کہ "انتخابات کی تیاریاں پہلے ہی زوروں پر ہیں، لیکن ایک ہی دن قومی انتخابات اور ریفرنڈم کا انعقاد ایک بڑا چیلنج ہو گا، ایک بار قانون نافذ ہونے کے بعد ہمیں معلوم ہو جائے گا کہ ریفرنڈم کے لیے کس قسم کی تیاریوں کی ضرورت ہے، قانون کی منظوری کے بعد کمیشن اس کے لیے پوری طرح تیار ہو جائے گا"۔
 
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'چیلنجز جو بھی ہوں، الیکشن کمیشن ایک ہی دن ریفرنڈم اور قومی انتخابات کرائے گا، ہمارے پاس آگے بڑھنے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔'گزشتہ ہفتے، بنگلہ دیش کی عوامی لیگ پارٹی نے یونس کو پارٹی کی تمام سرگرمیاں معطل کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا، اس اقدام نے کہا کہ ملک کے تقریباً 40 فیصد ووٹروں کو فروری 2026 کے انتخابات میں حصہ لینے سے مؤثر طریقے سے روک دیا گیا۔
 
اس واحد حکم کے ساتھ، پارٹی نے کہا، آنے والے انتخابات نے قومی انتخابات سے مشابہت اختیار کرنا چھوڑ دی اور حقیقی مقابلے کو دور رکھنے کے لیے تیار کی گئی ایک "احتیاط سے کی جانے والی مشق" بن گئی۔"جب یونس نے عوامی لیگ کی تمام سرگرمیاں معطل کیں، یہ صرف ایک انتظامی فیصلہ نہیں تھا؛ یہ بنگلہ دیش کی تاریخ میں بے مثال سیاسی بلیک آؤٹ تھا، ایک ہی ایگزیکٹو آرڈر کے ساتھ، وہ ملک کی سب سے بڑی سیاسی قوت کو خاموش کرنے اور تقریباً 40 فیصد ووٹرز کی آواز کو مؤثر طریقے سے بند کرنے میں کامیاب رہے۔ عوامی لیگ نے کہا۔ کوئی عوامی عمل نہیں، کسی قسم کی بحث نہیں کی گئی۔