بہار میں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی کابینہ میں قلمدانوں کی تقسیم کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ اس بار محکمہ داخلہ بی جے پی کے پاس چلا گیا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری کو وزیر داخلہ بنایا گیا ہے۔ 20 سال میں یہ پہلا موقع ہے جب نتیش کمار کے پاس محکمہ داخلہ نہیں ہے۔ اس سے پہلے بہار کا محکمہ داخلہ ہمیشہ نتیش کمار کے پاس تھا۔ تاہم اس بار انہوں نے یہ قلمدان بی جے پی کو دے دیا ہے۔سمراٹ چودھری اب بہار میں لاء اینڈ آرڈرکی ذمہ داری بھی سنبھالیں گے۔ انہیں مسلسل دوسری مدت کے لیے نائب وزیر اعلیٰ بھی مقرر کیا گیا ہے۔سمراٹ کی بطور وزیر داخلہ تقرری کے بارے میں بات چیت کچھ عرصے سے جاری تھی۔ جمعہ کو 18 وزراء کو قلمدان سونپے گئے اور یہ فہرست گورنر کو سونپی گئی ہے۔
نائب وزیر اعلیٰ وجے سنہا کو زمین اور ریونیو ملے:
نائب وزیر اعلیٰ وجے کمار سنہا کو زمین اور محصول کے ساتھ مائنز اور جیولوجی کا قلمدان دیا گیا ہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ جیسوال کو کابینہ میں صنعت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ منگل پانڈے کو صحت اور قانون کا قلمدان دیا گیا ہے۔ نتن نوین کو سڑک کی تعمیر اور شہری ترقی کا قلمدان، رام کرپال یادو کو زراعت کا قلمدان، سنجے ٹائیگر کو لیبر ریسورسز کا قلمدان اور ارون شنکر پرساد کو سیاحت کا قلمدان دیا گیا ہے۔ شریاسی سنگھ کو اطلاعات اور کھیل کا قلمدان دیا گیا ہے۔
محکمہ داخلہ کو لے کر بی جے پی اور جے ڈی یو کے درمیان رسہ کشی ہوئی:
بتایا جاتا ہے کہ وزارت داخلہ کو لے کر جنتا دل یونائیٹڈ (جے ڈی یو) اور بی جے پی کے درمیان رسہ کشی ہوئی تھی۔ جے ڈی یو کے دو سینئر لیڈروں نے اس معاملے کو لے کر دہلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ سے بھی ملاقات کی۔ بالآخر محکمہ بی جے پی کے پاس چلا گیا۔نتیش کمار کے وزیر اعلیٰ کے دور میں یہ پہلا موقع ہے جب ان کے پاس محکمہ داخلہ نہیں ہے۔ نتیش نے اپنے وزیر اعلیٰ کے دور میں ہمیشہ یہ قلمدان سنبھالا ہے۔
کس وزیر کو کون سا قلمدان ملا؟
01- سمراٹ چودھری (نائب وزیراعلیٰ) کو وزیر داخلہ مقرر کیا گیا۔
02- ڈپٹی سی ایم وجے کمار سنہا کو لینڈ اینڈ ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ساتھ مائنز اینڈ جیولوجی کا محکمہ بھی دیا گیا۔
03- منگل پانڈے کو محکمہ صحت اور قانون مقرر کیا گیا۔
04- دلیپ جیسوال کو وزیر صنعت مقرر کیا گیا۔
05- نتن نوین کو پیپر ورکس ڈپارٹمنٹ کے ساتھ شہری ترقی اور ہاؤسنگ ڈپارٹمنٹ کی ذمہ داری دی گئی۔
06- رام کرپال یادو کو وزیر زراعت مقرر کیا گیا۔
07- سنجے ٹائیگر کو وزیر محنت وسائل مقرر کیا گیا۔
08- ارون شنکر پرساد کو محکمہ سیاحت کے ساتھ آرٹ، کلچر اور یوتھ ڈیپارٹمنٹ کی ذمہ داری دی گئی۔
09- سریندر مہتا کو جانوروں اور ماہی پروری کے وسائل کا محکمہ مقرر کیا گیا۔
10- نارائن پرساد کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ مقرر کیا گیا۔
11- راما نشاد کو پسماندہ طبقات اور انتہائی پسماندہ طبقات کی بہبود کا محکمہ مقرر کیا گیا۔
12- لکھیندر پاسوان کو درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل کی بہبود کا محکمہ مقرر کیا گیا۔
13- شریاسی سنگھ کو محکمہ کھیل کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا محکمہ مقرر کیا گیا تھا۔
14- پرمود چندراونشی کو کوآپریٹیو اور ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کا محکمہ مقرر کیا گیا۔
15- ایل جے پی( آر) کوٹہ میں شوگر کین انڈسٹری ڈیپارٹمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ
16- HAM کوٹہ میں معمولی آبی وسائل کا محکمہ
17- سنتوش سمن کا محکمہ نہیں بدلا، وہ دوبارہ چھوٹے آبی وسائل کے محکمے کے وزیر ہوں گے۔
18- دیپک پرکاش پنچایتی راج محکمہ کے وزیر ہوں گے۔
19- سنجے پاسوان وزیر
20- دیپک پرکاش وزیر
21- سنتوش سمن وزیر
22- سنجے سنگھ وزیر