Friday, November 21, 2025 | 30, 1447 جمادى الأولى
  • News
  • »
  • تعلیم و روزگار
  • »
  • پڑوسیوں کے حقوق پر جماعت اسلامی ہند کی دس روزہ ملک گیرمہم

پڑوسیوں کے حقوق پر جماعت اسلامی ہند کی دس روزہ ملک گیرمہم

    Reported By: Munsif News Bureau | Edited By: Mohammed Imran Hussain | Last Updated: Nov 21, 2025 IST

 پڑوسیوں کے حقوق پر جماعت اسلامی ہند کی دس روزہ ملک گیرمہم
جماعت اسلامی ہند کے امیرسید سعادت الله حسینی نے'پڑوسیوں کے حقوق' عنوان پر ملک گیر پیمانے پر دس روزہ مہم کے آغاز کا اعلان کیا ہے جو’مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ ‘ کے نعرے کے تحت 21 نومبر سے 30 نومبر تک  دس روز کے لیے پورے ملک میں چلائی جائے گی۔ اس مہم کا مقصد ہمسایوں کے ساتھ حسنِ سلوک، خیرخواہی اور پڑوسیوں سے بہتر تعلقات کے جذبے کو دوبارہ زندہ کرنا اور سماجی رشتوں کو مضبوط بنانا ہے۔

اسلام پڑوسیوں کے حقوق کی اہمیت 

میڈیا کے لیے جاری اپنے بیان میں امیرِ جماعت اسلامی ہند سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ اسلام پڑوسیوں کے حقوق کو غیر معمولی اہمیت دیتا ہے اور اسے ایک پُرامن و ہم آہنگ معاشرے کی بنیاد قرار دیتا ہے۔ قرآن کریم نے واضح طور پر مومنین کو حکم دیا ہے کہ وہ نہ صرف اپنے قریبی ہمسایوں بلکہ اپنے  پہلو کے ساتھیوں جیسے  ہمکاروں، ہم سفر حتیٰ کہ سڑک پر  چلنے والوں  کے ساتھ بھی حسنِ سلوک سے پیش آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس مہم کے ذریعے ہمارا مقصد مسلمانوں کو ان اہم تعلیمات کی یاد دہانی کرانا اور انہیں ایک مثالی ہمسایہ بننے کی ترغیب دینا ہے تاکہ وہ وسیع تر معاشرے کے سامنے اسلام کا حقیقی اور خوبصورت چہرہ پیش کرسکیں۔

 اسلامی اقدار اور سماجی ذمہ داری کا پیغام 

سید سعادت اللہ حسینی نے کہا کہ ایک ایسا معاشرہ جو اچھے تعلقاتِ ہمسایگی کی بنیاد پر قائم ہو ، وہ خود بخود ایک مثالی معاشرہ بن جاتا ہے۔ جب لوگ اپنے پڑوسیوں کے ساتھ نرمی، درگزر اور انصاف سے پیش آتے ہیں تو یہ رویہ پورے سماج میں ایک مثبت تبدیلی پیدا کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ مہم نہ صرف پڑوسیوں کے درمیان تنازعات کے خاتمے میں مددگار ثابت ہوگی بلکہ اسلامی اقدارِ ہمدردی اور سماجی ذمہ داری کا ایک مضبوط پیغام بھی دے گی۔

 پڑوسیوں کے درمیان بڑھتی  دوریوں کو کم کرنا

اس موقع پر’ہم سایوں کے حقوق کی مہم‘ کے قومی کنوینرمحمد احمد نے وضاحت کی کہ یہ مہم شہری زندگی میں پڑوسیوں کے درمیان بڑھتی ہوئی دوریاں، ان کی تنہائی اور ہمسایہ داری کے رشتوں کی کمزوری کے تناظر میں ترتیب دی گئی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس مہم کے مقاصد میں باہمی ہمدردی، تعاون، صفائی اور ٹریفک نظم و ضبط کو اسلامی ذمہ داری کے حصے کے طور پر فروغ دینا شامل ہے۔

 مختلف مذاہب کے ہمسایوں سے ملاقاتیں

محمد احمد نے کہا کہ مہم کے دوران مختلف سرگرمیاں انجام دی جائیں گی جن میں مختلف مذاہب کے ہمسایوں سے ملاقاتیں، چائے کی محفلیں، خواتین اور نوجوانوں کے لیے خصوصی پروگرام، صفائی مہمات، ٹرافک بیداری ریلیاں اور ثقافتی مقابلے شامل ہیں۔ اس مہم کے دوران غیر مسلم بھائیوں اور بہنوں سے تعلقات بہتر بنانے، مذاہب کے درمیان ہم آہنگی کو فروغ دینے اور اسلام کے بارے میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔

اپنے ہمسایہ کو جانیے

 مہم کے دوران’ اپنے ہمسایہ کو جانیے‘جیسی سرگرمیاں، محلوں میں ثقافتی اجتماعات اور فالو اپ کے لیے مقامی کمیٹیوں کی تشکیل بھی کی جائے گی تاکہ یہ تعلقات مہم کے بعد بھی برقرار رہیں۔