اتر پردیش کے بریلی میں آج 22 نومبر کو انتظامیہ نے مولانا توقیر رضا کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے محمد عارف کی جائیداد کے خلاف بڑی کاروائی کی۔ پولیس کی موجودگی میں بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (بی ڈی اے) کی ایک ٹیم نے عارف کے دو منزلہ بازار کے غیر قانونی حصے کو منہدم کر دیا، جس میں مبینہ طور پر دو درجن سے زیادہ دکانیں اور ایک شوروم شامل تھے۔
اطلاعات کے مطابق بریلی انتظامیہ نے اکتوبر میں محمد عارف کی دکانوں کو سیل کر دیا تھا۔ یہ دکانیں جگت پور، بارادری علاقے میں پیلی بھیت بائی پاس روڈ پر واقع تھیں۔ انتظامیہ کا الزام ہے کہ وہاں تعمیر کی گئی دکانیں غیر قانونی تعمیرات ہیں۔ جمعہ کو اتھارٹی کی ٹیم بھاری سکیورٹی کے ساتھ جائے وقوعہ پر پہنچی اور مسماری کا عمل شروع کر دیا۔ انتظامیہ نے دکانیں گرانے سے پہلے تاجروں کو اپنا سامان ہٹانے کے لیے کچھ وقت دیا۔
بریلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے جوائنٹ سکریٹری نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ علاقے میں غیر قانونی تجاوزات اور غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کاروائی جاری ہے۔ انہوں نے کہا، "غیر قانونی تجاوزات اور عمارتوں کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے۔ اس میں عارف کی جائیداد بھی شامل ہے، جس میں 16 دکانیں ہیں۔ ان میں سے آٹھ گراؤنڈ فلور پر ہیں اور آٹھ اوپر ہیں۔ اتھارٹی قواعد کے مطابق کاروائی جاری رکھے گی۔اس سے قبل انتظامیہ نے مولانا توقیر رضا کے ایک اور قریبی ساتھی نفیس خان کی مبینہ غیر قانونی جائیداد کے خلاف کاروائی کی تھی۔
قابل ذکر ہے کہ 26 ستمبر جمعہ کواتر پردیش کے بریلی میں مسلم برادری کی جانب سے 'آئی لو محمد'پوسٹر تنازع پر احتجاج نکالا گیا،جس دوران یوپی پولیس نے بد امنی کے نام پر مظاہرین پر لاٹھی چارج کر دی،جس میں کئی نوجوان زخمی بھی ہوئے ،بعد ازاں پولیس کاروائی کرتے ہوئے، آئی ایم سی کے سربراہ مولانا توقیر رضا خان سمیت 40 سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا۔ اسکے علاوہ 2000 سے زائد نامزد افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔